احکامات قرآن قسط ششم

*احکامات قرآن کریم*

اتوار 17 جولائی 2022
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا


 *روزمرہ زندگی میں استعمال ہونے والے قرآنی احکامات کو ہم نے یکجا کرنے کی کوشش کی ہے اور عرب وعزم کےجید  علماء کے  فتاوی کی روشنی میں سوالات کے جوابات کو مرتب کیا ہے تاکہ قارئین کرام کو یہ ضروری اور اہم مسائل  کے بارے میں معلومات روزانہ کی بنیاد پر فراہم کی جا سکے تاکہ قارئین کرام  کے لئے  ان احکامات پر سمجھ بوجھ کر عمل کرنے میں آسانی ہو۔*

*اللہ تعالی عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین*

*داعی الی الخیر*
*انجینیئر  نذیر ملک سرگودھا*

*گذشتہ سے پیوستہ قسط ششم*


سوال 39: سجدہ تلاوت کرنے کا کیا حکم ہے ؟

جواب:  سجدہ تلاوت واجب نہیں بلکہ سنت ہے اور اس کے سنت ہونے اور عدم و جوب کی دلیل یہ ہے حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ
میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سورہ نجم پڑھی اور آپ نے سجدہ نہیں کیا۔(صحیح بخاری: حدیث 1037، صحیح مسلم حدیث:577)

اسی طرح حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے جمعہ کے دن ممبر پر خطاب کے دوران سورہ نحل کی تلاوت کی اور پھر سجدہ کے مقام پر سجدہ کیا، پھر اس کے بعد والے جمعہ کو سورہ نحل کی تلاوت کی اور جب سجدہ کے مقام پر پہنچے تو فرمایا:

اے لوگو! ہم سجدہ سے گذر رہے ہیں تو جس نے سجدہ کیا اس نے درست کیا اور جس نے سجدہ نہیں کیا اس پر کوئی گناہ نہیں اور آپ نے سجدہ نہیں کیا اور نافع نے حضرت عبداللہ بن عمر سے روایت کرتے ہوئے یہ اضافہ کیا ہے۔

اللہ تعالیٰ نے ہم پر سجدہ تلاوت فرض نہیں قرار دیا بلکہ ہماری چاہت پر چھوڑ دیا ہے۔ 
(صحیح بخاری حدیث:1077)

خلاصہ کلام یہ ہے کہ سجدہ تلاوت گرچہ واجب نہیں تاہم تلاوت قرآن کرنے والے کو چاہیے کہ جب سجدے کی آیت سے گذرے تو سجدہ کرے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت شدہ یہ دعاء پڑھے :

{اللھم لک سجدت وبک امنت ولک اسلمت سجد وجھی للذی خلقہ و صورہ وشق سمعہ و بصرہ تبارک اللہ احسن الخالقین}[صحیح مسلم حدیث:771]

*باقی قسط ہفتم میں جاری ہے*

*الدعاء*
یا اللہ تعالی ہم تیرے جمیع احکامات کو دل سے مانتے ہیں بس ہمیں تیرے احکامات پر مکمل عمل کرنے والا بنا دے۔

آمین یا رب العالمین
Please visit us at www.nazirmalik.com
Cell: 00923009604333

تبصرے