المہند علی المفند

*المہند علی المفند اور حسام الحرمین*

ہفتہ 12 اپریل 2025
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا 

یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ ہم پاک و ہند کے لوگ ہندو اور سکھوں سے کنورٹ ہو کر مسلمان تو ہوئے مگر ہمارے اندر کا سکھ یا ہندو ابھی تک مرا نہیں جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ ہم نماز روزہ بھی کرتے ہیں عبادات بھی کرتے ہیں مگر دین اسلام کی روح ابھی ہم میں بیدار نہیں ہوئی جس کا منطقی نتیجہ یہ نکلا کہ ہم مسلمان تو ہوئے لیکن  مختلف فرقوں میں بٹ گئے 

آج وطن عزیز میں دو بڑے مذھبی فرقے ہیں دیو بندی اور
بریلوی اور دونوں ایک دوسرے کی ضد ہیں دونوں ایک دوسرے کو کافر کہنے سے بھی دریغ نہیں کرتے انکی مساجد علیحدہ علیحدہ ہیں اور ایک دوسرے کے پیچھے نماز تک نہیں پڑھتے۔ انکے علماء مقتدیوں کو بھی ایک دوسرے کے پیچھے نمازیں پڑھنے سے منع کرتے ہیں مگر دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ دونوں فرقے مسلکی اعتبار سے حنفی ہیں یعنی اہل سنت والجماعت کے امام اعظم امام ابو حنیفہ کے مقلد ہیں۔

میرے جیسا عام مسلمان یہ سوچنے پر مجبور ہو جاتا ہے کہ کیا امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے یہ دونوں مسالک تھے لیکن زمینی حقائق یہ ہیں کہ یہ دونوں مسالک ایک دوسرے سے بالکل مختلف ہیں اور کسی بھی زاویے سے ہم مسلک نہیں ہیں۔ 

تیسرا مسلک وطن عزیز میں اہل حدیث ہیں جو اپنے آپ کو محمدی کہتے ہیں اور حنفی انھیں غیر مقلد گردانتے ہیں

قرآن مجید فرقان حمید امت کی یکجہتی کی بات کرتا ہے اور فرقہ پرستی کے سرے سے خلاف ہے اور حکم دیتا ہے کہ اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑے رکھو۔

فرمان ربانی ہے کہ ہر فرقہ اسی میں خوش ہے جو اس کے پاس ہے۔
مذید برآں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ یہ چاروں مذاہب برحق ہیں۔ چاروں کیسے برحق ہیں جبکہ ان چاروں میں بھی اختلاف ہے۔

پچھلی صدی تک حرم شریف میں چاروں مذاہب کے مصلے علیحدہ علیحدہ تھے اور مسلمان اپنے اپنے مذہب کے امام کے پیچھے اپنے اپنے وقت پر نمازیں پڑھتے تھے بھلا ہو اس سعودی حکومت کا جس نے ایک حکم کے تحت چاروں مذاہب کو ایک امام کے پیچھے نمازیں پڑھنے کا حکم صادر کر دیا اور اس پر عمل بھی کرایا لیکن وطن عزیز کے کچھ گھنے سیانے مسلمان سعودی عرب کے آئمہ حرمین الشریفین کے پیچھے نماز تک نہیں پڑھتے اور کچھ پاکستانی علماء زائرین اور حجاج اکرام کو یہ بھی حکم دیتے ہیں کہ جو نمازیں آپ حرمین الشریفین کے آئمہ کے پیچھے پڑھیں گے وہ نمازیں پاکستان آکر آپکو دوھرانی پڑیں گی کیونکہ حرم کے آئمہ کے پیچھے ان کی نمازیں نہیں ہوتیں۔

 لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ اِلَّا بِاﷲِ

افسوس صد افسوس حرم مکی میں امام کی اتباع میں ایک نماز پڑھنے کا ثواب ایک لاکھ نمازوں کے برابر تو پھر یہ ثواب کیسے ملے گا؟

*اہل سنت کے آئمہ اربعہ کے ادوار*

1- *حضرت امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ*

پیدائش: کوفہ 80 ہجری
وفات: بغداد 150 ہجری
فقہی مکتب فکر: حنفی
علاقہ مقلدین:  ترکی، افغانستان، پاکستان، ہندوستان، بنغلہ دیش وغیرہ

2- *حضرت امام مالک رحمۃ اللہ علیہ*
پیدائش: مدینۃ المنورہ 93 ہجری
وفات: مدینۃالمنورہ 179 ہجری
فقہی مکتب فکر : مالکی
علاقہ مقلدین: جوار مدینہ، یمن و سوڈان وغیرہ

3- *حضرت امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ*
پیدائش: غزہ فلسطین  150 ہجری
وفات فسطاط مصر
 204  ہجری
فقہی مکتب فکر : شافعی یا شوافع
علاقہ مقلدین: مصر، سوڈان اور یمن
*حسن اتفاق:*
جس رات کو عشاء کے بعد حضرت امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کی وفات ہوئی اسی رات فجر کے وقت امام شافعی پیدا ہوۓ تھے۔

4- *حضرت امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ*

پیدائش بغداد 164ہجری
وفات: 241 ہجری بغداد
فقہی مکتب فکر : حنبلی
علاقہ مقلدین:
جزیرہ العرب و انڈونیشیہ، ملائیشیہ وغیرہ

لمحہ فکریہ۔۔۔
اگر کوئی غیر مسلم دین اسلام کو پسند کرے اور مسلمان ہونا چاہے تو اسے کس فقہی مسلک میں شامل ہونا ہو گا؟؟؟؟؟؟

اہل سنہ والجماعت، فقہ کے چاروں اماموں کے ماننے والے پوری دنیا میں موجود ہیں، ان کی تعلیمات پر اسی طرح عمل ہو رہا ہے جیسا کہ ان کے دور میں تھا، اس وقت امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ کی ساری دنیا میں سب سے زیادہ پیروی کی جاتی ہے۔

چاروں اماموں کے پیروکاروں کے بارے میں اگر یوں کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا کہ ہر وہ ملک جہاں مسلمان رہتے ہیں، وہاں پر کم یا زیادہ چاروں اماموں کے پیروکار موجود ہیں۔

یاد رہے مسلمانوں کی کثیر تعداد غیر مقلدین کی بھی ہے جو کسی ایک امام کے مطلقعا" پیروکار نہیں بلکہ ڈاریکٹ قرآن و احادیث پر عمل کرتے ہیں

*لمحہ فکریہ:*
سب مسلمانوں کا اللہ ایک، دین اسلام ایک، کتاب اللہ یعنی قرآن مجید ایک، قبلہ یعنی کعبۃاللہ ایک، نبی کریم محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم بھی ایک تو مذاہب چار کیوں؟؟؟؟

حرَمِ پاک بھی، اللہ بھی، قُرآن بھی ایک

کچھ بڑی بات تھی ہوتے جو مسلمان بھی ایک

دین پر ایک لمحے کا غور و فکر ستر سال کی عبادت سے افضل ہے
*۔۔۔۔۔۔۔تلاش حق۔۔۔۔۔۔۔*

کسی دوسرے دین کا فرد اگر اسلام قبول کرے تو وہ کونسا مذہب یا مسلک اختیار کرے؟؟

کیا یہ تقسیم قرون اولی یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم اور صحابہ کرام کے زمانے میں بھی تھی؟؟؟؟

فرقہ بندی ہے کہیں اور کہیں ذاتیں ہیں
کیا زمانے میں پَنپنے کی یہی باتیں ہیں۔

یاد رہے کہ مسلمانوں کی یکجہتی کے فقدان کی وجہ سے آج اسرائیل ہم پر مسلط ہو چکا ہے۔

*الدعاء*
یا رب کریم کتاب و سنت کی بنیاد پر امت میں یکجہتی پیدا کر دے اور کتاب و سنت پر عمل کرنے والا بنا دے۔

آمین یا رب العالمین
Please visit us at www.nazirmalik.com Cell 0092300860 4333

تبصرے