جنت میں لے جانے والے 20 اعمال
*جنت میں لیجانے والے 20 اعمال*
جمعہ 20 جون 2025
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
عقیدہ توحید پر ایمان کامل رکھتے ہوئے ارکان اسلام پر عمل پیرا ہوتے ہوئے، اللہ تعالی اور اس کے رسول محمد ﷺ کی اطاعت اور فرمابرداری کرتے ہوئے مندرجہ ذیل چند اعمال کو بجا لانے سے حصول جنت کی اللہ تعالی سے امید واثق کی جا سکتی ہے۔
*1. ایمان اور عمل صالح*
فرمان باری تعالی ہے:
اور جو لوگ ایمان لائیں اور نیک کام کریں وه جنتی ہیں جو جنت میں ہمیشہ رہیں گے۔ (البقرۃ: 82)
نیز فرمایا:
جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے کام بھی اچھے کیے یقیناً ان کے لئے الفردوس کے باغات کی مہمانی ہے۔ (الکہف: 107)
*2. تقوی اور پرہیزگاری*
فرمان باری تعالی ہے:
اور اپنے رب کی بخشش کی طرف اور اس جنت کی طرف دوڑو جس کا عرض آسمانوں اور زمین کے برابر ہے، جو پرہیزگاروں کے لئے تیار کی گئی ہے۔ (آلعمران: 133)
نیز فرمایا:
پرہیزگار جنتی لوگ باغوں اور چشموں میں ہوں گے۔ (الحجر: 45)
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آ پ سے جنت میں سب سے زیادہ داخل کرنے والے اعمال کے بارے میں پوچھا گیا، تو آپ ﷺنے فرمایا: تقوی (اللہ کا ڈر)، اور اچھا اخلاق، پھر آپ سے جہنم میں سب سے زیادہ داخل کرنے والی اشیاء کے بارے میں پوچھا گیا ، تو آپ نے فرمایا: زبان اور شرمگاہ۔ (سنن ترمذی: 2004)
*3. اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی اطاعت اور فرمابرداری*
فرمان باری تعالی ہے:
جو کوئی اللہ اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرے اسے اللہ ایسی جنتوں میں داخل کرے گا جس کے (درختوں) تلے نہریں جاری ہیں اور جو منہ پھیر لے اسے دردناک عذاب (کی سزا) دے گا۔ (الفتح: 17)
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا :
ساری امت جنت میں جائے گی سوائے ان کے جنہوں نے انکار کیا ،صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ ! انکار کون کرے گا ؟ فرمایا کہ جو میری اطاعت کرے گا وہ جنت میں داخل ہو گا اور جو میری نافرمانی کرے گا اس نے انکار کیا ۔(صحیح بخاری: 7280)
*4.اللہ کے راستے میں جہاد کرنا*
فرمان باری تعالی ہے:
بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں سے ان کی جانوں کو اور ان کے مالوں کو اس بات کے عوض میں خرید لیا ہے کہ ان کو جنت ملے گی۔ وه لوگ اللہ کی راه میں لڑتے ہیں جس میں قتل کرتے ہیں اور قتل کیے جاتے ہیں، اس پر سچا وعده کیا گیا ہے تورات میں اور انجیل میں اور قرآن میں اور اللہ سے زیاده اپنے عہد کو کون پورا کرنے واﻻ ہے، تو تم لوگ اپنی اس بیع پر جس کا تم نے معاملہ ٹھہرایا ہے خوشی مناؤ، اور یہ بڑی کامیابی ہے۔ (التوبۃ: 111)
نیز فرمایا:
اے ایمان والو! کیا میں تمہیں وه تجارت بتلا دوں جو تمہیں درد ناک عذاب سے بچا لے؟
اللہ تعالیٰ پر اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اور اللہ کی راه میں اپنے مال اور اپنی جانوں سے جہاد کرو۔ یہ تمہارے لیے بہتر ہے اگر تمہیں علم ہو، اللہ تعالیٰ تمہارے گناه معاف فرما دے گا اور تمہیں ان جنتوں میں پہنچائے گا جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی اور صاف ستھرے گھروں میں جو جنت عدن میں ہوں گے، یہ بہت بڑی کامیابی ہے۔ (الصف: 10-12)
*5.اللہ تعالی کے دین پر استقامت*
فرمان باری تعالی ہے:
بیشک جن لوگوں نے کہا کہ ہمارا رب اللہ ہے پھر اس پر جمے رہے تو ان پر نہ تو کوئی خوف ہوگا اور نہ غمگین ہوں گے، یہ تو اہل جنت ہیں جو سدا اسی میں رہیں گے، ان اعمال کے بدلے جو وه کیا کرتے تھے۔ (الأحقاف: 13،14)
سفیان بن عبداللہ ثقفی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ مجھے اسلام میں ایک ایسی بات بتا دیجئے کہ پھر میں اس کو آپ ﷺ کے بعد کسی سے نہ پوچھوں (ابواسامہ کی حدیث میں ہے کہ آپ ﷺ کے علاوہ کسی سے)،آپ ﷺ نے فرمایا: تو کہہ میں ایمان لایا اللہ پر پھر ڈٹارہ (استقامت اختیار کر)۔ (صحیح مسلم: 38)
*6.علم دین کا حاصل کرنا*
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہي کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس کسی نے علم دین کی طلب کا راستہ اپنایا اللہ تعالی اس کیلئے جنت کا راستہ آسان بنا دیتا ہے۔ (صحیح مسلم: 2699)
*7. مسجد تعمیر کرنا*
عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ نے مسجد بنانے کا ارادہ کیا تو لوگوں نے اس بات کو برا سمجھا اور یہ چاہا کہ مسجد کو اپنے حال پر چھوڑ دیں ( یعنی جیسے رسول اللہ ﷺ کے دور میں تھی ) تو عثمان رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے آپ فرماتے تھے کہ جو شخص اللہ کے لئے مسجد بنائے تو اللہ تعالیٰ اس کے لئے جنت میں ایک گھر ویسا ہی بنائے گا۔(صحیح مسلم: 533)
*8. اچھے اخلاق*
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آ پ سے جنت میں سب سے زیادہ داخل کرنے والے اعمال کے بارے میں پوچھا گیا، تو آپ ﷺ نے فرمایا: تقوی (اللہ کا ڈر)، اور اچھا اخلاق، پھر آپ سے جہنم میں سب سے زیادہ داخل کرنے والی اشیاء کے بارے میں پوچھا گیا ، تو آپ نے فرمایا: زبان اور شرمگاہ۔ (سنن ترمذی: 2004)
*9. مسجد کو آنا جانا*
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ رسول ﷺنے فرمایا :کہ جو شخص مسجد میں صبح شام بار بار حاضری دیتا ہے ۔ اللہ تعالیٰ جنت میں اس کی مہمانی کا سامان کرے گا ۔ وہ صبح شام جب بھی مسجد میں جائے ۔(صحیح بخاری: 662، صحیح مسلم: 669)
*10. حج مقبول*
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایک عمرہ کے بعد دوسرا عمرہ دونوں کے درمیان کے گناہوں کا کفارہ ہے اور حج مبرور کی جزا جنت کے سوا اور کچھ نہیں ہے ۔(صحىح بخارى: 1773، صحیح مسلم: 1349)
*11. نماز کے بعد آيۃ الکرسی کا پڑھنا*
فرمان نبوی ﷺ ہے:
جو شخص نماز کے بعد آیۃ الکرسی پڑھے اسے جنت میں داخل ہونے سے موت کے سوا کوئی چیز نہیں روکے گی۔(سلسلہ صحیحہ: 972)
*12. صبح اور شام سید الاستغفار کا اہتمام کرنا*
شداد بن اوس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا اور ان سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ سیدالاستغفار ۔ ( مغفرت مانگنے کے سب کلمات کا سردار ) یہ ہے یوں کہے ، *اے اللہ ! تو میرا رب ہے ، تیرے سوا کوئی معبود نہیں ۔ تو نے ہی مجھے پیدا کیا اور میں تیرا ہی بندہ ہوں میں اپنی طاقت کے مطابق تجھ سے کئے ہوئے عہد اور وعدہ پرقائم ہوں۔ ان بری حرکتوں کے عذاب سے جو میں نے کی ہیں تیری پناہ مانگتا ہوں مجھ پر نعمتیں تیری ہیں اس کااقرار کرتا ہوں ۔ میری مغفرت کر دے کہ تیرے سوا اور کوئی بھی گناہ نہیں معاف کرتا*
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے اس دعاء کے الفاظ پر یقین رکھتے ہوئے دل سے ان کو کہہ لیا اور اسی دن اس کا انتقال ہو گیا شام ہونے سے پہلے تو وہ جنتی ہے اور جس نے اس دعاء کے الفاظ پر یقین رکھتے ہوئے رات میں ان کو پڑھ لیا اور پھر اس کا صبح ہونے سے پہلے انتقال ہو گیا تو وہ جنتی ہے ۔(صحیح بخاری: 6306)
*13. دن اور رات میں 12 رکعتوں(سنن مؤکدہ) کا اہتمام کرنا*
ام حبیبہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہيں: ''میں نے رسول اللہﷺ سے سنا كہ جو شخص دن اور رات میں ١٢ رکعات پڑھ لے، اُن کی وجہ سے اس کے لئے جنت میں ایک محل بنا دیا جاتا ہے۔''(صحیح مسلم: 728)
نیز فرمان نبوى ﷺ ہے: ''جس نے رات اور دن میں ١٢ رکعت (نوافل) ادا کیے، جنت میں اس کے لئے گھر بنا دیا جاتا ہے: چار رکعت قبل از ظہر ، دو بعد میں، دو رکعت مغرب کے بعد، دو عشاء کے بعد اور دو صبح کی نماز کے بعد۔''(سنن ترمذي: 415)
*14. سلام کو عام کرنا، صلہ رحمی کرنا اور کھانا کھلانا*
عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ سے روایت ہےوہ فرماتے ہیں : میں نے مدینہ میں جو پہلی گفتگو نبی کریم ﷺ سے سنی وہ یہ روایت تھی، نبی اکرم ﷺنے فرمایا: ’’اے لوگو! سلام کو عام کرو، کھانا کھلاؤ، صلہ رحمی کرو اور رات کو جب لوگ سو رہے ہوں تو نماز پڑھو۔ (ایسا کرنے کی صورت میں ) سلامتی کے ساتھ جنت میں داخل ہوجاؤ گے‘‘۔ (ابن ماجہ: 1097)
نیز نبی اکرم ﷺ کا ارشاد گرامی:
مجھے قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، تم جنت میں داخل نہ ہو گے حتیٰ کہ تم ایمان لے آو، اور تمہارا ایمان مکمل نہیں ہے یہاں تک کہ تم آپس میں محبت کرو، کیا میں تمہیں ایسا کام نہ بتاوں جس کے کرنے کے بعد تم آپس میں محبت کرنے لگو (پھر خود ہی فرمایا:) اپنے درمیان سلام کو عام کرو۔(صحىح مسلم: 54 )
*15. سچ بولنا، وعدہ پورا کرنا، امانت کی حفاظت کرنا، شرمگاہ کی حفاظت کرنا*
عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: مجھے تُم لوگ اپنی ذات میں چھ چیزوں کی ضمانت دو تو میں تُمہیں جنّت کی ضمانت دیتا ہوں،
(١) جب بات کرو گے تو سچ کہو گے
(٢)جب وعدہ کرو گے تو پورا کرو گے
(٣) اگر تُمہیں امانت دی گئی تو امانت ادا کرو گے اور
(٤) اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرو گے اور
(٥) اپنی نگاہوں کو نیچا رکھو گے اور
(٦) اپنے ہاتھوں کو روکے رکھو گے ۔(السلسلۃ الصحیحۃ: 1470
*16. اللہ کی خاطر اپنے مسلم بھائی کی زیارت کرنا، اپنے شوہر سے محبت کرنے والی عورت*
سیدنا انس سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’کیا میں تمہیں جنتی مردوں کے بارے میں نہ بتاؤں؟‘‘ ہم نے عرض کیا: کیوں نہیں یا رسول اللہ! فرمایا: ’’
1. نبی جنتی ہے،
2. صدیق جنتی ہے،
3. وہ آدمی جو شہر کے دوسرے کونے میں کسی کو صرف اللہ کیلئے ملنے جاتا ہے وہ جنتی ہے۔‘‘
(پھر فرمایا:) ’’کیا میں تمہیں جنتی عورتوں کے بارے میں نہ بتاؤں؟‘‘
ہم نے عرض کیا: کیوں نہیں یا رسول اللہ! فرمایا: ’’
1. ہر بہت محبت کرنے والی،
2. زیادہ بچے جننے والی،
3. جب وہ ناراض ہو یا اس سے برا معاملہ کیا جائے یا اس کا شوہر اس پر غصے ہو تو وہ (شوہر سے) کہے: یہ میرا ہاتھ تمہارے ہاتھ میں ہے، میں اس وقت تک نہیں سووں گی جب تک آپ مجھ سے راضی نہ ہوجائیں۔‘‘۔ (سلسلہ صحیحہ: 3380)
*17. عورت كا پنچجگانہ نماز ادا کرنا، رمضان کے روزے رکھنا، اپنے شوہر کی اطاعت کرنا.*
عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :’’ جب عورت اپنی پانچ وقت کی نماز پڑھ لے ، اپنے ماہ {رمضان } کا روزہ رکھ لے ، اپنی شرمگاہ کی حفاظت کرلے ، اور اپنے شوہر کی اطاعت کرلے تو اس سے کہا جائے گا کہ جنت میں اسکے جس دروازے سے داخل ہونا چاہے داخل ہوجا ۔ (صحیح الجامع: 661)
*18. لڑکیوں کی پرورش كرنا*
انس رضی الله عنہ سے روایت ہے: ”رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص دو لڑکیوں کی پرورش کرے، یہاں تک کہ وہ جوان ہو جائیں تو قیامت میں میرا اس کا ساتھ ( انگلیوں کوملا کر فرمایا) اس طرح ہو گا۔“ (صحیح مسلم: 2631)
ام المؤمنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا روایت كرتى ہیں کہ ایک عورت اپنی دو بچیوں کو لیے مانگتی ہوئی آئی ، میرے پاس ایک کھجور کے سوا اس وقت اور کچھ نہ تھا میں نے وہی دے دی، وہ ایک کھجور اس نے اپنی دونوں بچیوں میں تقسیم کر دی اور خود نہیں کھائی ۔ پھر وہ اٹھی اور چلی گئی ۔ اس کے بعد نبی کریم ﷺ تشریف لائے تو میں نے آپ ﷺ سے اس کا حال بیان کیا ۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ جس نے ان بچیوں کی وجہ سے خود کو معمولی سی بھی تکلیف میں ڈالا تو بچیاں اس کے لیے دوزخ سے بچاؤ کے لیے آڑ بن جائیں گی ۔ (صحیح بخارى: 1418)
*19. اولاد کی موت پر ثواب کی نیت سے صبر کرنا*
انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ کسی مسلمان کے اگر تین بچے مر جائیں جو بلوغت کو نہ پہنچے ہوں تو اللہ تعالی اس رحمت کے نتیجے میں جو ان بچوں سے وہ رکھتا ہے مسلمان ( بچے کے باپ اور ماں ) کو بھی جنت میں داخل کرے گا۔(صحیح بخاری: 1248)
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انصار کی عورتوں سے فرمایا کہ تم میں سے جس کے تین لڑکے مر جائیں اور وہ (عورت ) اللہ کی رضامندی کے واسطے صبر کرے، تو جنت میں جائے گی۔ ایک عورت بولی کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! اگر دو بچے مریں تو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دو ہی سہی۔ ایک دوسری سند سے مرفوعاً روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس مسلمان کے تین بچے مر جائیں اس کو جہنم کی آگ نہ لگے گی مگر قسم اتارنے کے لئے ( یعنی اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ( تم میں سے کوئی ایسا نہیں ہے جو دوزخ پر سے نہ گزرے ) اس وجہ سے اس کا گزر بھی دوزخ پر سے ہو گا لیکن اور کسی طرح عذاب نہ ہو گا )۔ (صحیح مسلم :2633 )
*20. یتیم كى كفالت*
سہل رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، میں اور یتیم کی پر ورش کرنے والا جنت میں اس طرح ہوں گے اور آپ نے شہادت کی انگلی اور بیچ کی انگلی سے اشارہ کیا اور ان دونوں انگلیوں کے درمیان تھوڑی سی جگہ کھلی رکھی ۔(صحيح بخارى: 5304)
*الدعاء*
یا اللہ تعالی میں تیرا گناہ گار بندہ تجھ پر ایمان کامل رکھتے ہوئے اپنی بساط کے مطابق تیرے احکامات کی پیروی اور تیرے نبی کی سنتوں پر عمل کرتا رہا ہوں۔
یا اللہ تعالی تیری رحمت کے وسیلے سے تیری جنت کا طلبگار ہوں۔
میری التجا سن لے اور میرے گناہوں کو درگزر فرماتے ہوئے مجھے جنت الفردوس کے اعلی درجات عطا فرما۔
آمین یا رب العالمین
ملتجی و ملتمس:
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
Please visit us at www.nazirmalik.com Cell:00923008604333
تبصرے