یہودیوں کہ فلسطین میں آباد کاری لونڈیوں سے
لیاقت صاحب
یاد رہے کہ اسرائیل کی آبادکاری اور توسیع یہودی خواتین کے ذریعے ہوئی ہے۔
یاسر عرفات کی بیوی بھی ایک یہودیہ تھی
مجھے اس امر کا بخوبی ادراک ہے کیونکہ میں فلسطینیوں کے ساتھ ایک عمر گزار چکا ہوں۔
یہودی دوشیزائیں اپنے حسن کو استعمال کرتے ہوئے فلسطینیوں سے مراسم بڑھا کر انھیں شادی کے جال میں پھنسا لیتی ہیں اور پھر بھاری مہر وصول کرنے کے لئے اپنے عاشقوں کی جائدادیں بکوا کر بلکہ اپنے والد کے نام ٹرانسفر کرا دیتی تھیں۔
مزے کی بات یہ ہے کہ ایسی شادیاں دو تین سال چلتی ہیں پھر طلاق لے کے اپنے اگلے شکار پر نکل جاتی ہیں
یاد رہے اسرائیل نے فلسطین کی سرزمین پر کوئی قبضہ نہیں کیا بلکہ یہ جائدادیں زر خرید ہیں۔
یہودیوں نے فلسطینیوں پر ظلم نہیں کیا بلکہ فلسطینیوں نے لونڈیاں کے چکر میں خود پر ظلم کیا۔ اور یہ طریقہ واردات یہودی ربانی مذھبی طور پر جائز سمجھتے ہیں۔
یہ ایک تاریخی حقیقت ہے کہ مسلمان کی ہر دور میں خوبصورت لڑکیاں کمزوری رہی ہیں۔
آپکو یاد ہو گا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے مسلمانوں کو عیسائیوں کے گھروں میں کھانا کھانے اور یہودیوں کے گھر میں رات بسر کرنے سے منع فرمایا تھا
صدق اللہ و صدق رسول کریم
احقر العباد:
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
تبصرے