ایٹمی حرکت سے چارج ہونے والی بیٹری
ایٹمی حرکت سے چار ہونے والی بیٹری جاپان کی ایجاد ہے
پیر 28 جولائی 2025
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
🔋 جاپان نے ایسی بیٹری ایجاد کر لی جو خود کو خود ہی چارج کرتی ہے — صرف اپنے ایٹموں کی کوانٹم تھرتھراہٹ سے ⚛️
🌏 جاپان کے شہر ٹوکیو کے ایک ہائی سیکیورٹی نینو انجینئرنگ لیب میں، محققین نے ایک ایسی انقلابی بیٹری تیار کر لی ہے جو نہ تو سورج کی روشنی سے، نہ ہی حرکت سے، اور نہ ہی کسی کیمیکل سے توانائی حاصل کرتی ہے — بلکہ صرف اپنی ساخت میں موجود ایٹمی سطح کی کوانٹم توانائی سے خود کو چارج کرتی ہے۔ اسے فونون بیٹری (Phonon Battery) کہا جا رہا ہے، اور یہ شاید اب تک کی سب سے بڑی سائنس فکشن جیسی توانائی کی ایجاد ہو۔
💠 فونون کیا ہیں؟ اور یہ بیٹری کیسے کام
کرتی ہے؟ 🔍
یاد رہے کہ بجلی کیا ہے یہ الیکٹرون کے چلنے ۔
سے پیدا ہوتی ہے
ہر ٹھوس چیز — چاہے وہ پتھر ہو، دھات یا انسان کا گوشت پوست اس کے اندر ایٹمز مسلسل بہت ہی ہلکی سطح پر تھرتھراتے یعنی حرکت کرتے رہتے ہیں اور یہاں تک کہ مطلق صفر درجہ حرارت (Absolute Zero) پر بھی یہ حرکت ختم نہیں ہوتی۔ اسی تھرتھراہٹ کو زیرو پوائنٹ انرجی (Zero-point energy) کہا جاتا ہے، اور جب یہ تھرتھراہٹ توانائی کی چھوٹی چھوٹی "پیکٹس" میں جمع ہوتی ہے تو اسے فونونز (Phonons) کہتے ہیں۔
📡 اس بیٹری میں نینو سائز کے خصوصی مٹیریلز کی ایک جالی (lattice) بنائی گئی ہے جو فونونز کو قابو میں رکھتی ہے اور ان کی حرکت کو ایک سمت میں بہنے دیتی ہے۔ یہ توانائی ضائع نہیں ہوتی، بلکہ نینو لیول پر موجود پیزو الیکٹرک کنورٹرز اسے برقی رو میں تبدیل کر دیتے ہیں۔
🔁 اس بیٹری کو چارج کرنے کی ضرورت ہی نہیں! 🚫⚡
یہ تصور بالکل نیا اور حیرت انگیز ہے:
✅ بیٹری کو چارج کرنے کی ضرورت نہیں
✅ کوئی کیمیائی ری ایکشن نہیں ہوتا
✅ کوئی موونگ پارٹس نہیں
✅ وقت کے ساتھ کارکردگی کم نہیں ہوتی
✅ کوئی آلودگی یا کاربن اخراج نہیں
یہ بیٹری محض اپنے اندر موجود ایٹمی و کوانٹم سطح کی تھرتھراہٹ سے بجلی پیدا کرتی ہے — یعنی وہ توانائی جو پہلے صرف "نوائز" (noise) سمجھی جاتی تھی، اب قابل استعمال توانائی بن چکی ہے۔
🧪 تجربات میں کیا دیکھا گیا؟ 🔬
لیب کے تجربات میں یہ فونون بیٹری چھوٹے کمپیوٹر چِپس، وائرلیس سینسرز اور دیگر نینو ڈیوائسز کو مسلسل توانائی دیتی رہی — بغیر کسی بیرونی ذریعہ کے!
💡 سب سے حیرت انگیز بات یہ تھی کہ وقت کے ساتھ اس بیٹری کی کارکردگی میں کوئی کمی نہیں آئی، کیونکہ نہ تو کوئی کیمیکل استعمال ہوا اور نہ ہی اندرونی حرکات سے کوئی نقصان ہوا۔
🚀 مستقبل کی دنیا کا نیا خواب: ایسی ڈیوائسز جو کبھی بند نہ ہوں 🌌
جاپان کی وزارتِ توانائی کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی مستقبل کی خلائی تحقیق، قطبی علاقوں میں کام کرنے والے روبوٹس، یا خطرناک ماحول میں نصب کیے جانے والے سینسرز کے لیے ایک انقلابی قدم ہے۔
🌍 سوچیں:
ایک اسپیس کرافٹ جو ہمیشہ چلتا رہے 🚀
برفانی علاقوں میں سینسرز جو کبھی بند نہ ہوں ❄️
ایک دل کی دھڑکن کو مانیٹر کرنے والا آلہ جو انسان کے جسم کی تھرتھراہٹ سے خود توانائی حاصل کرے ❤️🔥
🧬 نیا دور: خود کفیل توانائی کا خواب 🪫➡️🔋
یہ بیٹری انسانی جسم میں نصب ہونے والے میڈیکل امپلانٹس، اسمارٹ گھڑیاں، یا وہ ایجادات جو انتہائی چھوٹی مگر مسلسل بجلی مانگتی ہیں — ان کے لیے ایک خواب کی مانند ہے۔
👕 بہت جلد ہم ایسی اسمارٹ شرٹس یا گھڑیاں دیکھ سکتے ہیں جو صرف جسم کی حرارت اور تھرتھراہٹ سے خود بخود چارج ہوتی رہیں گی۔
🙏 اختتامی کلمات
💭 سائنس کی دنیا میں ہر دن ایک نیا حیرت چھپا ہوتا ہے، مگر جاپان کی یہ فونون بیٹری شاید ان سب میں سب سے خاموش مگر سب سے گہری ایجاد ہے۔ ایک ایسا نظام جو فطرت کے خاموش ارتعاشات سے بجلی کھینچ لے — یہ نہ صرف فزکس کا کمال ہے بلکہ انسان کی
اختراعی طاقت کی بھی جیت ہے۔
1975 جب میں پاکستان اٹامک انرجی میں
میں انجینیئر تھا اس وقت ہم یہ سنتے تھے کہ کینڈو ٹائپ ہیوی واٹر ری ایکٹر ختم ہو جائیں گے اور ایسے نیوکلیئر ری ایکٹر ایجاد ہو رہے ہیں جس سے آپ ڈائریکٹ بجلی بنا سکیں گے۔ اور اب 50 سال کے بعد یہ فونوں بیٹری ایک نہایت چھوٹے ری ایکٹر کی موڈیفائڈ شکل ہے آگے آگے دیکھیئے ہوتا ہے کیا۔ نکولا ٹسلا ایک سربین امریکن سائنسدان تھا یہ اس پروجیکٹ پر کام کر رہا تھا اور اسکی موت کیوجہ سے بہت سی ایجادات میں تاخیر ہوئی وگرنہ یہ دنیا سائنس اور ٹیکنالوجی میں بہت ترقی کرچکی ہوتی۔۔
Please visit us at www.nazirmalik.com
Cell 0092300860 4333
تبصرے