رشوت کا حرام مال حاکموں تک پہنچانے کا گناہ

*رشوت کا حرام مال حاکموں تک پہنچانے کا گناہ*

رشوت (bribery) اسلام میں ایک کبیرہ گناہ ہے اور اگر کوئی شخص رشوت کے حرام مال کو حاکموں یا اہلِ اقتدار تک پہنچانے میں واسطہ بنتا ہے تو اس کی شرعی حیثیت بھی سنگین ہے۔ آئیے اس کو چند نکات میں واضح کرتے ہیں:

1. رشوت کی حرمت

قرآن میں آیا ہے:
“وَلَا تَأْكُلُوا أَمْوَالَكُمْ بَيْنَكُم بِالْبَاطِلِ وَتُدْلُوا بِهَا إِلَى الْحُكَّامِ لِتَأْكُلُوا فَرِيقًا مِّنْ أَمْوَالِ النَّاسِ بِالْإِثْمِ وَأَنتُمْ تَعْلَمُونَ” (البقرہ: 188)
ترجمہ: “اور اپنے مال آپس میں باطل طریقے سے نہ کھاؤ اور نہ اسے حاکموں تک پہنچاؤ تاکہ لوگوں کے مال کا کچھ حصہ ناجائز طریقے سے کھا جاؤ حالانکہ تم جانتے ہو۔”

یہ آیت بالکل واضح طور پر بتاتی ہے کہ حرام مال حکام کو پہنچانا بھی گناہ ہے۔

2. حدیث کی روشنی میں
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
“لَعَنَ اللَّهُ الرَّاشِيَ وَالْمُرْتَشِيَ” (ابوداؤد)

ترجمہ: “اللہ تعالیٰ نے رشوت دینے والے اور لینے والے دونوں پر لعنت فرمائی ہے۔”

ایک دوسری روایت میں آیا ہے:
“لَعَنَ اللَّهُ الرَّاشِيَ وَالْمُرْتَشِيَ وَالرَّائِشَ” (مسند احمد)

ترجمہ: “اللہ تعالیٰ نے رشوت دینے والے، لینے والے اور دونوں کے بیچ واسطہ بننے والے پر لعنت فرمائی ہے۔”

3. واسطہ بننے کی سنگینی
جو شخص حرام مال کو حاکم تک پہنچاتا ہے وہ دراصل رشوت کا سہولت کار (facilitator) ہے۔

حدیث کے مطابق "الرائش" یعنی رشوت پہنچانے والے پر بھی لعنت آئی ہے۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ بھی رشوت کے گناہ میں شریک ہے، چاہے براہِ راست فائدہ نہ بھی لے۔

4. گناہ کی نوعیت
رشوت دینے والا = ظلم اور حرام میں مبتلا۔

رشوت لینے والا = حرام کھانے والا۔

رشوت پہنچانے والا (یعنی قاصد، ایجنٹ یا سہولت کار) = دونوں کا مددگار، اور یہ تعاون "تعاون علی الاثم والعدوان" (گناہ اور زیادتی میں تعاون) کے زمرے میں آتا ہے جسے قرآن نے حرام قرار دیا ہے (المائدہ: 2)۔

5. خلاصہ
رشوت کا مال حاکم تک پہنچانے والا بھی اتنا ہی گناہگار ہے جتنا رشوت دینے اور لینے والا۔

قرآن و حدیث میں واضح طور پر رشوت دینے والے، لینے والے اور اس کے واسطہ بننے والے تینوں پر لعنت آئی ہے۔

یہ کبیرہ گناہ ہے اور اس سے توبہ کیے بغیر نجات ممکن نہیں۔
لیکن یاد رہے کہ توبہ سے پہلے حاصل شدہ حرام مال اس کے حقیقی حقداروں تک واپس کرنے کے بعد ہی توبہ کی جاسکتی ہے اور مال حقدروں 
تک پہنچائے بغیر کوئی توبہ نہیں

وماعلینا الا البلاغ المبین

تبصرے