امانت میں خیانت حدیث کی روشنی میں

*امانت  میں خیانت حدیث کی روشنی میں*

پیر 29 ستمبر 2025
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا 

اسلام نے امانت داری کو ایمان کا حصہ اور خیانت کو بڑا کبیرہ گناہ قرار دیا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے اپنی امت کو بارہا متنبہ فرمایا کہ مالِ غنیمت، بیت المال اور عوامی امانتوں میں خیانت آخرت میں سخت عذاب کا باعث بنے گی۔

*امانت و مالِ غنیمت میں خیانت: حدیث کی روشنی میں*

پیر 29 ستمبر 2025
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا 

اسلام نے امانت داری کو ایمان کا حصہ اور خیانت کو بڑا کبیرہ گناہ قرار دیا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے اپنی امت کو بارہا متنبہ فرمایا کہ مالِ غنیمت، بیت المال اور عوامی امانتوں میں خیانت آخرت میں سخت عذاب کا باعث بنے گی۔

1- خیبر کی چادر کا واقعہ

صحیح بخاری و صحیح مسلم میں روایت ہے کہ ایک صحابی (مدعم) نے خیبر کے موقع پر مالِ غنیمت میں سے ایک چادر چھپا لی۔ بعد میں ایک جنگ میں وہ شہید ہو گئے۔ صحابہؓ نے کہا: "یہ شہید ہے"۔
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

> "نہیں! قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد ﷺ کی جان ہے، اس نے خیبر کے دن مال غنیمت سے ایک چادر چھپائی تھی جو ابھی تقسیم نہیں ہوئی تھی، وہی چادر آگ بن کر اس پر لپٹی ہوئی ہے۔"
(صحیح بخاری: 4234، صحیح مسلم: 115)

یہ سن کر صحابہؓ نے حتی کہ جوتے کے تسمے تک واپس کر دیے۔

2. قیامت کے دن خیانت کا انجام

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
> "جو شخص مالِ غنیمت میں خیانت کرے گا، وہ خیانت کی ہوئی چیز قیامت کے دن اپنی گردن پر اٹھائے ہوئے آئے گا۔"
(صحیح بخاری: 3073، صحیح مسلم: 1831)

یعنی اگر اونٹ چرایا ہوگا تو وہ اونٹ آوازیں نکالتا ہوا لایا جائے گا، اگر بکری چھپائی ہوگی تو وہ ممیاتی ہوئی اس کے گلے میں ہوگی۔

3- چھوٹی سے چھوٹی چیز بھی خیانت ہے

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
> "تم میں سے کوئی معمولی چیز بھی نہ چھپائے، چاہے وہ سوئی ہو یا دھاگہ، ورنہ وہ قیامت کے دن لے کر آئے گا۔"
(صحیح مسلم: 183)

یہ اس بات کی دلیل ہے کہ چھوٹی خیانت بھی اللہ کے نزدیک بڑی ہے۔

4- حکمران کی خیانت کا انجام
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
> "جب کسی کو اللہ تعالیٰ کسی رعیت پر حاکم بنائے اور وہ رعیت کے ساتھ خیانت کرے تو اللہ اس پر جنت حرام کر دے گا۔"
(صحیح بخاری: 893، صحیح مسلم: 142)

5- امانت دار کا اعلیٰ مقام

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
> "امانت دار تاجر قیامت کے دن نبیوں، صدیقوں اور شہیدوں کے ساتھ ہوگا۔"
(جامع ترمذی: 1209، حسن)

اس سے معلوم ہوا کہ سچی امانت داری انسان کو اعلیٰ درجے تک پہنچا دیتی ہے۔

*حاصلِ سبق*
1 شہادت کا اصل درجہ اللہ کے ہاں ہے، نہ کہ صرف ظاہری موت سے۔

2 امانت میں خیانت جہنم کا سبب ہے، چاہے وہ کتنی ہی چھوٹی کیوں نہ ہو۔

3 قومی و سرکاری مال میں دیانت داری نہایت ضروری ہے۔

4- دنیاوی تعریف یا شہرت اصل معیار نہیں، بلکہ اللہ کا فیصلہ اصل ہے۔

5- امانت دار انسان کا مرتبہ انبیاء، صدیقین اور شہداء کے ساتھ ہوگا۔

یہ تعلیمات ہمیں جھنجھوڑتی ہیں کہ ہم سرکاری یا عوامی مال، دفاتر، اداروں یا ذاتی امانتوں میں انتہائی احتیاط کریں، ورنہ آخرت میں چھوٹی سی خیانت بھی بڑا عذاب بن سکتی ہے۔

*الدعاء* 
یا رب کریم میں تجھ سے اپنے تمامتر گناہوں کی معافی مانگتا ہوں۔ وہ گناہ جو مجھ سے بھولے سے سرزد ہوئے، لاعلمی میں سرزد ہوئے، جان بوجھ کر میں نے اپنی جان پر ظلم کیا چاہے وہ گناہ مجھے یاد ہیں یا میں بھول چکا ہو، سب ظاہری یا باطنی گناہوں کی میں صدق دل سے معافی مانگتا ہوں اور مصمم وعدہ کرتا ہوں کہ آئندہ ان گناہوں کو پھر نہ کروں گا اور ان گناہوں کے معال و عذاب کو مد نظر رکھتے ہوئے دوبارہ یہ گناہ پھر نہ کروں گا بلکہ ان سبھی گناہوں کے لوازمات سے بھی دور رہوں گا۔
یااللہ تعالی میں توبۃ النصوح کرتا ہوں یا میرے رب میری توبہ قبول فرماتے ہوئے میرے سارے صغیرہ و کبیرہ گناہ معاف فرما دے اور میرا کھاتہ ایسے صاف کر دے، دھو دے، مٹا دے جیسے یہ گناہ میں نے کبھی کئے ہی نہیں۔

یا اللہ میرے ارادوں میں مجھے پختہ تر کر دے کہ میں گناہوں کی طرف کبھی پھٹکوں بھی نہیں اور اے اللہ شیطان ملعون کے نرغے سے مجھے بچا لے کیونکہ شیطان کی چال بڑی گھناؤنی  ہوتی ہے۔ *لا حول ولا قوۃ الاباللہ*

’’اَللّٰهُمَّ إِنَّكَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنَّی
یا اللہ تو معاف کرنے والا ہے معافی کو پسند کرتا ہے لہذا  مجھے معاف کر دے۔

يارب العالمين میں بہت گناہ گار ہوں، سیاہ کار ہوں، خطا کار ہوں مگر تیرا بندہ ہوں، فقط تیری ہی عبادت کرتا ہوں۔ تجھ سے ہی مدد اور دعاء مانگتا ہوں۔

یا اللہ تعالی میں تیرے آخری نبی اور رسول محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی امت میں سے ہوں۔

اے میرے رب میں اپنے گناہوں کا اقرار کرتا ہوں اور تجھ سے اپنے سابقہ تمام کبیرہ و صغیرہ گناھوں کی معافی مانگتا ہوں اور آئندہ کے لئے پکا وعدہ کرتا ہوں کہ گناہوں کے کام کے قریب بھی نہ پھٹکوں گا۔

یا اللہ تعالی میری توبہ قبول فرما اور اس توبہ کے ثمرات میری باقی زندگی میں نمایاں کردے تاکہ میں محسوس کر سکوں کہ تو نے مجھے معاف کر دیا ہے یعنی میری توبہ آپ کے ہاں قبول ہوگئی ہے تاکہ  پھر سے میں لپک لپک کر مذید نیکیاں کروں تاکہ تیرا قرب حاصل کر سکوں.

یا اللہ تو معاف کرنے والا ہے
معافی کو پسند کرتا ہے
لہذا مجھے معاف کر دے۔

استغفراللہ ربی من کل زنب واتوب الیہ

آمین یا رب العالمین 
Please visit us at www.nazirmalik.com Cell 0092300860 4333
1- خیبر کی چادر کا واقعہ

صحیح بخاری و صحیح مسلم میں روایت ہے کہ ایک صحابی (مدعم) نے خیبر کے موقع پر مالِ غنیمت میں سے ایک چادر چھپا لی۔ بعد میں ایک جنگ میں وہ شہید ہو گئے۔ صحابہؓ نے کہا: "یہ شہید ہے"۔
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

> "نہیں! قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد ﷺ کی جان ہے، اس نے خیبر کے دن مال غنیمت سے ایک چادر چھپائی تھی جو ابھی تقسیم نہیں ہوئی تھی، وہی چادر آگ بن کر اس پر لپٹی ہوئی ہے۔"
(صحیح بخاری: 4234، صحیح مسلم: 115)

یہ سن کر صحابہؓ نے حتی کہ جوتے کے تسمے تک واپس کر دیے۔

2. قیامت کے دن خیانت کا انجام

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
> "جو شخص مالِ غنیمت میں خیانت کرے گا، وہ خیانت کی ہوئی چیز قیامت کے دن اپنی گردن پر اٹھائے ہوئے آئے گا۔"
(صحیح بخاری: 3073، صحیح مسلم: 1831)

یعنی اگر اونٹ چرایا ہوگا تو وہ اونٹ آوازیں نکالتا ہوا لایا جائے گا، اگر بکری چھپائی ہوگی تو وہ ممیاتی ہوئی اس کے گلے میں ہوگی۔

3- چھوٹی سے چھوٹی چیز بھی خیانت ہے

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
> "تم میں سے کوئی معمولی چیز بھی نہ چھپائے، چاہے وہ سوئی ہو یا دھاگہ، ورنہ وہ قیامت کے دن لے کر آئے گا۔"
(صحیح مسلم: 183)

یہ اس بات کی دلیل ہے کہ چھوٹی خیانت بھی اللہ کے نزدیک بڑی ہے۔

4- حکمران کی خیانت کا انجام
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
> "جب کسی کو اللہ تعالیٰ کسی رعیت پر حاکم بنائے اور وہ رعیت کے ساتھ خیانت کرے تو اللہ اس پر جنت حرام کر دے گا۔"
(صحیح بخاری: 893، صحیح مسلم: 142)

5- امانت دار کا اعلیٰ مقام

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
> "امانت دار تاجر قیامت کے دن نبیوں، صدیقوں اور شہیدوں کے ساتھ ہوگا۔"
(جامع ترمذی: 1209، حسن)

اس سے معلوم ہوا کہ سچی امانت داری انسان کو اعلیٰ درجے تک پہنچا دیتی ہے۔

*حاصلِ سبق*
1 شہادت کا اصل درجہ اللہ کے ہاں ہے، نہ کہ صرف ظاہری موت سے۔

2 امانت میں خیانت جہنم کا سبب ہے، چاہے وہ کتنی ہی چھوٹی کیوں نہ ہو۔

3 قومی و سرکاری مال میں دیانت داری نہایت ضروری ہے۔

4- دنیاوی تعریف یا شہرت اصل معیار نہیں، بلکہ اللہ کا فیصلہ اصل ہے۔

5- امانت دار انسان کا مرتبہ انبیاء، صدیقین اور شہداء کے ساتھ ہوگا۔

یہ تعلیمات ہمیں جھنجھوڑتی ہیں کہ ہم سرکاری یا عوامی مال، دفاتر، اداروں یا ذاتی امانتوں میں انتہائی احتیاط کریں، ورنہ آخرت میں چھوٹی سی خیانت بھی بڑا عذاب بن سکتی ہے۔

*الدعاء* 
یا رب کریم میں تجھ سے اپنے تمامتر گناہوں کی معافی مانگتا ہوں۔ وہ گناہ جو مجھ سے بھولے سے سرزد ہوئے، لاعلمی میں سرزد ہوئے، جان بوجھ کر میں نے اپنی جان پر ظلم کیا چاہے وہ گناہ مجھے یاد ہیں یا میں بھول چکا ہو، سب ظاہری یا باطنی گناہوں کی میں صدق دل سے معافی مانگتا ہوں اور مصمم وعدہ کرتا ہوں کہ آئندہ ان گناہوں کو پھر نہ کروں گا اور ان گناہوں کے معال و عذاب کو مد نظر رکھتے ہوئے دوبارہ یہ گناہ پھر نہ کروں گا بلکہ ان سبھی گناہوں کے لوازمات سے بھی دور رہوں گا۔
یااللہ تعالی میں توبۃ النصوح کرتا ہوں یا میرے رب میری توبہ قبول فرماتے ہوئے میرے سارے صغیرہ و کبیرہ گناہ معاف فرما دے اور میرا کھاتہ ایسے صاف کر دے، دھو دے، مٹا دے جیسے یہ گناہ میں نے کبھی کئے ہی نہیں۔

یا اللہ میرے ارادوں میں مجھے پختہ تر کر دے کہ میں گناہوں کی طرف کبھی پھٹکوں بھی نہیں اور اے اللہ شیطان ملعون کے نرغے سے مجھے بچا لے کیونکہ شیطان کی چال بڑی گھناؤنی  ہوتی ہے۔ *لا حول ولا قوۃ الاباللہ*

’’اَللّٰهُمَّ إِنَّكَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنَّی
یا اللہ تو معاف کرنے والا ہے معافی کو پسند کرتا ہے لہذا  مجھے معاف کر دے۔

يارب العالمين میں بہت گناہ گار ہوں، سیاہ کار ہوں، خطا کار ہوں مگر تیرا بندہ ہوں، فقط تیری ہی عبادت کرتا ہوں۔ تجھ سے ہی مدد اور دعاء مانگتا ہوں۔

یا اللہ تعالی میں تیرے آخری نبی اور رسول محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی امت میں سے ہوں۔

اے میرے رب میں اپنے گناہوں کا اقرار کرتا ہوں اور تجھ سے اپنے سابقہ تمام کبیرہ و صغیرہ گناھوں کی معافی مانگتا ہوں اور آئندہ کے لئے پکا وعدہ کرتا ہوں کہ گناہوں کے کام کے قریب بھی نہ پھٹکوں گا۔

یا اللہ تعالی میری توبہ قبول فرما اور اس توبہ کے ثمرات میری باقی زندگی میں نمایاں کردے تاکہ میں محسوس کر سکوں کہ تو نے مجھے معاف کر دیا ہے یعنی میری توبہ آپ کے ہاں قبول ہوگئی ہے تاکہ  پھر سے میں لپک لپک کر مذید نیکیاں کروں تاکہ تیرا قرب حاصل کر سکوں.

یا اللہ تو معاف کرنے والا ہے
معافی کو پسند کرتا ہے
لہذا مجھے معاف کر دے۔

استغفراللہ ربی من کل زنب واتوب الیہ

آمین یا رب العالمین 
Please visit us at www.nazirmalik.com Cell 0092300860 4333

تبصرے