افغان نمک حرام
*افغانستان، پاکستان کی آستین کا سانپ*
کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ افغانستان ہمارا دوست پڑوسی مسلمان ملک ہے
ہمیں ان سے اچھے برادرانہ تعلقات رکھنے چاہئیں مگر یہ لوگ بھول جاتے ہیں کہ تاریخ گواہ ہے کہ ہم نے ہمیشہ افغانستان کو گرم ہوا سے بھی بچایا ہے اور ہمیں کبھی بھی افغستان کی طرف سے ٹھنڈی ہوا کا جھونکا تک نہیں آیا بلکہ گولی، توپ کے گولے، بم، افیون، حشیش، ہیروئن اور کلاشنکوف اور دہشتگرد ملے ہیں
ہمارے ساتھ افغانستان ایسے کیوں کرتا رہا ہے کیا یہ ہم سے کوئی دشمنی نکال رہا ہے نہیں ایسا قطعا" نہیں ہے یہ وہ بچھو ہے کہ جس کا ڈنگ بھی اگر نکال دیا جائے پھر بھی وہ ڈنگ مارنے کی اس کی عادت نہیں جاتی کیونکہ وہ اپنی عادت سے مجبور ہے
میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ پاکستان نے
افغانستان کو کبھی نقصان نہیں پہنچایا لیکن افغانستان نے ہمیشہ پاکستان کو نقصان پہنچانے کا چانس کبھی ضائع نہیں کیا۔ مجھے یاد ہے کہ شاہ ظاہر شاہ کے زمانے میں افغانستان کی ایمبیسی سے بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد ہوا تھا یہ اس سامان میں تھا جو سامان کے کنٹینرز افغانستان ایمبیسی کے لئے لیبیا سے بھیجے گئے تھے
اللہ کا ہم پر احسان تھا اور ہے کہ یہ کنٹینرز اسلام آباد ائیر پورٹ پر شک کی بنیاد کھولے گئے اور ان میں پاکستان میں دہشتگردی کے لئے استعمال ہونے والا سامان تھا یاد رہے کہ کسی بھی ایمبیسی کے سامان کا کسٹم نہیں ہوتا ۔تاوقتیکہ کوئی سٹرونگ ایویڈنس نہ ہو
ھسٹری بھری پڑی ہے کہ افغانستان نے ہمیشہ دوستوں کو نقصان پہنچایا کیا یہ پاکستانی قوم کا کم احسان ہے کہ پاکستان نے طالبان کی ایک نسل کو پال پوش کر جوان کیا ان کو اچھی تعلیم دی مگر یہ طالبان جب اپنے ملک پہنچے تو انھوں نے اپنے پیدائشی وطن پاکستان کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا۔
اے میری قوم
سپاں دے پتر متر نہ ہوندے ۔۔۔۔۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ایک حدیث ہے کہ مومن کو ایک سوراخ سے دو بار نہیں ڈسا جا سکتا(الحدیث)
اللہ تعالی کا حکم ہے کہ
ملک دشمن عناصر کو مار مار کر انکے پور پور توڑ دو(القرآن)
ہماری فوج کا بھر پور جواب ایک درست قدم تھا
اس کے بعد بھی جو بھی ہماری طرف انگلی اٹھائے اس کا بازو کاٹ دیا جائے تب ہمیں یہ
جینے دیں گے
ایک سینئر سٹیزن
انجینیئر نذیر ملک سرگودھا
تبصرے