اشاعتیں

فروری, 2021 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز تہجد کا طریقہ

*آنحضرت صلی ﷲ علیہ والہ وسلم کی نماز تہجد کا طریقہ* ہفتہ 26 فروری 2021 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا *نماز تہجد* حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا رمضان کے بعد سب سے افضل روزے محرم کے ہیں اور فرض نمازوں کے بعد سب سے افضل تہجد کی نماز ہے(رواہ مسلم) *نماز تہجد کی رکعتیں* حضرت عبداللہ بن ابوقیس رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے سوال کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم رات کی نماز کتنی پڑھتے؟ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا نے جواب دیا " کبھی چار نفل اور تین وتر (کل سات رکعت) کبھی چھ نفل اور تین وتر(کل نو رکعت)کبھی آٹھ نفل اور تین وتر(کل گیارہ رکعت) کبھی دس نفل اور تین وتر(کل تیرہ رکعت) ادا فرماتے آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی رات کی نماز سات سے کم اور تیرہ سے زیادہ نہیں ہوتی تھی (رواہ ابوداؤد) *آنحضرت صلی ﷲ علیہ والہ وسل کی نماز تہجد کا طریقہ۔* نبی کریم ﷺ تہجد کی نماز سفر و حضر کسی حال میں نہیں چھوڑتے تھے ۔ جب کبھی آپ پر نیند کا غلبہ ہو جاتا یا کوئی تکلیف ہو جاتی تو دن میں بارہ رکعتیں پڑھ ل...

اگر مسلمان بادشاہ دین اسلام کو ترویج دیتے تو آج سارا ہندوستان مسلمان ہوتا

*ہندوستان کے مسلمان بادشاہوں کی یا علماء کرام کی دینی خدمات؟*  20 فروری 2021 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا اگر مسلمان بادشاہ دین اسلام کو ترویج دیتے تو آج سارا ہندوستان مسلمان ہوتا۔ مگر آفرین ہے علماء اکرام پر جنھوں نے ہندوستان بھر میں اپنی ذاتی کاوشوں سے دین کی خدمت کی اور اسلامی تعلیمات کو فروغ دیا۔ درس قرآن سے لیکر تراجم و تفاسیر القرآن کی مرحلہ وار ترویج کی اور یہ سب کچھ سرکاری سطح پر نہیں بلکہ اپنے محدود وسائل کو بروئے کار لاتے ہوۓ تبلیغ دین کا وسیع پیمانے پر اتنا بڑا کام کیا جس کی مثال بلاد مصر و شام میں نہیں ملتی اور یہ مسلمانوں کی زکواۃ، عشر، خیرات اور صدقات کی جمع کردہ رقوم سے یہ سب کچھ کیا  اور انھی کی تبلیغ کا صلہ پاکستان کی صورت میں نکلا اور ہمارے آباواجداد انھی علماء اکرام کی کاوشوں سے مسلمان ہوۓ لیکن مغل بادشاہوں کی اس میں کوئی قابل ذکر خدمات نہیں تھیں۔ دینی اور عصری تعلیم کے میدان میں سرسید احمد خان کی خدمات کو بھلایا نہیں جا سکتا کیونکہ ہندوستان میں مسلمانوں کی واحد یونیورسٹی علیگڑھ میں تھی اور یہ سرسید احمد خان صاحب کی مرھون منت تھی۔ جب پاکستان معرض وجود میں آیا تو پاکستان...

موجودہ حکومت ایک منی مارشل لاء ہے

موجودہ حکومت ایک منی مارشل لاء ہے۔ 20 فروری 2021 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا وطن عزیز ترقی کی راہ پر یا تباہی کے دھانے پر یہ تو آنے والا وقت بتلاۓ گا کہ میرے وطن کو تباہ و برباد کس نے کیا۔ کیا اس حکومت کے دور میں کوئی ترقی ہوئی ہے یا ہو رہی ہے؟ اتنا تو آپ کو بھی نظر آ رہا ہو گا کہ جو بھی ترقی نظر آ رہی ہے وہ پچھلے ادوار کی مرہون منت ہے۔ ملک کی معاشیات کو تباہ کر کے اب موجودہ حکومت " کرونا " کے پیچھے چھپ رہی ہے یہ حقیقت ہے کہ نواز شریف ایک بزنس مین تھا اس نے اپنے دور میں فیکٹریاں لگائیں اور خوب منافع کمایا کیا یہ کارخانے پاکستان میں نہیں لگے اور کیا یہ سڑکیں پاکستان میں نہیں بنیں؟ کاروبار کا اصول ہے کہ سرمایا دار اپنا سرمایا اپنے منافع کے لئے لگاتا ہے۔ جب کسی ملک میں کارخانے لگتے ہیں تو مزدوروں کو روزگار ملتا ہے۔ کاروبار سے بہت سے تاجر منسلک ہو کر اپنی روزی روٹی کماتے ہیں۔ کیا ملکی ترقی اسی کا نام نہیں؟ میں ایک مثال دیتا ہوں ایوب خان کے دور میں گوہر ایوب صاحب نے بنک سے کچھ قرض لیا اور قندھارا انڈسٹری کے نام سے کراچی میں بیڈ فورڈ ٹرک اور بسوں کا اسمبلی پلانٹ لگایا اور کچھ سالوں ...

رجب کے کونڈوں کی لکھنوی بدعت

رجب کے کونڈوں کی بدعت دین میں بدعت ایک ایسا کام ہے ۔ جو دین کا حلیہ بگاڑ دیتا ہے اور وہ دین جو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کے سامنے پیش کیا اس میں اضافہ کر دیتا ہے حالانکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات مبارکہ میں دین اسلام مکمل ہو گیا اور اسمیں کسی قسم کی کمی نہیں رہ گئی حجۃ الوداع کے موقع پر اللہ تعالیٰ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو تکمیل دین کی خوش خبری سنائی چنانچہ ارشاد فرمایا ۔ الیوم اکملت لکم دینکم واتممت علیکم نعمتی ورضیت لکم الاسلام دینا ( المائدہ ) ” آج میں نے دین اسلام کو تمہارے لیے مکمل کر دیا اور اپنی نعمت قرآن پاک کی بھی تکمیل کر دی اور اسلام کو بطور دین تمہارے لیے پسند فرمایا ۔ “ جب شریعت کے محل کی تکمیل ہو گئی اور اس میں ایک اینٹ کی جگہ بھی باقی نہیں رہی تو پھر جو شخص اس میں اپنی طرف سے اینٹ لگانے کی کوشش کرے گا ۔ تو وہ بہت بڑا مجرم ہو گا ۔ گویا کہ اس کے نزدیک وہ دین جو اللہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو سکھلایا اور حکم دیا کہ اپنی امت کو اس کی تبلیغ کرےں نامکمل ہے اور اس کی تکمیل کرنا چاہتا ہے اس طریقے سے وہ ایسا کام کرنا چاہتا ہے جو رسول کریم صلی ...

ہندوستان میں کونڈوں کی ابتداء

ہندوستان میں کونڈوں کی ابتداء اسی طرح ہمارے ملک میں ایک بدعت حضرت جعفر صادق رحمہ اللہ کے کونڈوں کی بھی جاری ہے جو 22 رجب کو کی جاتی ہے گیارہویں کی طرح یہ بھی علماءسو کے لیے شکم پروری کا بہانہ ہے ۔ اس موقعہ پر خوب حلوہ پوڑی کھاتے ہیں ۔ کونڈے بھرنے والوں کو جب سمجھایا جاتا ہے کہ یہ کام بدعت اور ناجائز ہے تو وہ ایک بے بنیاد اور من گھڑت داستان جو لوگوں سے سنی سنائی ہوتی ہے بیان کرتے ہیں جس کا کوئی ثبوت ہے نہ سند ۔ یہ داستان منشی جمیل احمد کا منظوم کلام ہے اس میں ایک لکڑ ہارے کا واقعہ بیان کیا گیا ہے جو مدینہ میں تنگدستی کی زندگی بسر کرتا تھا اور کے بیوی بچے اکثر فاقے کرتے تھے وہ بارہ سال تک در در دھکے کھاتا رہا لیکن فقر و فاقہ اور تنگدستی کی زندگی ہی گزارتا رہا.... یہ لکڑ ہارا ایک دن وزیر کے محل کے پاس سے گزرا اس کی بیوی مدینہ میں وزیر کی نوکری کرتی تھی وہ ایک دن جھاڑو دے رہی تھی کہ حضرت امام جعفر صادق رحمہ اللہ اپنے ساتھیوں سمیت وہاں سے گزرے وہ وزیر کے محل کے سامنے کھڑے ہو کر اپنے ساتھیوں سے پوچھتے ہیں ؟ آج کونسی تاریخ ہے ؟ انہوں نے جواب دیا کہ آج رجب کی بائیس 22 تاریخ ہے امام جعفر صادق ر...

ماہ رجب اور رسم کونڈا

ماہ رجب اور رسمِ کونڈا از: مولوی رئیس احمد عرشی کلیری دار العلوم دیوبند رجب ان چار مہینوں میں سے ایک ہے جن کو اللہ تعالیٰ نے حرمت والے مہینے قرار دیا ہے مگر بدقسمتی سے بعض لوگوں نے اس کی حرمت و فضیلت کو نظر انداز کرکے اس کے ساتھ کچھ ایسی رسمیں وابستہ کرلی ہیں جن کا اسلام سے دور کا بھی واسطہ نہیں، انھیں رسموں میں سے ایک رسم ”رسم کونڈا“ بھی ہے جو اس مہینہ کی ۲۲/تاریخ کو منائی جاتی ہے۔ اس رسم کی حقیقت کیا ہے؟ اس کی ابتداء کب اور کیوں ہوئی؟ یہ ایک تفصیل طلب موضوع ہے جس کے پیچھے معاویہ دشمنی کی ایک پراسرار تاریخ ہے، اس کو سمجھنے کے لیے اس کے تاریخی پس منظر کو سمجھنا ضروری ہے۔ جاننا چاہیے کہ رسول اللہ صلى الله عليه وسلم کی پیشین گوئی کے مطابق آپ صلى الله عليه وسلم کی وفات کے کچھ ہی دنوں بعد فتنوں کا آغاز ہوگیا تھا، ایک طرف مدعیان نبوت کھڑے ہوگئے، دوسری جانب مانعین زکوٰة کا فتنہ سامنے آیا۔ تیسری طرف منافقین نے اپنے بال وپر پھیلانے شروع کردئیے اور چوتھی سمت یہود ونصاریٰ نے اپنی اسلام مخالف سرگرمیاں تیز کردیں غرض اسلام چاروں طرف سے فتنوں کے گھیرے میں آگیا، اور دشمنانِ اسلام طرح طرح سے اسلام کو ...

کونڈوں پر فتوی

مسلمان بھائی! کونڈے کرکے اپنے نیک اعمال کا کونڈا نہ کریں سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ 22 رجب کو اکثر جگہ پر کونڈوں کا رواج ہے ان کے متعلق شریعت مطہرہ میں کیا حکم ہے ؟ کونڈوں کی اصلیت کیا ہے ؟ کیا اہل سنت و جماعت کو یہ رسم ادا کرنی چاہئیے ؟ اس میں شرکت کرنی کیسے ہے ؟ امید ہے کہ علماءدین شرع محمدی کے مطابق اس رسم کی اصلیت تفصیل سے بیان فرما کر اہل سنت والجماعت کی راہنمائی فرمائیں گے ؟ فتویٰ : الجواب وھو الموفق للصواب کونڈوں کی مروجہ رسم مذہب اہلسنت والجماعت میں محض بے اصل خلاف شرع اور بدعت محدثہ اور ممنوعہ ہے کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا کوئی ثبوت نہیں ۔ صحابہ کرام ، تابعین اور ائمہ اسلام سے بھی اس کے متعلق کچھ منقول نہیں ۔ یہ صحابہ کرام کے خلاف بغض رکھنے والوں اور معاندین کی ایجاد کردہ ہے کیونکہ 22 رجب کو حضرت امام جعفر کی پیدائش ہے نہ کہ وفات ۔ ان کی ولادت صحیح روایت کے مطابق 8 رمضان المبارک 80ھ میں یا 82ھ میں ہوئی اور وفات ماہ شوال 148ھ میں ہوئی ۔ اس تاریخ کو یعنی 22 رجب کو حضرت جعفر صادق رحمہ اللہ سے کیا خاص مناسبت ہے ؟ ہاں البتہ 22 رجب کو آنحضرت صل...

میرے وطن کے نوجوانو

* میرے وطن کے نوجوانو* 19 فروری 2021 *انجینیئر نذیر ملک سرگودھا* اے میرے وطن کے نو جوانو! اس وطن کو کبھی بھی خیر باد نہ کہنا۔ اعلی تعلیم اور بہتر روزگار کے لئے دنیا بھر میں کہیں بھی جانا مگر اس وطن کو کبھی خیرباد نہ کہنا، جہاں چاہیں جائیں، کمائیں، کھائیں، تجربہ حاصل کریں اور اور اپنے آبائی وطن واپس آ جانا کیونکہ مادر وطن کی مٹی آپ کا انتظار کر رہی ہے اس میں آپکی بہتری اور وطن عزیز کی بھلائی ہے۔ ذرا سوچو جب آپ نونہال تھے تو اس مادر وطن نے آپکو پالا، سنبھالا اور جب اسکی خدمت کا وقت آۓ تو آپ کی ہنرمندی سے اغیار فائدہ اٹھائیں؟؟ میں بذات خود تیس برس تک اپنے آبائی شہر اور وطن عزیز سے باہر بہتر روزگا کے حصول کیلۓ سرگرداں رہا اور سوچتا ہوں کہ میں نے اپنی زندگی سے کیا کمایا اور کیا کھویا؟؟؟ آیئے آپ سے اپنا لائف ٹائم تجربہ شیئر کرتا ہوں۔ شاید آپ اس سے مسفیذ ہو سکیں۔ میں پاکستان اٹامک انرجی کمیشن سے ریٹائرڈ انجینئر ہوں اور میرے اکثر دوست کینیڈا، یورپ اور امریکہ میں آباد ہیں ہم نے زندگی کے سنہرے ایام اپنے آبائی شہر اور پاکستان سے باہر گزارے اور ملازمت کے آخری ایام میں دوست احباب ایک ایک کر کے دوس...

ملک میں مین تو ہیں مگر ٹرینڈ مین پاور نہیں

*پاکستانیوں اِس چینی کہاوت سے ہی سیکھ لو!* آپ دل پر ہاتھ رکھ کر بتائیں بی ای، بی کام ، ایم کام، بی بی اے، ایم بی اے، انجینئرنگ کے سیکڑوں شعبہ جات میں بے تحاشہ ڈگریاں اور اس کے علاوہ چار چار سال تک کلاس رومز میں GP کے لیےخوار ہوتے لڑکے لڑکیاں کونسا تیر مار رہے ہیں؟ آپ یقین کریں ہم صرف دھرتی پر " ڈگری شدہ " انسانوں کے بوجھ میں اضافہ کر رہے ہیں ۔ یہ تمام ڈگری شدہ نوجوان ملک کو ایک روپے تک کی پروڈکٹ دینے کے قابل نہیں ہیں۔ ان کی ساری تگ و دو اور ڈگری کا حاصل محض ایک معصوم سی نوکری ہے اور بس۔ ٹیوٹا ، ڈاہٹسو ، ڈاٹسن ، ہینو ، ہونڈا ،سوزوکی ، کاواساکی ، لیکسس ، مزدا ، مٹسوبشی ، نسان ، اسوزو اور یاماہا یہ تمام برانڈز جاپان کی ہیں جبکہ شیورلیٹ ، ہونڈائی اور ڈائیوو جنوبی کوریا بناتا ہے ۔ آپ اندازہ کریں اس کے بعد دنیا میں آٹو موبائلز رہ کیا جاتی ہیں ؟ آئی – ٹی اور الیکٹرونکس مارکیٹ کا حال یہ ہے کہ سونی سے لے کر کینن کیمرے تک سب کچھ جاپان کے پاس سے آتا ہے ۔ ایل جی اور سام سنگ جنوبی کوریا سپلائی کرتا ہے۔2014 میں سام سنگ کا ریوینیو 305 بلین ڈالرز تھا ۔ " ایسر " لیپ ٹاپ تائیوان بنا ...

فوت شدگان کی طرف سے قربانی کی شرعی حیثیت

*فوت شدگان کی طرف سے قربانی کی شرعی حیثیت* 17 فروری 2021 تلخیص: انجینیئر نذیر ملک *سوال:* کیا میں اپنے فوت شدہ والدین کی طرف سے قربانی کرسکتاہوں ؟ الحمد للہ شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ تعالی کا کہنا ہے : اصل تویہی ہے کہ قربانی کرنا زندہ لوگوں کے حق میں مشروع ہے جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اوران کے صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہم اپنی اوراپنے اہل وعیال کی جانب سے قربانی کیا کرتے تھے ، اورجوکچھ لوگ یہ گمان کرتے ہیں کہ قربانی فوت شدگان کے ساتھ خاص ہے تواس کی کوئي اصل نہيں ۔ فوت شدگان کی جانب سے قربانی کی تین اقسام ہيں : *پہلی قسم :* کہ زندہ کے تابع ہوتے ہوئے ان کی جانب سے قربانی کی جائے مثلا : کوئي شخص اپنی اوراپنے اہل وعیال کی جانب سے قربانی کرے اوراس میں وہ زندہ اورفوت شدگان کی نیت کرلے ( تویہ جائز ہے ) ۔ اس کی دلیل نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی قربانی ہے جوانہوں نے اپنی اوراپنے اہل وعیال کی جانب سے تھی اوران کے اہل وعیال میں کچھ پہلے فوت بھی ہوچکے تھے ۔ *دوسری قسم :* یہ کہ فوت شدگان کی جانب سے ان کی وصیت پرعمل کرتے ہوئے قربانی کرے ( اوریہ واجب ہے لیکن اگراس سےعاجز ہوتوپھر نہيں ) اس کی دلیل ...

آزادی کی قیمت براس کے تین کنوئیں

*ﺁﺯﺍﺩﯼ ﮐﯽ ﻗﯿﻤﺖ ﺑﺮﺍﺱ ﮐﮯ ﺗﯿﻦ ﮐﻨﻮﺋﯿﮟ* 16 فروری 2021 نلخیص: انجینیئر نذیر ملک سرگودھا ﯾﮧ ۱۹۷۷ﺀ ﮐﯽ ﺑﺎﺕ ﮨﮯ ﺳﺮﮨﻨﺪ ﺷﺮﯾﻒ ﻣﯿﮟﺣﻀﺮﺕ ﻣﺠﺪﺩ ﺍﻟﻒ ﺛﺎﻧﯽ ﮐﮯ ﻋﺮﺱ ﮐﯽ ﺗﻘﺮﯾﺒﺎﺕ ﺍﺧﺘﺘﺎﻡ ﭘﺬﯾﺮ ﮨﻮﺋﯿﮟ ﺗﻮ ﺍﮔﻠﮯ ﺭﻭﺯ ﻗﺮﯾﺒﺎ ﺍﯾﮏ ﺳﻮ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻧﯽ ﺯﺍﺋﺮﯾﻦ ﭘﺮ ﻣﺸﺘﻤﻞ ﻭﻓﺪ ﺳﺮﮨﻨﺪ ﺳﮯ ﻗﺮﯾﺒﺎ ۲۰ﮐﻠﻮﻣﯿﭩﺮ ﺩﻭﺭ ﻭﺍﻗﻊ ﺍﯾﮏ ﻗﺼﺒﮧ ﺑﺮﺍﺱ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺭﻭﺍﻧﮧ ﮨﻮﺍ ﺟﮩﺎﮞ ﺍﯾﮏ ﺭﻭﺍﯾﺖ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﺑﻌﺾ ﺍﻧﺒﯿﺎﺋﮯ ﮐﺮﺍﻡ ﻣﺪﻓﻮﻥ ﮨﯿﮟ۔ ﺯﺍﺋﺮﯾﻦ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺩﻭ ﺑﺴﯿﮟ ﻣﺨﺼﻮﺹ ﺗﮭﯿﮟ۔ ﻣﯿﺮﯼ ﻧﺸﺴﺖ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻧﯽ ﻭﻓﺪ ﮐﮯ ﻗﺎﺋﺪ ﻣﺴﭩﺮ ﺟﺴﭩﺲ (ﺭیٹائرڈ)ﺻﺪﯾﻖ ﭼﻮﺩﮬﺮﯼ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺗﮭﯽ۔ ﮐﮭﺮﺩﺭﯼ ﻟﮑﮍﯼ ﺳﮯ ﺗﯿﺎﺭ ﺷﺪﮦ ﻋﺼﺎ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﺑﮭﯽ ﺍﻥ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺗﮭﺎ، بس ﺍﭘﻨﯽ ﻣﻨﺰﻝ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺭﻭﺍﻧﮧ ﮨﻮﺋﯽ ﺗﻮ ﺟﺴﭩﺲ ﺻﺎﺣﺐ ﻣﺮﺣﻮﻡ ﻧﮯ ﺧﺎﻟﺺ ﺩﯾﮩﺎﺗﯽ ﻟﮩﺠﮯ ﻣﯿﮟ ﮔﻔﺘﮕﻮ ﮐﺎ ﺍﻏﺎﺯ ﮐﯿﺎ۔ ﻣﯿﺮﮮ ﻟﯿﮯ ﺍﻥ ﮐﯽ ﯾﮧ ﮔﻔﺘﮕﻮ ﺣﻘﯿﻘﺘﻮﮞ ﮐﺎ ﻋﺮﻓﺎﻥ ﺗﮭﯽ۔ ﺟﺴﭩﺲ ﺻﺎﺣﺐ ﻗﯿﺎﻡ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﻣﻐﻮﯾﮧ ﺧﻮﺍﺗﯿﻦﺗﻼﺵ ﮐﺮﺍﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﻣﺪﺩ ﺩﯾﻨﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﮐﻤﯿﺸﻦ ﮐﮯ ﺭﮐﻦ ﺗﮭﮯ۔ ﺍﻧﮭﻮﮞ ﻧﮯ ﺟﺎﻥ ﮨﺘﮭﯿﻠﯽ ﭘﺮ ﺭﮐﮫ ﮐﺮ ﺍﭘﻨﮯ ﻓﺮﺍﺋﺾﺍﻧﺠﺎﻡ ﺩﯾﮯ۔ ﺍﻧﮭﻮ ﮞ ﻧﮯ ﺑﺘﺎﯾﺎ، ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﺗﻢ ﺳﮍﮎ ﮐﮯ ﺩﻭﻧﻮﮞ ﺟﺎﻧﺐ ﺟﻮ ﮨﺮﮮ ﺑﮭﺮﮮ ﮐﮭﯿﺖ ﺩﯾﮑﮫ ﺭﮨﮯ ﮨﻮ۱۹۴۷ﺀ ﻣﯿﮟ ﯾﮩﺎﮞ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﻣﺮﺩﻭﮞ ﻋﻮﺭﺗﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﺑﭽﻮﮞ ﮐﮯ ﺳﺮﻭﮞ ﮐﯽ ﺳﺮﺥ ﻓﺼﻠﯿﮟ ﮐﺎﭨﯽ ﮔﺌﯽ ﺗﮭﯿﮟ۔ ﺗﻢ ﻧﮯ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﮯ ﮐﺌﯽ ﺭﻭﭖ ﺩﯾﮑﮭﮯ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ۔ ﻣﮕﺮ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺑﮯ ﭼﺎﺭﮔﯽ ﺍﻭﺭ ﻣﻈﻠﻮﻣ...

جام کوثر افضل یا بدعتی کھانے

*جام کوثر افضل یا بدعتی کھانے* "ہم نے گیارہویں کی کھیر جمعرات کی ختم "بارہویں کے پکوان " حسین کی نیاز " کربلا کی سبیل " ختم قل کے فروٹ "دسویں کے پلاؤ " چالیسویں کے قورمے " شب برات کے حلوے " درباروں کے لنگر " جمعرات کی شیرینی اور " رجب کے کونڈوں پر "قیامت کے دن رسول پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے ہاتھ سے جام کوثر پینے کو ترجیح دی ھے "یہ سب چیزیں ہم نے اس لیے چھوڑی ہیں تاکہ  سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ کے سامنے حوض کوثر پر فرشتے یہ نہ کہیں کہ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ کے بعد دین اللّٰهِ کو تبدیل کردیا تھا �"غیر اللّٰه کی نذر و نیاز شرک ہے۔ اور اگر یہ کسی کھانے پینے کی چیز پر کی گئی ہو تو اس کے کھانے کو سور(خنزیر) کے گوشت سے بھی زیادہ حرام اور نجس ٹہیرایا ہے۔ بحوالہ( البقرہ: 172_173 ، الانعام :134,145 ، النحل: 114_115 ، المائدة: 3). *الحمدُللہ* جَزَاكُمُ اللهُ خَيْرًا كَثِيْرًا وَجَزَاكُمُ اللهُ اَحْسَنَ الْجَزَاء

جنتی عورتیں

جنتی عورتیں 14 فروری 2021 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا "شوہر کی فرماں بردار بیویوں کے لیۓ صدیقین کا رتبہ" رسول اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا: اذاصَلَّتِ الْمَرْأَةُ خَمْسَهَا، وَصَامَتْ شَهْرَهَا، وَحَفِظَتْ فَرْجَهَا، وَأَطَاعَتْ زَوْجَهَا قِيلَ لَهَا: ادْخُلِي الْجَنَّةَ مِنْ أَيِّ أَبْوَابِ الْجَنَّةِ شِئْتِ '' عورت جب پانچ وقت کی نماز پڑھے اور رمضان کے مہینے کے روزے رکھے اور اپنی شرمگاہ کی حفاظت کرے اور شوہر کی فرمانبرداری کرے تو وہ جنت کے دروازوں میں سے جس دروازے سے چاہے داخل ہوجائے۔' بیہقی (کتاب النکاح،باب ما جاء فی عظم حق الزوج علی المرأۃ،۷/۴۷۶) اس حدیث میں چار باتیں ارشاد فرماٸی گئیں ہیں کہ ،1۔ عورت پانچ وقت کی نمازوں کی پابندی کرے۔ 2۔ رمضان کے مہینے کے روزے رکھے۔ 3۔ اپنی عزت و آبرو کی حفاظت کرے۔ 4۔ شوہر کی فرماں برداری کرے۔ تو وہ جنت کے کسی بھی دروازے سے جنت میں داخل ہوسکتی ہے۔ سبحان اللہ۔ حیرانگی ہے کہ عورتوں پر اللہ رب العزت کی رحمتوں کا یہ درجہ کیونکہ مردوں میں یہ مقام بہت کم لوگوں کو ملے گا، جو صدیقین ہونگے وہ یہ رتبہ پاٸیں گے۔ حدیث پاک میں آیا ہے کہ حضرت محمدﷺ ...

صلہ رحمی کیا ہے

*صلہ رحمی کیا ہے* 13 فروری 2021 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا صلہ رحمی سے مراد اپنے قریبی رشتہ داروں کے ساتھ اچھے اور بہتر تعلقات قائم کرنا، آپس میں اتفاق و اتحاد سے ایک دوسرے کے حقوق کا خیال رکھنا، ان پر احسان کرنا، اگر مالی حوالے سے تنگدستی اور کمزور ہیں تو ان کی مدد کرنا اور ہر لحاظ سے ان کا خیال رکھنا صلہ رحمی کہلاتا ہے۔ *صلہ رحمی کی اہمیت* ارشاد باری تعالی ہے "جو اللہ کے عہد کو اس سے پختہ کرنے کے بعد توڑتے ہیں، اور اس (تعلق) کو کاٹتے ہیں جس کو اللہ نے جوڑنے کا حکم دیا ہے اور زمین میں فساد بپا کرتے ہیں، یہی لوگ نقصان اٹھانے والے ہیں(البقرہ۔27) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: تین صفات ایسی ہیں کہ وہ جس شخص میں بھی ہوں اللہ تعالی اس سے آسان حساب لے گا اوراسے اپنی رحمت سے جنت میں داخل فرمائے گا۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! کن(صفات والوں) کو؟ آپﷺنے فرمایا: جو تجھے محروم کرے تو اسے عطا کر، جو تُجھ پر ظلم کرے تو اسے معاف کر، اور جو تجھ سے (رشتہ داری اور تعلق) توڑے تو اس سے جوڑ۔ صحابی رضی اللہ عنہ نے عرض کی: یا رسول اللہ! اگر می...

اجتماعی درود شریف اک نیا رواج

*اجتماعی درود شریف* 12 فروری 2021 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا السلام علیکم و رحمۃ اللہ *غور طلب اہم بات* سوشل میڈیا پر ہمیں اکثر یہ میسیج ملتا ہے کہ ہم پچاس کھرب درود شریف کا تحفہ نبی کریم کو بھیجنا چاہتے ہیں اور آپ درود شریف پڑھ کر اس میسیج کو آگے پہنچائیں۔ کوئی ہمیں بتلاۓ کہ پچاس کھرب مرتبہ درود  شریف بھجنے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو کیا فائدہ ہو گا؟   دور حاضر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر اجتماعی درود شریف بھیجنے کا رواج چل نکلا ہے۔ دراصل یہ انٹرنیٹ دور کے ایجاد کردہ جدید فارمولے ہیں وگرنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم اور صحابہ کرام کے زمانے میں ایسا کوئی رواج نہ تھا ہر شخص فردا" فردا" نبی کریم پر کثرت سے درود شریف بھیجا کرتا تھا کیونکہ یہ اللہ تعالی کا حکم ہے(القرآن) یاد رہے کہ ہمارے درود شریف پڑھنے کا نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو کوئی فائدہ نہیں پہنچتا بلکہ اس کا ثواب بھی ہمیں ہی ملتا ہے۔ انفرادی طور پر نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر ایک بار درود شریف پڑھنے سے۔۔۔۔۔   1۔ دس نیکیاں ہمارے نامہ اعمال میں لکھ دی جاتی ہیں۔ 2۔ ہمارے دس گناہ...

بدعت سے روکیں تو لوگ بدکتے ہیں

برادرم عبدلستار صاحب السلام علیکم و رحمہ جذاک اللہ خیر کہ آپ میری تحریروں کو پسند فرماتے ہیں۔ اللہ تعالی آپکے دینی ذوق کو مذید بڑھاۓ اور عمل صالح کی توفیق عطا فر ماۓ۔ آمین   بے شک، اختلاف آپ کا حق ہے مگر دلیل کی بنیاد پر۔ سورۃ النساء آیت 59۔ اطاعت کرو اللہ کی اور اسکے رسول کی اور جو لوگ تم پر حاکم مقرر کۓ گۓ اور اگر تم میں تنازعہ ہو جاۓ تو رجوع کرو اللہ اور اسکے رسول کی طرف۔ مروجہ طریقہ کتاب و سنت سے ثابت نہیں۔ سنت اس عمل کو کہتے ہیں جو نبی کریم سے قولا" یا فعلا" ثابت ہو۔ اور سنت کے مقابل جو عمل بنتا ہے وہ بدعت کہلاتی ہے یعنی وہ عمل جو نبی کریم سے قولا" یا فعلا" ثابت نہ ہو۔ فرمان نبوی الشریف ہے کہ دین میں ہر اضافہ گمراہی ہے اور ہر گمراہی آگ میں ڈالی جاۓ گی درود شریف پڑھنے کی تو خاص طور پر تلقین آئی ہے بلکہ حکم ربانی ہے مگر جو طریقہ آجکل ترویج پکڑ رہا ہے وہ سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے ثابت نہیں یعنی یہ طریقہ بدعت ہے لیکن فردا" فردا" پڑھنے کا حکم موجود ہے۔ آپ درود شریف کا ورد کریں  ضرور کریں بڑا با برکت عمل ہے۔ اللہ تعالی قبول فرمائے۔ ہم درود شر...

اسی سال کے گناہ معاف والی حدیث پر تحقیق

تصویر
Skip to content ایک درود شریف پڑھنے سے اسّی سال کے گناہ معاف ہونے کی حقیقت؟ – علمی تحقیقات اور افتاء کی مستقل کمیٹی، سعودی عرب ایک درود شریف پڑھنے سے اسّی سال کے گناہ معاف ہونے کی حقیقت؟ – علمی تحقیقات اور افتاء کی مستقل کمیٹی، سعودی عرب The reality of reciting a Durood to have 80 years of sins forgiven? – Fatwaa committee, Saudi Arabia ایک درود شریف پڑھنے سے اسّی سال کے گناہ معاف ہونے کی حقیقت؟ علمی تحقیقات اور افتاء کی مستقل کمیٹی، سعودی عرب ترجمہ: طارق علی بروہی مصدر: فتاوى اللجنة الدائمة > الآداب الشرعية > الأخلاق > الأخلاق الحميدة > من الأخلاق الحميدة الذكر > الأذكار المرتبة على الأوقات والحوادث > س: حديث شريف منقول عن أبي هريرة رضي الله عنه يقول ما معناه: من صلى العصر يوم الجمعة ثم صلى على النبي صلى الله عليه وسلم وهو جالس في مكانه على النحو التالي: (اللهم صل على محمد النبي… پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام بسم اللہ الرحمن الرحیم فتوی رقم 19609 سوال: ایک حدیث شریف جو کہ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول ہے جس کا معنی یہ ہے کہ: جس نے جمعہ کے دن عصر کی ن...