اشاعتیں

اکتوبر, 2021 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

خوشخبری خوشخبری سلسلہ سیرت نبی

*خوشخبری خوشخبری*   اتوار 10 اکتوبر 2021 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا *خواتین و حضرات متوجہ ہوں* امسال ان شاء اللہ تعالی  ربی الاؤل کے مہینہ میں ہم نے سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم  پر معلوماتی مضامین کا سلسلہ شروع کیا ہے اور آپکو ہم نبی کریم ﷺ کی زندگی کے بارے میں معلومات کا خلاصہ روزانہ کی بنیاد پر فراہم کرنے کا پروگرام مرتب کیا ہے۔ آج صبح ہم نے اس سلسلہ کی پہلی قسط جاری کر دی ہے جس کا عنوان ہے   *خلاصہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم* (پیدائش سے  بعثت تک)   اور کل آپکی خدمت میں  *خلاصہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم* (بعثت سے  ہجرت تک) پیش کریں گے۔ آپ حضرات ہمارے آنے والے سبھی مضامین کو انہماک سے پڑھیں تاکہ نبی کریم ﷺ کی زندگی کے  آپکو وہ پہلو بھی اجاگر ہو جائیں جو اس سے قبل آپ سے پنہاں تھے۔ یاد رہے کہ مضامین کے اس سلسلہ کو آپ تک پہنچانے کے لۓ میری ذاتی کاوش سے مستند کتب بخاری الشریف، مسلم الشریف، دیگر کتب صحاح ستہ اور سیرت نبی  ﷺ پر دنیا کی اؤل انعام یافتہ کتاب *الرحیق المختوم* سے خصوصی سلیکٹڈ معلومات مرتب کی ہیں تاکہ سیرت نبوی الشریف    ﷺ ہر آپ کو سیر حاصل معلومات فراہم ک...

غزوات نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم

*غزوات النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم* ہفتہ 16 اکتوبر 2021 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا 1۔یکم ہجری  اسلامی حکومت کا قیام  2۔ دو ہجری  غزوہ ابواء ،بواط، عشیرہ، بدر اولا ضلع بدر کبریٰ بنو سلیم السویق،بنو قنیقاع 3۔ 3 ہجری  غزوہ احد، غزوہ حمراء الاسد  4۔ 4 ہجری  غزوہ بنی نضیر، غزوہ ذات الرقاع ، غزوہ بدر للوعد 5۔ 5 ہجری  غزوہ دومۃ الجندل ،غزوہ احزاب ، غزوہ بنو قریظہ، غزوہ بنو لحیان 6۔ 6ہجری  غزوہ بنو مصطلق، غزوہ حدیبیہ 7۔ 7 ہجری  غزوہ القابہ ،غزوہ خیبر، عمرہ القضاء 8۔ 8 ہجری  غزوہ موتہ،  غزوہ فتح مکہ، غزوہ حنین، غزوہ طائف  9۔9 ہجری  غزوہ تبوک *حوالہ جات:* مسلم، بخاری، صحاح ستہ اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر اؤل انعام یافتہ مستند کتاب الرحیق المختوم۔  *درود شریف* ٱللَّٰهُمَّ صَلِّ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ . ٱللَّٰهُمَّ بَارِكْ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ *الدعاء* یا اللہ تعالی ہمیں صحابہ ک...

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا حلیہ مبارک حصہ اؤل

*حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا حلیۃ مبارک* اتوار 17 اکتوبر 2021 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا *حلیہ مبارک*  1۔ *رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کا چہرہ مبارک چاند سے زیادہ حسین و جمیل تھا۔* حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو چاندنی رات میں دیکھا میں  ایک نظر رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھتا اور ایک نظر چاند کو اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  سرخ رنگ کا لباس پہنے ہوئے تھے مجھے آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا چہرہ مبارک چاند سے زیادہ خوبصورت لگا (رواہ ترمذی)  حضرت کعب بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں جب آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم خوش ہوتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ مبارک ایسے چمکتا جیسے چاند کا ٹکڑا ہے (رواہ بخاری) 2۔ *آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے ہاتھ مبارک*   حضرت ابو جحیفۃ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا ہاتھ تھاما اور اسے اپنے چہرے پر رکھا آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا ہاتھ برف سے زیادہ ٹھنڈا اور اس کی خوشبو مشک سے بھی زیادہ اچھی تھی۔ (رواہ بخاری)   3۔ *آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ہ...

نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا حلیہ مبارک حصہ دوئم

*حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا حلیۃ مبارک* پیر 18 اکتوبر 2021 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا *حلیہ مبارک گذشتہ سے پیوستہ* 8۔ *آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پنڈلی مبارک* حضرت ابو جحیفۃ رضی اللہ عنہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم باہر نکلے تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی سفید چمکدار پنڈلیاں دیکھیں۔ ( رواہ بخاری) 9۔ *آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی بغل مبارک* حضرت عبداللہ بن مالک بن بجینہ اسدی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم جب سجدہ کرتے تو دونوں ہاتھ پیٹ سے الگ رکھتے ہیں حتی کہ ہم آپ کی بغلوں کی سفیدی دیکھتے( رواہ بخاری) 10۔ *آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم علم کے بال مبارک* حضرت قتادہ رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں میں نے انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے پوچھا "رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے بال مبارک کیسے تھے؟" انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ نے بتایا نہ زیادہ گھنگریالے نہ سیدھے بلکہ اس کے درمیان تھے اور کانوں اور کندھوں کے درمیان تک تھے ( رواہ مسلم) 11۔ *آپ کے سر اور داڑھی میں سفید والوں کی تعداد* حضرت انس بن م...

نبی کریم کی بچوں پر رحمت

*حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی بچوں پر رحمت* منگل 19 اکتوبر 2021 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا بچوں پر آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی رحمت۔ 1۔ *آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بچوں سے محبت اور شفقت فرمانے والے تھے* حضرت انس فرماتے ہیں رسول اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم سارے لوگوں سے بڑھ کر بچوں اور گھر والوں پر رحم فرمانے والے تھے(روایت ابن عساکر) 2۔ *آپ صلی اللہ علیہ وسلم بچوں سے اظہار محبت کے لیے انہیں بوسہ دیتے اور چومتے*  حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے حضرت حسن بن علی رضی اللہ تعالی عنہ کا بوسہ لیا۔ آپ صلی اللہ علیہ  وآلہ وسلم کے پاس حضرت عکرمہ بن حابس تمیمی رضی اللہ عنہ بیٹھے تھے کہنے لگے" میرے دس بیٹے ہیں میں نے ان میں سے کبھی کسی کا بوسہ نہیں لیا" رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کی طرف دیکھا اور فرمایا "جو دوسروں پر رحم نہیں کرتا اس پر اللہ کی طرف سے بھی رحم نہیں کیا جاتا۔" (بخاری) 3۔ *نومولود بچوں کو آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم محبت سے اٹھا لیتے تحنیک فرماتے بعض اوقات بچے آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر پیش...

نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی پاک بیویاں اور اولاد

*حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی پاک بیویاں اور اولاد* ِبدھ 20 اکتوبر 2021 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا پیغمبر کی زندگی عام انسانوں کی زندگی سے مختلف ہوتی ہے، ان کا عمل نمونہ ہوتا ہے، اور یہ بات ضروری ہوتی ہے کہ اس کی زندگی کا پورا پورا ریکارڈ امت کے لئے محفوظ ہوجائے، اسی لئے انبیاء کو عام لوگوں کے مقابلہ میں زیادہ بیویاں رکھنے کی اجازت دی جاتی ہے، رسول اللہ ﷺ نے بھی اس خصوصی حکم کے تحت گیارہ نکاح فرمائے، ان میں بعض نکاح ان لوگوں کی قربانی کا حق ادا کرنےکے لئے تھا، جنھوں نے اپنا سب کچھ اسلام کے لئے قربان کردیا تھا، جیسے حضرت ابوبکرصدیق ؓ کی صاحبزادی حضرت عائشہؓ اور حضرت عمر فاروقؓ کی صاحبزادی حضرت حفصہؓ، بعض نکاح آپ ﷺ نے ان خواتین کی دل داری کے لئے فرمایا جنھوں نے اسلام کے لئے اپنا سب کچھ قربان کردیا تھا، اور وہ بےسہارا ہوگئی تھیں، جیسے ام حبیبہ ؓ بنت ابی سفیان ؓ جن کے والد مشرکین مکہ کے سردار تھے، بعض نکاح کا مقصد اس قبیلہ کے لوگوں کو اسلام سے مانوس کرنا اور دعوت حق کے قریب کرنا تھا، جیسے حضرت جویریہؓ اور حضرت صفیہؓ اسی طرح حضرت زینب بنت حجشؓ نکاح لے پالک کی قدیم رسم کو ختم کرنے کے ...

نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے کاتبین وحی

*حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے کاتبین وحی* اتوار 31 اکتوبر 2021 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا رسالت مآب جناب حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم امی تھے پڑھنا لکھنا نہیں جانتے تھے، امی ہونا آپ  صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا خصوصی امتیاز ہے اور آپ  صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی رسالت و نبوت کی ایک واضح دلیل ہے کہ ایک امی لقب رسول نے دنیائے انسانیت کو ایسا کلام دیا جس کی فصاحت و بلاغت اور لذت وحلاوت کے سامنے فصحائے عرب سرنگوں نظر آتے ہیں اور قیامت تک دنیا اس کی نظیر پیش کرنے سے قاصر ہے۔ لہٰذا جب قرآن مجید کی آیات کریمہ آپ  صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے قلب اطہر پرالقاء ہوتیں، نازل ہوتی تھیں اور بطور وحی آتی تھیں۔ یا تو آنحضور  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مختلف صحابہ کرام سے ان کی کتابت کرواتے تھے اسی لیۓ انھیں کاتبین وحی کہا جاتا ہے ان کے اسماء گرامی حسب ذیل ہیں، نیز انھیں میں سے خطوط وفرامین لکھنے والے بھی ہیں: حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ،  حضرت عمر بن خطاب، عثمان بن عفان، علی بن ابی طالب، عامر بن فہیرہ، عبداللہ بن ارقم، اُبی بن کعب، ثابت بن قیس بن شماس، خالد بن سعید، حنظلہ بن ربی...

صحابہ کرام کی نبی کریم سے محبت

*حضرات صحابہ اکرام کی حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے محبت* ِجمعہ 22 اکتوبر2021 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا *حضرت سعد بن معاذ رضی اللہ تعالی عنہ کی رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت*  حضرت سعد بن معاذ رضی اللہ تعالٰی عنہ نے جنگ بدر سے قبل عرض کی" اے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم! کیا ہم آپ کے لئے ایک اونچا چھپر نہ تعمیر کر دیں جس میں آپ قیام فرمائیں۔ ہم آپ کے پاس سواریاں بھی تیار رکھیں اور پھر دشمن سے مقابلہ کریں؟ اگر اللہ تعالی نے ہمیں عزت بخشی اور دشمن پر غلبہ عطا فرما یا تو یہی وہ چیز ہے جو ہم چاہتے ہیں اور اگر صورتحال اس کے برعکس ہوئی تو آپ اپنی سواریوں پر بیٹھ کر ہماری قوم کے ان لوگوں کے پاس پہنچ جانا جو پیچھے رہ گئے ہیں ہم آپ کی محبت  میں ان سے بڑھ کر نہیں اگر انہیں علم ہوتا کہ آپ کو جنگ سے سابقہ پڑے گا تو وہ کبھی آپ سے پیچھے نہ رہتے۔ اللہ تعالی ان کے ذریعے آپ کی حفاظت فرمائے گا وہ لوگ آپ سے وفا کریں گے اور آپ کے ساتھ مل کر جہاد کریں گے رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے حضرت سعد رضی اللہ تعالی عنہ کی اس تجویز پر ان کی تعریف فرمائی اور ان کے لیے دعائے خیر کی پھ...

نبی کریم کے بچوں سے محبت حصہ اؤل

*حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی بچوں سے محبت* ِہفتہ 23 اکتوبر2021 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا   *ایک لڑکے کے سر پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دست شفقت رکھ کر سو سال زندہ رہنے کی دعاء دی اور وہ سو سال تک زندہ رہا*  حضرت عبداللہ بن بسر رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے میرے سر پر اپنا دست مبارک رکھا اور فرمایا یہ لڑکا سو سال زندہ رہے گا چنانچہ عبد اللہ نے سو سال کی عمر پائی(اسے بزار نے روایت کیا ہے)۔ 2۔ *حضرت عبداللہ بن سلام کے بیٹے حضرت یوسف رضی اللہ تعالی عنہ سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شفقت اور محبت*  حضرت یوسف بن عبداللہ! عبداللہ بن سلام رضی اللہ تعالی عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے اپنی گود میں بٹھایا میرے سر پر ہاتھ رکھا میرا نام یوسف رکھا اور میرے لئے برکت کی دعا فرمائی۔ (اسے طبرانی نے روایت کیا ہے)۔    *ایک لڑکا آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی خدمت میں دعاء کے لئے حاضر ہوا آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے خوشہ سے دانے نکالے اپنے دست مبارک پر صاف کیے اور اسے کھانے کے لیے عنایت فرمائے* حضرت عبد الملک بن عمیر رضی الل...

نبی کریم کی بچوں سے محبت حصہ دوئم

*حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی بچوں سے محبت* ِاتوار 24 اکتوبر2021 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا (گذشتہ سے پیوستہ) *داہنی طرف بیٹھے ہوئے بچے نے اپنے سے پہلے دوسروں بچے کو پینے کی اجازت نہ دی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے پہلے اسی بچے کو گلاس تھمادیا* حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں پینے کی کوئی چیز پیش کی گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے کچھ نوش فرمایا آپ کے داہنے طرف ایک لڑکا اور بائیں طرف عمر رسیدہ لوگ بیٹھے تھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس لڑکے سے فرمایا کیا تم اجازت دیتے ہو کہ میں پہلے ان حضرات کو یہ مشروب دے دوں؟ لڑکے نے کہا اللہ کی قسم یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں آپ کے جھوٹے میں سے اپنا حصہ کسی کو دینا کبھی پسند نہیں کروں گا رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے پیالا اسے تھما دیا۔ (اسے بخاری نے روایت کیا ہے) *بال بچوں کو اپنے پیچھے چھوڑ کر آنے والے وفد کو آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ازراہ شفقت بیس دنوں کے بعد واپس اپنے بچوں میں جانے کا حکم دے دیا ۔* حضرت مالک بن حویر...

وفد کو بیس دن کے بعد اپنے گھروں کو لوٹ جانے کا حکم

*بال بچوں کو چھوڑ کر آنے والے وفد کو بیس دنوں کے بعد واپس چلے جانے کا حکم* ہفتہ 23 اکتوبر 2021 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اس وقت ہم سب نوجوان تھے اور ہم عمر تھے 20 رات تک ہم نے آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے ہاں قیام کیا پھر آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو یہ خیال پیدا ہوا کہ ہمیں اپنے اہل و عیال سے ملنے کا شوق ہے یعنی ہم اپنے بال بچوں سے اداس ہو گئے ہیں تب آپ صلی اللہ  علیہ والہ وسلم نے ہم سے دریافت فرمایا "آپ لوگ اپنے گھروں میں کس کس کو چھوڑ کر آئے ہیں؟ ہم نے آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو بتایا تو آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا اچھا تم لوگ اب اپنے گھروں کو واپس لوٹ جاؤ۔ انہیں دین کا علم سکھانا اور نیکی کا حکم دینا اور نماز اس طرح پڑھنا جس طرح تم نے مجھے پڑھتے ہوۓ دیکھا ہے جب نماز کا وقت ہوجائے تو تم میں سے ایک آدمی آذان دے اور جو بڑا ہو وہ نماز پڑھائے( رواہ بخاری) *تبلیغ دین* دین اور دنیا کا جتنا علم اللہ تعالی نے آپ کو دیا ہے اسے دوسروں تک پہنچانا ہی تبلیغ ہے۔ تاکہ آ...

نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا کھانے پینے کا ذوق

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا کھانے پینے کا ذوق پیر 25 اکتوبر 2021 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا *حضور ﷺ كا کھانے پینے کا ذوق بہت نفیس تھا* گوشت سے خاص رغبت تھی، زیادہ ترجیح دستی، گردن اور پیٹھ کے گوشت کو دیتے، نیز پہلو کی ہڈی پسند تھی، ثرید (گوشت کے شوربہ میں روٹی کے ٹکڑے بھگو کر یہ مخصوص عربی کھانا تیار کیا جاتا تھا) تناول فرمانا مرغوب تھا، پسندیدہ چیزوں میں شہد، سرکہ، خربوزہ، ککڑی، لوکی، کھچڑی، مکھن وغیرہ اشیاء قشامل تھیں، دودھ کے ساتھ کھجور (بہترین مکمل غذا بنتی ہے) کا استعمال بھی اچھا لگتا اور مکھن لگا کے کھجور کھانا بھی ذوق میں شامل تھا، کھرچن (تہ دیگی) سے بھی اُنس تھا، ککڑی نمک لگا کر اور خربوزہ شکر لگا کر بھی کھاتے، مریضوں کی پرہیزی غذا کے طور پر حریرا کو اچھا سمجھتے اور تجویز بھی فرماتے، میٹھا پکوان بھی مرغوب خاص تھا، اکثر جو کے ستو بھی استعمال فرماتے۔ ایک مرتبہ بادام کے ستو پیش کئے گئے تو یہ کہہ کر انکار کردیا کہ یہ امراء کی غذا ہے، گھر میں شوربہ پکتا تو کہتے کہ ہمسایہ کے لئے ذرا زیادہ بنایا جائے، پینے کی چیزوں میں نمبر ایک میٹھا پانی تھا اور بطور خاص دو روز کی مسافت سے من...

نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے استعمال کی اشیاء کے نام

*حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے زیر استعمال اشیا کے نام*  منگل 26 اکتوبر 2021 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا  حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی عادتِ شریفہ تھی کہ آپ اپنی چیزوں کا نام رکھ دیا کرتے تھے زاد المعیاد میں علامہ ابن قیم رحمة اللہ علیہ نے ان میں سے بہت سی چیزوں کے نام شمار کرائے ہیں امام اہلِ سنت حضرت مولانا عبدالشکور صاحب فاروقی رحمة اللہ علیہ نے بھی ”سیرة نبویہ“ میں آپ  صلی اللہ علیہ وسلم کی اشیاء مبارکہ کے اسماء بیان کیے ہیں، نیز دوسرے سیرت نگار علماء نے بھی اس ضمن میں کام کیا ہے، انھیں کتب سیرت ومضامین سیرت سے مندرجہ ذیل اشیاء کے اسماء کا ذکر پیش کیا جارہا ہے۔ (۱)- عمامہ شریف کا نام سحاب تھا۔ (۲)- دوپیالے لکڑی اور پتھر کے تھے ایک کا نام ریان اور دوسرے کا نام مضیّب تھا۔ (۳)- آبخورہ تھا جس کا نام صادِر تھا۔ (۴)- خیمہ تھا جس کا نام رِکی تھا۔ (۵)- آئینہ تھا جس کا نام مُدِلہ تھا۔ (۶)- قینچی تھی جس کا نام جامع تھا۔ (۷)- جوتی مبارکہ تھی جس کا نام ممشوق تھا۔ (۸)- ایک زمانہ میں آپ کے پاس دس گھوڑے تھے ”سکب“ نامی گھوڑے پر آپ  صلی اللہ علیہ والہ وسلم غزوہ اُحد میں سوار تھے ایک گھ...

رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا صبر و استقامت

*حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا  صبر و استقامت* بدھ 27 اکتوبر 2021 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا   رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم نے دعوت حق اوراعلانِ توحید کی راہ میں اپنے ہی لوگوں کے ایسے ایسے مصائب وآلام دیکھے کہ کوئی اور ہوتا تو ہمت ہار جاتا مگر آپ صبر واستقامت کے کوہِ گراں تھے، دشمنانِ اسلام نے قدم قدم پر آپ کو ستایا، جھٹلایا، بہتان لگایا، مجنون ودیوانہ کہا، ساحرو کاہن کا لقب دیا۔ راستوں میں کانٹے بچھائے جسم اطہر پر غلاظت ڈالی، لالچ دیا، دھمکیاں دیں، اقتصادی ناکہ بندی اور سماجی مقاطعہ کیا، آپ کے شیدائیوں پر ظلم وستم اور جبر واستبداد کے پہاڑ توڑے، نئے نئے لرزہ خیز عذاب کا جہنم کھول دیا کہ کسی طرح حق کا قافلہ رک جائے، حق کی آواز دب جائے، مگر دورِ انقلاب شروع ہوگیا تھا توحید کا نعرہ بلند ہوچکا تھا، اس کو غالب آنا تھا۔ یریدون لیطفوٴا نور اللّٰہ بافواہہم واللّٰہ متم نورہ ولو کرہ الکافرون․(القرآن کفار چاہتے ہیں کہ اللہ کے نور (ایمان واسلام) کو اپنی پھنکوں سے بجھادیں اور اللہ پورا کرنے والا ہے اپنے نور کو اگرچہ کفار اس کو ناپسند کریں۔ خود رسول اللہ  صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا ارشادِ گرا...

حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے غلام باندیاں

*حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے غلام، خادم اور باندیاں*   جمعرات28 اکتوبر2021 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا *آنحضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے غلام* آنحضور  صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس مختلف زمانوں میں کل ملاکر ستائیس غلام تھے آپ نے ان سب کو آزاد کردیا تھا بلکہ غلاموں کی آزادی کی تحریک بھی آپ کے مشنِ نبوت کا ایک حصہ تھی آخری وقت میں جب کہ مرض الوفات میں تھے غشی طاری ہوجاتی تھی جب افاقہ ہوتا تو زبانِ مبارک پر 3صرف دو جملہ ہوتا تھا ”الصلاة الصلاة، العبید العبید“۔ (نماز، نماز، غلام لوندیاں، غلام لونڈیاں) *آپ صلی کے غلاموں کے نام یہ تھے* حضرت زید بن حارث ان کو آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم؟ ے نے اپنا منہ بولا بیٹا بنا ءلیا تھا اور زید بن محمد کہلاتے تھے پھر جب متبنّیٰ سے متعلق آیت نازل ہوئی، تو اپنے والد حارثہ کی طرف منسوب ہونے لگے۔ حضرت اسامہ بن زید، ثوبان، ابوکبشہ، انیسہ، شقران، رباح، حضرت سلمہ، ام رافع، رضویٰ، اُسیمہ، ام ضمیر، ماریہ، سیرین، ام ایمن میمونہ، خضرہ، خویلہ رضی اللہ عنہم۔ سیرین کو آپ نے حضرت حسان بن ثابت کو تحفہ میں دے دیا تھا (یا کسی اور صحابی کو عطا فرمادیا؟ *خدام النبی صلی ال...

حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ازواج مطہرات

*حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ازواج مطہرات یعنی امہات المومنین* جمعہ 29 اکتوبر 2021 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا *ازواج مطہرات* وفات کے وقت آنحضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نکاح میں کل نو ازواج مطہرات تھیں، یہ بیویاں تھیں جن کے فضائل قرآن کریم میں آئے ہیں کہ تم عام عورتوں کی مانند نہیں ہو، یٰنسآء النبی لستن کأحدٍ من النساء (سورہ احزاب) یہ حرم نبی ہیں ان کو دنیا کی تمام عورتوں میں خصوصی امتیاز و فضیلت حاصل ہے۔ (۱)- حضرت سودہ بن زمعہ رضی اللہ عنہا ان سے قبلِ ہجرت نکاح فرمایا۔ (۲)- حضرت عائشہ بن ابی بکر رضی اللہ عنہا ان سے بھی ہجرت سے قبل نکاح ہوا اور رخصتی مدینہ میں ایک ہجری میں ہوئی۔ (۳)- حضرت حفصہ بن عمر رضی اللہ عنہا ان سے شعبان ۳ھ میں نکاح فرمایا۔ (۴)- حضرت ام سلمہ بن ابی امیہ رضی اللہ عنہا ان سے شعبان ۴ھ میں نکاح فرمایا۔  (۵)- حضرت زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا ان سے ۵ھ میں نکاح فرمایا یہ آنحضرت  صلی اللہ علیہ وسلم کی پھوپھی زاد بہن ہیں۔ (۶)- حضرت ام حبیبہ بنت ابی سفیان رضی اللہ عنہا ان سے ۶ھ میں نکاح فرمایا اور خلوت ۷ھ میں ہوئی۔ (۷)- حضرت جویریہ بنت حارث رضی اللہ عنہا ان سے ۶ھ ...

شاہان ممالک کیلئے نبی کریم کے سفراء

*شاہانِ ممالک کے لیے آنحضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سفراء* ہفتہ 30 اکتوبر 2021 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا آنحضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے عرب و عجم کے شاہانِ ممالک اور سربراہان حکومت کے پیس دعوتی خطوط بھیجے تھے ان کو ایمان و توحید اختیار کرکے فلاح یاب ہونے کی دعوت دی تھی جن حضرات صحابہ کو یہ اعزاز حاصل ہوا کہ سفیرِ رسول مقبول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی حیثیت سے شہرت پائیں ان کے نام یہ ہیں: (۱)- عمرو بن امیہ رضی اللہ تعالی عنہ کو شاہ حبشہ نجاشی کے پاس بھیجا۔ (۲) - دحیہ کلبی رضی اللہ تعالی عنہ کو قیصر روم ہرقل کے پاس بھیجا۔ (۳)- عبداللہ بن حذافہ رضی اللہ تعالی عنہ کو کسرائے فارس کے پاس بھیجا (۴)- حاطب بن ابوبلتعہ رضی اللہ تعالی عنہ کو شاہ اسکندریہ مقوقس کے پاس بھیجا۔ (۵)- عمر بن العاص رضی اللہ تعالی عنہ کو شاہ عمان کے پاس بھیجا۔ (۶)- سلیط بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ کو یمامہ کے رئیس ہودہ بن علی کے پاس بھیجا۔ (۷)- شجاع بن وہب رضی اللہ تعالی عنہ کو شاہ بلقا کے پاس بھیجا (۸)۔ مہاجربن امیہ رضی اللہ تعالی عنہ کو حارث حمیری شاہِ حمیر کے پاس بھیجا۔ (۹)- علاء بن حضرمی رضی اللہ تعالی عنہ کو ...

رسول اللہ اللہ علیہ وآلہ وسلم کا کھانے پینے کا ذوق پیر 25 اکتوبر 2021 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا *حضور ﷺ كا کھانے پینے کا ذوق بہت نفیس تھا* گوشت سے خاص رغبت تھی، زیادہ ترجیح دستی، گردن اور پیٹھ کے گوشت کو دیتے، نیز پہلو کی ہڈی پسند تھی، ثرید (گوشت کے شوربہ میں روٹی کے ٹکڑے بھگو کر یہ مخصوص عربی کھانا تیار کیا جاتا تھا) تناول فرمانا مرغوب تھا، پسندیدہ چیزوں میں شہد، سرکہ، خربوزہ، ککڑی، لوکی، کھچڑی، مکھن وغیرہ اشیاء قشامل تھیں، دودھ کے ساتھ کھجور (بہترین مکمل غذا بنتی ہے) کا استعمال بھی اچھا لگتا اور مکھن لگا کے کھجور کھانا بھی ذوق میں شامل تھا، کھرچن (تہ دیگی) سے بھی اُنس تھا، ککڑی نمک لگا کر اور خربوزہ شکر لگا کر بھی کھاتے، مریضوں کی پرہیزی غذا کے طور پر حریرا کو اچھا سمجھتے اور تجویز بھی فرماتے، میٹھا پکوان بھی مرغوب خاص تھا، اکثر جو کے ستو بھی استعمال فرماتے۔ ایک مرتبہ بادام کے ستو پیش کئے گئے تو یہ کہہ کر انکار کردیا کہ یہ امراء کی غذا ہے، گھر میں شوربہ پکتا تو کہتے کہ ہمسایہ کے لئے ذرا زیادہ بنایا جائے، پینے کی چیزوں میں نمبر ایک میٹھا پانی تھا اور بطور خاص دو روز کی مسافت سے منگوایا جاتا، دودھ، پانی ملا دودھ (جسے کچی لسی کہا جاتا ہے) اور شہد کا شربت بھی رغبت سے نوش فرماتے، غیر نشہ دار نبیذ بھی قرین ذوق تھی، افراد کا الگ الگ بیٹھ کر کھانا ناپسند تھا، اکٹھے ہوکر کھانے کی تلقین فرمائی، سونے چاندی کے برتنوں کو بالکل حرام فرما دیا تھا، کانچ، مٹی، تانبہ اور لکڑی کے برتنوں کو استعمال میں لاتے رہے، دسترخوان پر ہاتھ دھونے کے بعد جوتا اتار کر بیٹھتے، سیدھے ہاتھ سے کھانا لیتے اور اپنے سامنے کی طرف سے لیتے، برتن کے وسط میں ہاتھ نہ ڈالتے، ٹیک لگا کر کھانا پینا بھی خلاف معمول تھا، دو زانو یا اکڑوں بیٹھتے، ہرلقمہ لینے پر بسم اللہ پڑھتے، ناپسندیدہ کھانا بغیر عیب نکالے خاموشی سے چھوڑ دیتے، زیادہ گرم کھانا نہ کھاتے، کھانا ہمیشہ تین انگلیوں سے لیتے اور ان کو لتھڑنے نہ دیتے، دعوت ضرور قبول فرماتے اور اگر اتفاقاً کوئی دوسرا آدمی (بات چیت کرتے ہوئے یا کسی اور سبب سے) ساتھ ہوتا تو اسے لیتےجاتے مگر صاحب خانہ سے اس کے لئے اجازت لیتے، مہمان کو کھانا کھلاتے تو بار بار اصرار سے کہتے کہ اچھی طرح بے تکلفی سے کھاؤ، کھانے کی مجلس سے بہ تقاضائے مروّت سب سے آخر میں اٹھتے، دوسرے لوگ اگر پہلے فارغ ہوجاتے تو ان کے ساتھ آپ ﷺ بھی اٹھ جاتے، فارغ ہوکر ہاتھ ضرور دھوتے، دعاء کرتے جس میں خدا کی نعمتوں کیلئے ادائے شکر کے کلمات ہوتے، نیز طلب رزق فرماتے اورصاحب خانہ کے لئے برکت چاہتے۔ کھانے کی کوئی چیز آتی تو حاضر دوستوں کو باصرار شریک کرتے اور غیر حاضر دوستوں کا حصہ رکھ دیتے، پانی غٹ غٹ کی آواز نکالے بغیر پیتے اور بالعموم تین بار پیالہ منہ سے الگ کرکے سانس لیتے اور ہر بار آغاز" بسم اللہ" اور اختتام " الحمد للہ والشکرللہ" پر کرتے، عام طریقہ بیٹھ کر پانی پینے کا تھا، پینے کی چیز مجلس میں آتی تو داہنی جانب سے دور چلاتے اور جہاں ایک دور ختم ہوتا دوسرا وہیں سے شروع کرتے، بڑی عمر کے لوگوں کو ترجیح دیتے مگر داہنے ہاتھ والوں کے مقررہ استحقاق کی بناء پر ان سے اجازت لےکر ہی ترتیب توڑتے، کھانے پینے کی چیزوں میں پھونک مارنا یا ان کو سونگھنا نا پسندتھا، کھانے پینے کی چیزوں کو ڈھانکنے کا حکم دیا ہے، کوئی نیا کھانا سامنے آتا تو کھانے سے پہلے اس کا نام معلوم فرماتے، زہر خورانی کے واقعہ کے بعد معمول ہوگیا تھا کہ اگر کوئی اجنبی شخص کھانا کھلاتا تو پہلے ایک آدھ لقمہ خود اسے کھلاتے۔ کبھی اُکڑوں بیٹھتے، کبھی دونوں ہاتھ زانوؤں کے گرد حلقہ زن کرلیتے، کبھی ہاتھوں کے بجائے کپڑا (چادر وغیرہ) لپیٹ لیتے، بیٹھے ہوئے ٹیک لگاتے تو بالعموم الٹے ہاتھ پر، فکر یا سوچ کے وقت بیٹھے ہوئے زمین کو لکڑی سے کریدتے، سونے کے لئے سیدھی کروٹ سوتے اور دائیں ہاتھ کی ہتھیلی پر داہنا رخسار پر رکھ دیتے، کبھی چت بھی لیٹتے اور پاؤں پر پاؤں بھی رکھ لیتے، مگر ستر کا اہتمام رکھتے، پیٹ کے بل اور اوندھا لیٹنا سخت ناپسند تھا اور اس سے منع فرماتے تھے، ایسے تاریک گھر میں سونا پسند نہ تھا جس میں چراغ نہ جلایا گیا ہو، کھلی چھت پر جس کے پردے کی دیوار نہ ہو سونا اچھا نہ سمجھتے، وضو کرکے سونے کی عادت تھی اور سوتے وقت مختلف دعائیں پڑھنے کے علاوہ آخری تین سورتیں (سورۂ اخلاص اور معوذتین) پڑھ کر بدن پر دم کرلیتے، سوتے ہوئے ہلکی آواز سے خراٹے لیتے، رات میں قضائے حاجت کے لئے اٹھتے تو فارغ ہونے کے بعد ہاتھ منہ ضرور دھوتے، سونے کے لئے ایک تہ بند علیحدہ تھا، کرتا اتار کر ٹانگ دیتے۔ *حوالہ کتابیات* سیرت النبی ﷺ مؤلف : مولانا شبلی نعمانی رحمۃ اللہ علیہ *الدعاء* یا میرے مولا۔ یا میرے پالنہار مجھے محمد رسول

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا کھانے پینے کا ذوق پیر 25 اکتوبر 2021 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا 2018 طبع اؤل ستمبر *حضور ﷺ كا کھانے پینے کا ذوق بہت نفیس تھا* گوشت سے خاص رغبت تھی، زیادہ ترجیح دستی، گردن اور پیٹھ کے گوشت کو دیتے، نیز پہلو کی ہڈی پسند تھی، ثرید (گوشت کے شوربہ میں روٹی کے ٹکڑے بھگو کر یہ مخصوص عربی کھانا تیار کیا جاتا تھا) تناول فرمانا مرغوب تھا، پسندیدہ چیزوں میں شہد، سرکہ، خربوزہ، ککڑی، لوکی، کھچڑی، مکھن وغیرہ اشیاء قشامل تھیں، دودھ کے ساتھ کھجور (بہترین مکمل غذا بنتی ہے) کا استعمال بھی اچھا لگتا اور مکھن لگا کے کھجور کھانا بھی ذوق میں شامل تھا، کھرچن (تہ دیگی) سے بھی اُنس تھا، ککڑی نمک لگا کر اور خربوزہ شکر لگا کر بھی کھاتے، مریضوں کی پرہیزی غذا کے طور پر حریرا کو اچھا سمجھتے اور تجویز بھی فرماتے، میٹھا پکوان بھی مرغوب خاص تھا، اکثر جو کے ستو بھی استعمال فرماتے۔ ایک مرتبہ بادام کے ستو پیش کئے گئے تو یہ کہہ کر انکار کردیا کہ یہ امراء کی غذا ہے، گھر میں شوربہ پکتا تو کہتے کہ ہمسایہ کے لئے ذرا زیادہ بنایا جائے، پینے کی چیزوں میں نمبر ایک میٹھا پانی تھا اور بطور خاص ...

فتوی براۓ بیوی سے دوری

*دارالعلوم دیوبند انڈیا*  نمبر: 62359 عنوان: *براہ کرم، بتائیں کہ شادی شدہ مرد گھر سے کتنے دن باہر رہ سکتا ہے؟* سوال: براہ کرم، بتائیں کہ شادی شدہ مرد گھر سے کتنے دن باہر رہ سکتاہے؟ جواب نمبر: 62359 بسم الله الرحمن الرحيم Fatwa ID: 62-41/D=2/1437-U شوہر بیوی کو چھوڑ کر چار ماہ سے زیادہ باہر نہ رہے، لیکن بیوی کی رضامندی سے بشرطیکہ کسی فتنہ یا حقوق کی پامالی کا اندیشہ نہ ہو اگر چار ماہ سے زیادہ بارہ رہنے کی ضرورت ہو تو رہ سکتا ہے، کیونکہ حضرت عمر-رضی اللہ عنہ- نے ایک مرتبہ حضرت حفصہ -رضی اللہ عنہا- سے پوچھا کہ عورت بغیر مرد کے کتنے دن صبر کرسکتی ہے؟ تو حضرت حفصہ -رضی اللہ عنہا- نے کہا چار ماہ، تو حضرت عمر -رضی اللہ عنہ- نے فوج کے سپہ سالاروں کو حکم دیا کہ شادی شدہ فوجی اپنے گھر سے چار ماہ سے زیادہ باہر نہ رہے۔ ویوید ذلک أن عمر -رضي اللہ عنہ- لما سمع․․․ فأمر أمراء الأجناد أن لا یختلف المتزوج من أہلہ أکثر منہا․ (شامي: ۴/ ۳۸۰) واللہ تعالیٰ اعلم دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند

شرعا" زوجین کتنے عرصہ ایک دوسرے سے دور رہ سکتے ہی

*شرعاً زوجین کو کتنے عرصہ تک ایک دوسرے سے دور رہنے کی اجازت ہے؟* خصوصی کاوش: انجینیئر نذیر ملک سرگودھا سوال نمبر:890 *بیرون ملک جاب کرنے والوں کو 1سال بعد اور بعض کو دو سال بعد چھٹی ملتی ہے اور بعض افراد تو پیسے کی لالچ میں‌جلدی واپس جاتے ہی نہیں ہیں۔ ایک شادی شدہ مرد زیادہ سے زیادہ کتنی مدت تک بیوی سے دور بیرون ملک قیام کر سکتا ہے، دور جدید کے مطابق احسن و افضل عمل کیا ہے؟* سائل: محمد علی حیدر قادری مقام: دبئی، متحدہ عرب امارات تاریخ اشاعت: 14 اپریل 2011ء زمرہ: زوجین کے حقوق و فرائض *جواب:* زوجین باہمی رضامندی سے جتنی مدت تک چاہیں ایک دوسرے سے دور رہ سکتے ہیں، اسلام نے اس سلسلے میں کوئی حدود و قیود مقرر نہیں کیے اور نہ زوجین کو مخصوص مدت کے اندر اکٹھے ہونے یا مباشرت کرنے کا پابند کیا ہے۔ زوجین ایک دوسرے جتنا عرصہ بھی دور رہیں، اس سے اُن کے رشتہ ازدواج پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔ شوہر اپنی بیوی کی رضامندی سے اور بیوی اپنے شوہر کی رضامندی سے جتنا عرصہ چاہے دور رہ سکتی ہے۔ لیکن اگر شوہر قسم کھا لے کہ میں اپنی بیوی کے قریب نہیں جاؤں گا اور پھر چار مہینے کی مدت تک ان کی صلح یا رجوع نہ ہوپائے تو...

فتوی۔ شوہر بیوی سے کتنے دن دور رہ سکتا ہے

*دارالعلوم دیوبند انڈیا* سوال نمبر: 173877 سوال: *شوہر اپنی بیوی سے کتنے دن الگ رہ سکتا ہے؟* جواب نمبر: 173877 بسم الله الرحمن الرحيم Fatwa: 154-116/sd=3/1441 *چار ماہ سے زائد الگ نہیں رہنا چاہیے۔* قال الحصکفی: ولا یبلغ الإیلاء إلا برضاہا۔ قال ابن عابدین : (قولہ ولا یبلغ مدة الإیلاء) تقدم عن الفتح التعبیر بقولہ ویجب أن لا یبلغ إلخ. وظاہرہ أنہ منقول، لکن ذکر قبلہ فی مقدار الدور أنہ لا ینبغی أن یطلق لہ مقدار مدة الإیلاء وہو أربعة أشہر، فہذا بحث منہ کما سیذکرہ الشارح فالظاہر أن ما ہنا مبنی علی ہذا البحث تأمل، ثم قولہ وہو أربعة یفید أن المراد إیلاء الحرة، ویوٴید ذلک أن عمر - رضی اللہ تعالی عنہ - لما سمع فی اللیل امرأة تقول: فواللہ لولا اللہ تخشی عواقبہ لزحزح من ہذا السریر جوانبہ فسأل عنہا فإذا زوجہا فی الجہاد، فسأل بنتہ حفصة: کم تصبر المرأة عن الرجل: فقالت أربعة أشہر، فأمر أمراء الأجناد أن لا یتخلف المتزوج عن أہلہ أکثر منہا، ولو لم یکن فی ہذہ المدة زیادة مضارة بہا لما شرع اللہ تعالی الفراق بالإیلاء فیہا۔ ( الدر المختار مع رد المحتار:۲۰۳/۳، کتاب النکاح، باب القسم بین الزوجات، ط: دار الفکر، ...

تبلیغی جماعت والے بھائی نوٹ فرما لیں

*بال بچوں کو چھوڑ کر آنے والے وفد کو بیس دنوں کے بعد واپس چلے جانے کا حکم* ہفتہ 23 اکتوبر 2021 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اس وقت ہم سب نوجوان تھے اور ہم عمر تھے 20 رات تک ہم نے آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے ہاں قیام کیا پھر آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو یہ خیال پیدا ہوا کہ ہمیں اپنے اہل و عیال سے ملنے کا شوق ہے یعنی ہم اپنے بال بچوں سے اداس ہو گئے ہیں تب آپ صلی اللہ  علیہ والہ وسلم نے ہم سے دریافت فرمایا "آپ لوگ اپنے گھروں میں کس کس کو چھوڑ کر آئے ہیں؟ ہم نے آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو بتایا تو آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا اچھا تم لوگ اب اپنے گھروں کو واپس لوٹ جاؤ۔ انہیں دین کا علم سکھانا اور نیکی کا حکم دینا اور نماز اس طرح پڑھنا جس طرح تم نے مجھے پڑھتے ہوۓ دیکھا ہے جب نماز کا وقت ہوجائے تو تم میں سے ایک آدمی آذان دے اور جو بڑا ہو وہ نماز پڑھائے( رواہ بخاری) *تبلیغی جماعت والے بھائی نوٹ فرما لیں* Please visit us at www.nazirmalik.com Cell:00923008604333

*بال بچوں کو چھوڑ کر آنے والے وفد کو بیس دنوں کے بعد واپس چلے جانے کا حکم

*بال بچوں کو چھوڑ کر آنے والے وفد کو بیس دنوں کے بعد واپس چلے جانے کا حکم* ہفتہ 23 اکتوبر 2021 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اس وقت ہم سب نوجوان تھے اور ہم عمر تھے 20 رات تک ہم نے آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے ہاں قیام کیا پھر آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو یہ خیال پیدا ہوا کہ ہمیں اپنے اہل و عیال سے ملنے کا شوق ہے یعنی ہم اپنے بال بچوں سے اداس ہو گئے ہیں تب آپ صلی اللہ  علیہ والہ وسلم نے ہم سے دریافت فرمایا "آپ لوگ اپنے گھروں میں کس کس کو چھوڑ کر آئے ہیں؟ ہم نے آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو بتایا تو آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا اچھا تم لوگ اب اپنے گھروں کو واپس لوٹ جاؤ۔ انہیں دین کا علم سکھانا اور نیکی کا حکم دینا اور نماز اس طرح پڑھنا جس طرح تم نے مجھے پڑھتے ہوۓ دیکھا ہے جب نماز کا وقت ہوجائے تو تم میں سے ایک آدمی آذان دے اور جو بڑا ہو وہ نماز پڑھائے( رواہ بخاری) *تبلیغی جماعت والے بھائی نوٹ فرما لیں* Please visit us at www.nazirmalik.com Cell:00923008604333

*حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی بچوں سے محبت

*حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی بچوں سے محبت* ِہفتہ 23 اکتوبر2021 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا   *ایک لڑکے کے سر پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دست شفقت رکھ کر سو سال زندہ رہنے کی دعاء دی اور وہ سو سال تک زندہ رہا*  حضرت عبداللہ بن بسر رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے میرے سر پر اپنا دست مبارک رکھا اور فرمایا یہ لڑکا سو سال زندہ رہے گا چنانچہ عبد اللہ نے سو سال کی عمر پائی(اسے بزار نے روایت کیا ہے)۔ 2۔ *حضرت عبداللہ بن سلام کے بیٹے حضرت یوسف رضی اللہ تعالی عنہ سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شفقت اور محبت*  حضرت یوسف بن عبداللہ! عبداللہ بن سلام رضی اللہ تعالی عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے اپنی گود میں بٹھایا میرے سر پر ہاتھ رکھا میرا نام یوسف رکھا اور میرے لئے برکت کی دعا فرمائی۔ (اسے طبرانی نے روایت کیا ہے)۔    *ایک لڑکا آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی خدمت میں دعاء کے لئے حاضر ہوا آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے خوشہ سے دانے نکالے اپنے دست مبارک پر صاف کیے اور اسے کھانے کے لیے عنایت فرمائے* حضرت عبد الملک بن عمیر رضی الل...

سوانح حیات حضرت حسین بن علی سلام اللہ

حضرت حسین ابن علی علیہ سلام علی ابن ابی طالب و فاطمہ زہرا کے بیٹے، نواسہ محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم بن عبد اللہ حسینؑ بن علیؑ بن ابی طالبؑ ( ٱلْحُسَيْن ٱبْن عَلِيّ ‎ 10 جنوری 626 - 10 اکتوبر 680) نبی اسلام محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے نواسے اور امام علی ابن ابی طالب علیہ السلام اور حضرت محمد صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیٹی شہزادی بی بی فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے بیٹے تھے۔ وہ اسلام میں ایک اہم شخصیت ہیں کیونکہ وہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے ( اہل بیت ) اور اہل کسا کے علاوہ تیسرے شیعہ امام بھی ہیں۔ ولادت3 شعبان 4ھ، بمطابق 8 جنوری 626ء مدینہ منورہ وفات 10 محرم 61ھ، بمطابق 10 اكتوبر 680ء كربلا، عراق محترم دراسلام نسب والد : علی ابن ابی طالب والدہ : فاطمہ الزہراء سلام اللہ علیہا بھائی۔ بہن : حسن بن علی زینب بنت علی عمر بن التغلبيہ ابو بكر بن علی محمد بن حنفیہعثمان بن علی عباس بن علی ازواج : شاہ زنان بنت يزدجردلیلیٰ بنت عروہ بن مسعود ثقفی رباب بنت امرؤ القیس بن عدی ام اسحاق بنت طلحہ اولاد : علی اکبر، علی اوسط، علی اصغر، جعفر، فاطمہ بنت حسین بن علی، سکینہ بنت حسین، رقیہ بنت ...

سوانح حیات حضرت حسین بن علی سلام اللہ

حضرت حسین ابن علی علیہ سلام علی ابن ابی طالب و فاطمہ زہرا کے بیٹے، نواسہ محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم بن عبد اللہ حسینؑ بن علیؑ بن ابی طالبؑ ( ٱلْحُسَيْن ٱبْن عَلِيّ ‎ 10 جنوری 626 - 10 اکتوبر 680) نبی اسلام محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے نواسے اور امام علی ابن ابی طالب علیہ السلام اور حضرت محمد صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیٹی شہزادی بی بی فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے بیٹے تھے۔ وہ اسلام میں ایک اہم شخصیت ہیں کیونکہ وہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے ( اہل بیت ) اور اہل کسا کے علاوہ تیسرے شیعہ امام بھی ہیں۔ ولادت3 شعبان 4ھ، بمطابق 8 جنوری 626ء مدینہ منورہ وفات 10 محرم 61ھ، بمطابق 10 اكتوبر 680ء كربلا، عراق محترم دراسلام نسب والد : علی ابن ابی طالب والدہ : فاطمہ الزہراء سلام اللہ علیہا بھائی۔ بہن : حسن بن علی زینب بنت علی عمر بن التغلبيہ ابو بكر بن علی محمد بن حنفیہعثمان بن علی عباس بن علی ازواج : شاہ زنان بنت يزدجردلیلیٰ بنت عروہ بن مسعود ثقفی رباب بنت امرؤ القیس بن عدی ام اسحاق بنت طلحہ اولاد : علی اکبر، علی اوسط، علی اصغر، جعفر، فاطمہ بنت حسین بن علی، سکینہ بنت حسین، رقیہ بنت ...

صحابہ اکرام کی نبی سے محبت

*حضرات صحابہ اکرام کی حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے محبت* ِجمعہ 22 اکتوبر2021 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا *حضرت سعد بن معاذ رضی اللہ تعالی عنہ کی رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت*  حضرت سعد بن معاذ رضی اللہ تعالٰی عنہ نے جنگ بدر سے قبل عرض کی" اے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم! کیا ہم آپ کے لئے ایک اونچا چھپر نہ تعمیر کر دیں جس میں آپ قیام فرمائیں۔ ہم آپ کے پاس سواریاں بھی تیار رکھیں اور پھر دشمن سے مقابلہ کریں؟ اگر اللہ تعالی نے ہمیں عزت بخشی اور دشمن پر غلبہ عطا فرما یا تو یہی وہ چیز ہے جو ہم چاہتے ہیں اور اگر صورتحال اس کے برعکس ہوئی تو آپ اپنی سواریوں پر بیٹھ کر ہماری قوم کے ان لوگوں کے پاس پہنچ جانا جو پیچھے رہ گئے ہیں ہم آپ کی محبت  میں ان سے بڑھ کر نہیں اگر انہیں علم ہوتا کہ آپ کو جنگ سے سابقہ پڑے گا تو وہ کبھی آپ سے پیچھے نہ رہتے۔ اللہ تعالی ان کے ذریعے آپ کی حفاظت فرمائے گا وہ لوگ آپ سے وفا کریں گے اور آپ کے ساتھ مل کر جہاد کریں گے رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے حضرت سعد رضی اللہ تعالی عنہ کی اس تجویز پر ان کی تعریف فرمائی اور ان کے لیے دعائے خیر کی پھ...

بلدیہ چئیرمین ٹیم کی بحالی

*مبارک، مبارک، مبارک* ہم دل کی اتہاہ گہرائیوں سے جناب ارشد کھوکھر صاحب چیرمین بلدیہ سلانوالی اور انکی مکمل ٹیم کی بحالی پر مبارک باد دیتے ہیں اور عدلیہ کے مثبت فیصلے کو سراہتے ہیں۔ امید واثق ہے کہ اس جمہوری ڈھانچے کی بحالی سے تین سال سے منجمد ترقیاتی پروگرامز کو پھر سے جاری و ساری کرنے کیلئے جلا ملے گی اور شہر میں ایک بار پھر عوامی نمائندوں کے زیر سر پرستی شہر سلانوالی ترقی کی راہ پر گامزن ہو جائے گا۔ *ان شاء اللہ* ہم اللہ تعالی سے اس ٹیم کی کامیابی کے لۓ دعاء کرتے ہیں کہ اللہ تعالی آپ کی مدد کرے اور آپ کا اقبال بلند کرے اور آپ نۓ جذبے کے ساتھ شہر کی خدمت کریں گے آمین یا رب العالمین *انجینیئر نذیر ملک* ضلعی چیئرمین انٹرنیشنل ہیومنز رائٹس کمیشن آف پاکستان

محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی بچوں سے محبت

*حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی بچوں سے محبت* ِجمعرات21 اکتوبر2021 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا گذشتہ سے پیوستہ 8۔ *بعض اوقات آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم چوٹے بچوں سے محبت اور بے تکلفی اور دل لگی کی باتیں بھی فرماتے تھے* 1- حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم ہمارے ساتھ بے تکلفی سے گھل مل جاتے حتی کہ میرے چھوٹے بھائی سے ایک بار آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا" اے ابو عمیر !نغیر( سرخ چونچ والی چڑیا) نے تمہارے ساتھ کیا کیا؟ حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میرے بھائی کے پاس ایک چڑیا تھی جس سے وہ کھیلتا تھا اور وہ مر گئی تب آپ صلی علیہ والہ وسلم نے ابو عمیر کا غم غلط کرنے کے لیے یہ بات ارشاد فرمائی( بخاری ومسلم) 2۔ حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ تعالی عنہ اور حضرت حسن رضی اللہ تعالی عنہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم پیار اور محبت سے اپنی رانوں پر بٹھا لیتے سینے سے لگاتے اور دونوں کے لیے دعاء فرماتے۔ 3- حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم اپنی ایک ران پر مجھے بٹھا لیتے اور دوسری ران پر حضرت ح...