ہہ کوئی نئی انہونی بات نہیں ہے سائینسی تحقیق سے یہ ثبوت ملتے ہیں کہ زمین کے قطبین ابھی تک 9 بار نارتھ پول ساوتھ پول ہو چکا ہے اور ساوتھ پول نارتھ پول بن چکا ہے اور ہر سال یہ چند ڈگری سرک جاتا ہے کیا آپ نہیں جانتے کہ اللہ تعالی کی یہ صفت بھی ہے کہ رب المشرقین والمغربین یعنی مشرقوں اور مغربوں کا رب۔ یعنی مشرقوں اور مغربوں کا مالک یعنی 9 بار مشرق مغرب بن چکا ہے پھر قرآن مجید میں دوسری جگہ اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے کہ ہم اس چیز پر قادر ہیں کہ اس زمین کو دوسری زمین سے بدل دیں ہر شے کو فنا ہے سوائے اللہ تعالی کی ذات کے وہ ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گا وما وعلینا الا البلاغ المبین انجینیئر کے نذیر ملک سرگودھا
اشاعتیں
اگست, 2025 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں
قحط الرجال کیا ہے
- لنک حاصل کریں
- X
- ای میل
- دیگر ایپس
Written By
Nazir Malik
-
*"قَحْطُ الرِّجَال" کیا ہے* بدھ 27 اگست 2025 انجینیئر نذیر ملک قحط الرجال یعنی سمجھدار اور عقل و دانش والے لوگوں کا قحط یعنی ان کا معاشرے سے مفقود ہو جانا یا عام نہ ملنا بلکہ چیدہ چیدہ رہ جانا قحط رجال کہلاتا ہے جیسے کہ آجکل وطن عزیز میں آبادی تو بڑھتی جا رہی ہے مگر قحط الرجال ہے اصطلاحی مطلب: ایسے وقت یا ماحول کو کہتے ہیں جب قابل، باکردار، باصلاحیت اور قیادت کرنے والے لوگ نایاب ہو جائیں۔ یعنی لوگ تو موجود ہوں مگر ان میں علم، بصیرت، صلاحیت یا قیادت کی اہلیت نہ ہو۔ مثالیں اگر کسی معاشرے میں بڑے بڑے مسائل ہوں مگر انہیں حل کرنے کے لیے مخلص اور اہل قیادت نہ ملے یہی قحط الرجال ہے۔ اگر اداروں، عدالتوں یا سیاست میں دیانتدار اور قابل لوگ نہ ملیں یہ بھی قحط الرجال کہلاتا ہے۔ تاریخی پس منظر: یہ محاورہ عربی ادب میں بہت پرانا ہے اور علماء و خطباء استعمال کرتے آئے ہیں۔ ہمارے ہاں برصغیر کے ادیبوں اور شاعروں نے بھی اس کو بہت بار استعمال کیا ہے، خاص طور پر جب اہل علم یا اہل قیادت کی کمی پر افسوس کیا جاتا ہے۔ خلاصہ: قحط الرجال وہ وقت یا حالت جب معاشرے میں اہل، مخلص اور باصلاحیت لوگ نا...
اہل بیت میں کون کون شامل ہیں
- لنک حاصل کریں
- X
- ای میل
- دیگر ایپس
Written By
Nazir Malik
-
اہل بیت میں کون کون لوگ شامل ہیں اہلِ بیت کے مفہوم میں مفسرین اور محدثین کے درمیان کچھ تفصیل اور اختلاف پایا جاتا ہے۔ 1. لغوی معنی "اہل البیت" کے لغوی معنی ہیں گھر والے یا کسی کے اہل و عیال۔ 2. قرآن میں اہلِ بیت اہلِ بیت کا ذکر خاص طور پر آیتِ تطہیر میں آیا ہے > "إِنَّمَا يُرِيدُ ٱللَّهُ لِيُذْهِبَ عَنكُمُ ٱلرِّجْسَ أَهْلَ ٱلْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًا"(سورہ الأحزاب 33 یہاں اہلِ بیت سے مراد کون لوگ ہیں، اس بارے میں مفسرین نے چند رائے بیان کی ہیں۔ -3 اہلِ بیت میں شامل افراد (الف) ازواجِ مطہرات کئی مفسرین (مثلاً ابن کثیر، طبری وغیرہ) کے نزدیک سیاقِ آیات کو دیکھتے ہوئے اہلِ بیت میں سب سے پہلے ازواجِ مطہرات (امہات المؤمنین) شامل ہیں، کیونکہ آیت کا آغاز اور اختتام انہی کے بارے میں ہے۔ (ب) اہلِ کسا حدیثِ کسا (صحیح مسلم، ترمذی وغیرہ) کے مطابق: حضرت علیؓ حضرت فاطمہؓ حضرت حسنؓ حضرت حسینؓ رسول اللہ ﷺ نے ان سب کو اپنی چادر میں لیا اور فرمایا: "اَللَّهُمَّ هَؤُلَاءِ أَهْلُ بَيْتِي" لہٰذا یہ چار حضرات بھی اہلِ بیت میں داخل ہیں۔ (ج) وسیع مفہوم بعض علما کے نز...
فقہ حنفی کی ترویج کی وجوہات
- لنک حاصل کریں
- X
- ای میل
- دیگر ایپس
Written By
Nazir Malik
-
فقہ حنفی زیادہ کیوں ہے فقہ حنفی کے پھیلاؤ اور غلبے میں صرف علمی وجوہات ہی نہیں بلکہ سیاسی پشت پناہی کا کردار بھی تھا۔ تاریخی طور پر چند اہم نکات یہ ہیں: 1. عباسی دور میں امام ابو حنیفہؒ کو براہِ راست عباسی حکومت کی طرف سے عہدہ قبول نہ کرنے کی وجہ سے سختیاں سہنی پڑیں۔ لیکن ان کے شاگرد خصوصاً قاضی ابو یوسف (جو امام ابو حنیفہؒ کے تلامذہ میں سے تھے) عباسی خلیفہ ہارون الرشید کے دور میں قاضی القضاۃ (چیف جسٹس) بنائے گئے۔ اس منصب کے بعد پورے عباسی خلافت میں قضاء (عدالت) اور سرکاری فتاویٰ زیادہ تر فقہ حنفی پر مبنی ہونے لگے۔ یہ فقہ حنفی کی سب سے بڑی سرکاری پشت پناہی تھی۔ 2. ترک و سلاجقہ ترک قبائل اور بعد میں سلجوقیوں نے جب اسلام قبول کیا تو وہ زیادہ تر فقہ حنفی پر قائم ہوئے۔ ان کی سیاسی قوت نے فقہ حنفی کو وسط ایشیا، خراسان اور برصغیر تک پھیلانے میں مدد دی۔ 3. سلطنت عثمانیہ خلافت عثمانیہ (Ottoman Empire) نے فقہ حنفی کو سرکاری فقہ کی حیثیت دی۔ عدالتیں، فتاویٰ، شرعی قوانین سب فقہ حنفی پر مبنی تھے۔ عثمانی سلطنت کی صدیوں پر محیط حکومت نے فقہ حنفی کو دنیا کے بڑے حصے (بلقان، اناطولیہ، عرب دنیا، شمالی ا...
رفع الیدین کرنا سنت ہے
- لنک حاصل کریں
- X
- ای میل
- دیگر ایپس
Written By
Nazir Malik
-
السوال: کیا رفع الدین کے بغیر نام مسنون ہو جاتی ہے الجواب: آپ کا سوال یہ ہے کہ کیا رفع الیدین (ہاتھ اٹھانے) کے بغیر نماز مسنون ہو جاتی ہے یا نہیں؟ اس بارے میں مختصر اور واضح جواب یہ ہے: 1. رفع الیدین کی سنت رسول اللہ ﷺ سے یہ ثابت ہے کہ آپ نماز کے آغاز (تکبیر تحریمہ کے وقت)، رکوع جاتے وقت اور رکوع سے اٹھتے وقت رفع الیدین فرمایا کرتے تھے۔ صحیح بخاری و صحیح مسلم میں یہ عمل کئی صحابہ کرامؓ سے متواتر طور پر منقول ہے، جیسے: ابن عمرؓ، مالک بن حویرثؓ، ابوہریرہؓ وغیرہ۔ 2. مذاہب فقہاء کا موقف اہل حدیث / شافعی / مالکی / حنبلی: یہ رفع الیدین کو سنت مؤکدہ قرار دیتے ہیں اور نماز میں اس پر عمل کرنے کو افضل سمجھتے ہیں۔ فقہ حنفی: ان کے نزدیک صرف تکبیر تحریمہ کے وقت رفع الیدین کیا جاتا ہے، باقی مواقع پر نہیں۔ 3. کیا رفع الیدین کے بغیر نماز درست ہے؟ جی ہاں! نماز بالاتفاق درست اور مسنون ہے، کیونکہ رفع الیدین چھوڑنے سے نماز کے ارکان میں کوئی خلل نہیں آتا۔ البتہ رفع الیدین کرنا سنت نبوی ﷺ ہے، اس پر عمل کرنے سے زیادہ فضیلت اور اتباعِ رسول ﷺ حاصل ہوتی ہے۔ 🔹 خلاصہ: رفع الیدین کے بغیر بھی نماز مسنون اور صحیح ہ...
امثال عقیدہ حیات برزخی
- لنک حاصل کریں
- X
- ای میل
- دیگر ایپس
Written By
Nazir Malik
-
*امثال عقیدہ حیات برزخی* آئیے اسے عام فہم مثالوں کے ذریعے سمجھتے ہیں تاکہ ہر قاری آسانی سے فرق جان سکے: 🌹 1. دنیاوی زندگی جیسے ہم ابھی سانس لیتے ہیں، کھاتے ہیں، پیتے ہیں، لوگوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہیں — یہ دنیاوی زندگی ہے۔ نبی کریم ﷺ کی یہ زندگی ختم ہو گئی، جیسا کہ قرآن میں ہے: إِنَّكَ مَيِّتٌ وَإِنَّهُم مَيِّتُونَ (الزمر:30) 🌙 2. برزخی زندگی (عام انسان کی) جب کوئی عام انسان مر جاتا ہے تو وہ دنیاوی زندگی میں واپس نہیں آتا، لیکن قبر میں ایک برزخی زندگی شروع ہوجاتی ہے۔ وہ وہاں سوال و جواب سنتا ہے، اور قبر کا سکون یا عذاب پاتا ہے۔ 🌟 3. برزخی زندگی (انبیاء کی خاص) انبیاء علیہم السلام کو عام انسانوں سے زیادہ اعلیٰ برزخی زندگی دی گئی ہے۔ حدیث: "الأنبياء أحياء في قبورهم يصلون" → مطلب یہ کہ وہ زندہ ہیں اور عبادت کرتے ہیں۔ ⚖️ اب دونوں مکاتب فکر کا فرق مثال سے سمجھیں: 🟢 اہلِ سنت (بریلوی/صوفیہ) کی مثال: وہ کہتے ہیں نبی ﷺ کی قبر کی زندگی ایسی ہے جیسے بادشاہ پردے کے پیچھے بیٹھا ہو۔ بادشاہ اپنی جگہ پر ہے، مگر رعایا کی خبریں بھی اسے پہنچتی ہیں اور وہ جواب بھی دے سکتا ہے۔ یعنی نبی ﷺ قبر...
عقیدہ حیات النبی بریلوی و اہلحدیث
- لنک حاصل کریں
- X
- ای میل
- دیگر ایپس
Written By
Nazir Malik
-
*عقیدہ حیات النبی بریلوی و اہلحدیث* اہلِ سنت (صوفیہ و بریلوی مکتب فکر) اور اہلِ حدیث / سلفی مکتب فکر نبی کریم ﷺ کی قبر کی حیات کے بارے میں کیا موقف رکھتے ہیں: 1. اہلِ سنت (بریلوی / صوفیہ مکتب فکر) عقیدہ یہ ہے کہ نبی ﷺ اپنی قبر میں زندہ ہیں اور یہ زندگی دنیوی سے اعلیٰ و ارفع ہے۔ آپ ﷺ اپنے امتیوں کے سلام سنتے ہیں اور جواب دیتے ہیں۔ بعض صوفیہ کے نزدیک حضور ﷺ اپنی قبر مبارک میں جسم سمیت زندہ ہیں، نہ کہ صرف روحانی طور پر۔ دلیل: حدیث "الأنبياء أحياء في قبورهم يصلون" اور "اللہ میری روح کو لوٹا دیتا ہے تاکہ میں سلام کا جواب دوں"۔ وہ یہ بھی مانتے ہیں کہ نبی ﷺ کو "اختیارات" دیے گئے ہیں اور آپ امت کی دعاؤں و حاجات سے باخبر ہو سکتے ہیں (یہ بات زیادہ تر صوفیانہ رنگ میں بیان کی جاتی ہے)۔ 2. اہلِ حدیث / سلفی مکتب فکر ان کا بھی یہ عقیدہ ہے کہ انبیاء علیہم السلام اپنی قبروں میں برزخی طور پر زندہ ہیں، جیسا کہ صحیح احادیث سے ثابت ہے۔ لیکن وہ یہ وضاحت کرتے ہیں کہ یہ برزخی زندگی ہے، دنیاوی نہیں۔ نبی ﷺ اپنی قبر میں ہیں، اللہ کے حکم سے سلام کا جواب دیتے ہیں، لیکن یہ کہنا کہ ...
حیات النبی فی القبور
- لنک حاصل کریں
- X
- ای میل
- دیگر ایپس
Written By
Nazir Malik
-
القبعرکیا رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ والہ وسلم قبر میں زندہ ہیں آئیے اسے قرآن و حدیث کی روشنی میں سمجھتے ہیں: 1. نبی کریم ﷺ کی وفات قرآن میں ہے: إِنَّكَ مَيِّتٌ وَإِنَّهُم مَّيِّتُونَ "بیشک آپ بھی فوت ہوں گے اور یہ بھی فوت ہونے والے ہیں" (الزمر: 30) اس آیت سے واضح ہے کہ دنیاوی زندگی کے اعتبار سے رسول اللہ ﷺ بھی وفات پا گئے۔ 2. انبیاء علیہم السلام کی قبروں میں "حیات" صحیح حدیث میں آتا ہے: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "الأنبياء أحياء في قبورهم يصلون" (سنن ابوداؤد، مسند احمد) ترجمہ: "انبیاء اپنی قبروں میں زندہ ہیں اور نماز پڑھتے ہیں۔" اس سے معلوم ہوا کہ انبیاء کو اللہ تعالیٰ قبر میں ایک خاص "حیات برزخی" عطا فرماتا ہے، جو عام انسانوں کی برزخی زندگی سے اعلیٰ ہے۔ 3. "زندگی" کی نوعیت یہ زندگی دنیاوی نہیں، بلکہ برزخی ہے۔ ان پر نہ کھانے پینے کی وہ ضرورت ہے جو دنیاوی حیات میں تھی۔ یہ خاص انبیاء کا شرف ہے، عام انسانوں کی برزخی زندگی اس درجہ کی نہیں۔ 4. سلام پہنچنے کا مسئلہ حدیث میں ہے: "جو شخص مجھ پر درود بھیجتا ہے، اللہ تعالیٰ میری روح ک...
عذاب قبر کا صحیح عقیدہ
- لنک حاصل کریں
- X
- ای میل
- دیگر ایپس
Written By
Nazir Malik
-
*عذابِ قبر کے بارے میں قرآن اور حدیث سے ثابت صحیح عقیدہ* پیر 25 اگست 2025 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا اسلامی تعلیمات کے مطابق عذابِ قبر سب کے لیے نہیں ہے، بلکہ یہ ان لوگوں کے لیے ہے جو کفر، نفاق، یا بڑے گناہوں کے ساتھ دنیا سے رخصت ہوتے ہیں اور توبہ نہیں کرتے۔ دلائل: 1. قرآن میں اشارہ: > "النار یعرضون علیها غدوًّا و عشیاً" (غافر: 46) فرعون کی قوم صبح و شام آگ پر پیش کی جاتی ہے (یعنی قبر میں بھی ان پر عذاب جاری ہے)۔ 2. حدیث شریف: نبی ﷺ نے فرمایا: "قبر یا تو جنت کے باغیچوں میں سے ایک باغ ہے یا جہنم کے گڑھوں میں سے ایک گڑھا ہے۔" (سنن ترمذی) ایک اور حدیث میں: "اگر یہ خوف نہ ہوتا کہ تم مردوں کو دفن کرنا چھوڑ دو گے، تو میں دعاء کرتا کہ اللہ تمہیں قبر کے عذاب کی کچھ جھلکیاں دکھا دے۔" (مسند احمد) ✅ کن پر عذاب قبر ہوتا ہے؟ کافر اور منافقین۔ بڑے گناہ کرنے والے مسلمان (اگر اللہ نے معاف نہ کیا ہو) جھوٹ بولنے والے، غیبت کرنے والے، ناپاکی سے بچنے میں لاپرواہ رہنے والے (جیسا کہ بعض احادیث میں آیا) کن پر عذاب قبر نہیں ہوگا؟ $ انبیاء علیہم السلام $ شہداء $ صادق و صالح مو...
اسلام اور یہودیت کی عبادات کا تقابلی جائزہ
- لنک حاصل کریں
- X
- ای میل
- دیگر ایپس
Written By
Nazir Malik
-
🕌 اسلام اور 🕍 یہودیت کی عبادت کا تقابلی جائزہ ہفتہ 24 اگست 2025 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا 🕌 اسلام اور 🕍 یہودیت کی عبادت کا تقابلی جائزہ 🔹 عبادت کی جگہ اسلام: مسجد یہودیت: Synagogue (کنیسہ) 🔹 نماز/دعا کے اوقات اسلام: 5 وقت نماز (فجر تا عشاء) یہودیت: 3 وقت دعا (صبح، دوپہر، رات) 🔹 قبلہ اسلام: کعبہ (مکہ مکرمہ) یہودیت: یروشلم 🔹 عبادت کا طریقہ اسلام: کھڑے ہونا، رکوع، سجدہ یہودیت: زیادہ تر کھڑے ہو کر تلاوت و دعائیں 🔹 اہم دعا اسلام: سورۃ الفاتحہ + قرآن مجید کی تلاوت یہودیت: Shema Yisrael + Amidah 🔹 مقدس کتاب اسلام: قرآن مجید (عربی) یہودیت: توریت (عبرانی) 🔹 مرد و عورت اسلام: کبھی الگ، کبھی ساتھ یہودیت: قدامت پسندوں میں الگ، جدید میں ساتھ 🔹 مذہبی لباس اسلام: ٹوپی/امامہ، حجاب یہودیت: Kippah، Tallit، Tefillin 🔹 مقدس دن اسلام: جمعہ یہودیت: Shabbat (جمعہ شام تا ہفتہ شام) ✅ خلاصہ: اسلامی عبادت زیادہ تر نماز + قرآن پر مبنی ہے۔ یہودی عبادت زیادہ تر دعاؤں + توریت پر۔ دونوں میں اوقات، قبلہ اور مقدس دن مشترک ہیں۔
غاصب کی شفاعت
- لنک حاصل کریں
- X
- ای میل
- دیگر ایپس
Written By
Nazir Malik
-
*کیا غاصب کی شفاعت ہوگی* ہفتہ 23 اگست 2025 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا ”کیا غاصب (یعنی دوسروں کا حق ناحق دبانے والا یا ناجائز طریقے سے مال و جائیداد ہتھیانے والا) کی شفاعت ہوگی؟“ ✅ قرآن و سنت کی روشنی میں وضاحت: 1. غصب کی حرمت: نبی کریم ﷺ نے فرمایا: > "جس نے کسی کی ایک بالشت زمین بھی ظلم سے لی، قیامت کے دن وہ سات زمینوں تک اسے دبوچ لے گی۔" (صحیح بخاری، صحیح مسلم) اس سے معلوم ہوتا ہے کہ غصب نہ صرف بڑا گناہ ہے بلکہ قیامت میں سخت عذاب کا باعث ہوگا۔ 2. شفاعت عام اصول کے تحت: شفاعت برحق ہے، مگر اہلِ توحید کے لیے مخصوص ہے۔ قرآن کہتا ہے: > "مَن ذَا الَّذِي يَشْفَعُ عِندَهُ إِلَّا بِإِذْنِهِ" (البقرۃ: 255) یعنی کوئی شفاعت نہیں کرسکتا مگر اللہ کے حکم سے۔ اس کا مطلب ہے کہ گناہگار مسلمان — خواہ وہ بڑا گناہگار ہی کیوں نہ ہو — اگر شرک و کفر سے خالی ہو تو شفاعت کا امیدوار ہوسکتا ہے۔ 3. غاصب کی حالت: اگر غاصب نے حق دار کا حق واپس کر دیا یا توبہ کر لی تو اس پر اللہ کی رحمت اور شفاعت دونوں کی امید ہے۔ لیکن اگر غاصب بغیر توبہ مر گیا اور مظلوم کا حق لوٹایا نہیں، تو قیامت کے دن اس...
لعنت کے ملعون پر اثرات
- لنک حاصل کریں
- X
- ای میل
- دیگر ایپس
Written By
Nazir Malik
-
*لعنت کے ملعون پر اثرات* "لعنت" کا مطلب ہے اللہ تعالیٰ کی رحمت سے دوری اور اس کے غضب کا مستحق ہونا۔ جب قرآن و حدیث میں کسی عمل کرنے والے پر "لعنت" کی وعید آتی ہے تو اس کے یہ سنگین اثرات ہوتے ہیں: 1. اللہ کی رحمت سے محرومی لعنت کا سب سے بڑا اثر یہ ہے کہ انسان اللہ کی رحمت سے دور ہو جاتا ہے۔ حدیث میں آیا ہے: “إِنَّ اللهَ إِذَا لَعَنَ عَبْدًا نُزِعَتْ مِنْهُ بَرَكَةُ الْمَالِ وَالْعُمُرِ” (معنی: جب اللہ کسی بندے پر لعنت فرماتا ہے تو اس کے مال اور عمر کی برکت ختم کر دی جاتی ہے۔) 2. دل کی سختی اور گناہ کی عادت لعنت کے زیرِ اثر انسان کا دل سخت ہو جاتا ہے۔ گناہ سے نفرت ختم ہو کر گناہ پسندیدہ لگنے لگتا ہے۔ قرآن میں یہودیوں کے بارے میں فرمایا گیا: “فَبِمَا نَقْضِهِم مِّيثَاقَهُمْ لَعَنَّاهُمْ وَجَعَلْنَا قُلُوبَهُمْ قَاسِيَةً” (المائدہ: 13) ترجمہ: "ان کے عہد توڑنے کی وجہ سے ہم نے ان پر لعنت کی اور ان کے دل سخت کر دیے۔" 3. دعاؤں کی عدم قبولیت ملعون کی دعائیں اللہ کے ہاں مقبول نہیں ہوتیں، کیونکہ وہ رحمتِ الٰہی سے محروم ہوتا ہے۔ 4. اعمال میں بے برکتی جو بھی کام کرے ا...
اہلحدیث اور آئمہ اربعہ کا تقابلی جائزہ
- لنک حاصل کریں
- X
- ای میل
- دیگر ایپس
Written By
Nazir Malik
-
*اہل حدیث اور چاروں فقہی مکاتب فکر کا تقابلی جائزہ* جمعہ 22 اگست 2025 خصوصی کاوش: انجینیئر نذیر ملک سرگودھا یہ خصوصی مضمون اہل علم کے لئے مرتب کیا گیا ہے تاکہ فقہا کی کاوشوں اور اہل علم کی محنت اور کاوشوں کے بارے عام مسلمانوں کی ذھن سازی کی جا سکے تاکہ وہ اصل دین کے ماخوذ سے اسلام کی تلاش میں جستجو کرتے رہیں۔ *تعارف* اسلام میں فقہ ایک ایسا علمی شعبہ ہے جو قرآن و سنت سے احکام اخذ کرنے اور عملی زندگی میں ان کو نافذ کرنے کا فہم عطا کرتا ہے۔ امت مسلمہ میں چار بڑے فقہی مکاتب فکر (حنفی، مالکی، شافعی، حنبلی) صدیوں سے رائج ہیں۔ اس کے مقابل "اہل حدیث" کا رجحان براہِ راست قرآن و سنت سے اخذ پر ہے، جس میں فقہی تقلید کو رد کیا جاتا ہے۔ اس مضمون میں ہم اہل حدیث اور دیگر فقہا کے درمیان بنیادی تقابلی جائزہ اکادمک حوالہ جات اور تاریخی شواہد کے ساتھ پیش کریں گے۔ *فقہ حنفی* خصوصیات: امام ابو حنیفہ (80-150ھ) نے عقل، قیاس اور استحسان کے استعمال کو فروغ دیا۔ سب سے زیادہ مرتب اور منظم فقہ، جو بعد میں عباسی خلافت اور عثمانی سلطنت کا بنیادی قانونی ڈھانچہ بنی۔ عوامی سہولت اور عرف و رواج ک...
یہودیوں کی عبادت کا طریقہ
- لنک حاصل کریں
- X
- ای میل
- دیگر ایپس
Written By
Nazir Malik
-
یہودیوں کی عبادت Jewish Worship یہودیوں کی عبادت (Jewish Worship) اسلامی یا مسیحی عبادات سے کئی پہلوؤں میں مختلف ہے، لیکن کچھ باتیں مشترکہ بھی ہیں۔ آئیے مرحلہ وار دیکھتے ہیں: 🕍 یہودی عبادت کے بنیادی پہلو 1. عبادت کی جگہ یہودی عبادت کا سب سے اہم مقام Synagogue (کنیسہ) ہے، جو مسلمانوں کی مسجد کی طرح ان کا مذہبی مرکز ہے۔ قدیم زمانے میں بیت المقدس (Jerusalem Temple) مرکزی مقام تھا، لیکن اس کے تباہ ہونے کے بعد Synagogue عبادت کی جگہ بن گیا۔ 2. نماز (Tefillah) یہودی دن میں تین بار نماز پڑھتے ہیں: 1. Shacharit (صبح کی نماز) 2. Minchah (دوپہر کی نماز) 3. Maariv/Arvit (رات کی نماز) سب سے اہم دعا کو Shema Yisrael کہا جاتا ہے، جو توحید کا اعلان ہے: "سما، اے اسرائیل! ہمارا خداوند ایک ہی ہے۔" ایک اور اہم دعا Amidah ہے، جس میں کھڑے ہو کر 18/19 دعائیں مانگی جاتی ہیں۔ 3. مقدس کتب کی تلاوت یہودی عبادت میں توریت (Torah) کے حصے پڑھے جاتے ہیں۔ ہفتہ وار (Shabbat) کے دن کنیسہ میں توریت کو باقاعدہ پڑھا اور سنا جاتا ہے۔ 4. قبلہ یہودی عبادت میں رخ یروشلم (...
اسلام اور یہودیت کی عبادت کا تقابلی جائزہ
- لنک حاصل کریں
- X
- ای میل
- دیگر ایپس
Written By
Nazir Malik
-
🕌 اسلام اور 🕍 یہودیت کی عبادت کا تقابلی جائزہ ہفتہ 24 اگست 2025 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا اسلام اور یہودیت دونوں آسمانی مذاہب ہیں اور دونوں کی عبادات میں کئی مماثلتیں اور فرق پائے جاتے ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں: 📌 عبادت کی جگہ اسلام: مسجد (مسلمانوں کا مرکز)۔ یہودیت: Synagogue (کنیسہ)۔ 📌 نماز/دعا کے اوقات اسلام: دن میں 5 نمازیں (فجر، ظہر، عصر، مغرب، عشاء)۔ یہودیت: دن میں 3 دعائیں (Shacharit صبح، Minchah دوپہر، Maariv رات)۔ 📌 قبلہ اسلام: مکہ مکرمہ (کعبہ) کی طرف رخ۔ یہودیت: یروشلم کی طرف رخ۔ 📌 عبادت کی شکل اسلام: کھڑا ہونا، رکوع، سجدہ، بیٹھنا؛ جسمانی حرکات کے ساتھ۔ یہودیت: زیادہ تر کھڑے ہو کر دعائیں اور تلاوت؛ جسمانی حرکات کم۔ 📌 اہم دعائیں اسلام: سورۃ الفاتحہ اور قرآن مجید کی تلاوت۔ یہودیت: Shema Yisrael (توحید کا اعلان) اور Amidah (خصوصی دعائیں)۔ 📌 مقدس کتاب اسلام: قرآن مجید (عربی زبان میں)۔ یہودیت: توریت (Torah) عبرانی زبان میں۔ 📌 مرد و عورت کی تقسیم اسلام: بعض جگہ الگ الگ، بعض جگہ ساتھ۔ یہودیت: قدامت پسند Synagogue میں علیحدہ، جدید میں ساتھ۔ 📌 مذہبی لباس اسلام: مرد ٹوپی یا ام...
رشوت کا حرام مال حاکموں تک پہنچانے کا گناہ
- لنک حاصل کریں
- X
- ای میل
- دیگر ایپس
Written By
Nazir Malik
-
*رشوت کا حرام مال حاکموں تک پہنچانے کا گناہ* رشوت (bribery) اسلام میں ایک کبیرہ گناہ ہے اور اگر کوئی شخص رشوت کے حرام مال کو حاکموں یا اہلِ اقتدار تک پہنچانے میں واسطہ بنتا ہے تو اس کی شرعی حیثیت بھی سنگین ہے۔ آئیے اس کو چند نکات میں واضح کرتے ہیں: 1. رشوت کی حرمت قرآن میں آیا ہے: “وَلَا تَأْكُلُوا أَمْوَالَكُمْ بَيْنَكُم بِالْبَاطِلِ وَتُدْلُوا بِهَا إِلَى الْحُكَّامِ لِتَأْكُلُوا فَرِيقًا مِّنْ أَمْوَالِ النَّاسِ بِالْإِثْمِ وَأَنتُمْ تَعْلَمُونَ” (البقرہ: 188) ترجمہ: “اور اپنے مال آپس میں باطل طریقے سے نہ کھاؤ اور نہ اسے حاکموں تک پہنچاؤ تاکہ لوگوں کے مال کا کچھ حصہ ناجائز طریقے سے کھا جاؤ حالانکہ تم جانتے ہو۔” یہ آیت بالکل واضح طور پر بتاتی ہے کہ حرام مال حکام کو پہنچانا بھی گناہ ہے۔ 2. حدیث کی روشنی میں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: “لَعَنَ اللَّهُ الرَّاشِيَ وَالْمُرْتَشِيَ” (ابوداؤد) ترجمہ: “اللہ تعالیٰ نے رشوت دینے والے اور لینے والے دونوں پر لعنت فرمائی ہے۔” ایک دوسری روایت میں آیا ہے: “لَعَنَ اللَّهُ الرَّاشِيَ وَالْمُرْتَشِيَ وَالرَّائِشَ” (مسند احمد) ترجمہ: “اللہ تعالیٰ نے رشوت دی...
اہل حدیث کا دیگر مذاہب سے تقابلی جائزہ
- لنک حاصل کریں
- X
- ای میل
- دیگر ایپس
Written By
Nazir Malik
-
اہل حدیث اور دیگر مذاہب کا تقابلی جائزہ اب ہم "اہل حدیث" (ظاہری/سلفی رجحان رکھنے والے) اور دیگر چار فقہی مکاتب (حنفی، مالکی، شافعی، حنبلی) کا تقابلی جائزہ کریں گے تاکہ فرق اور مشترکہ پہلو واضح ہو جائیں۔ 📊 اہل حدیث اور دیگر فقہی مکاتب کا تقابلی جائزہ پہلو اہل حدیث حنفی مالکی شافعی حنبلی بنیاد صرف قرآن و حدیث، اجتہاد براہِ راست سنت سے قرآن، حدیث، اجماع، قیاس، استحسان، عرف قرآن، حدیث، اجماع، عمل اہل مدینہ، قیاس قرآن، حدیث، اجماع، قیاس قرآن، حدیث (چاہے ضعیف ہو)، اجماع، قیاس قیاس و رائے تقریباً رد، نص پر اصرار وسیع پیمانے پر استعمال قیاس مگر عمل اہل مدینہ کو ترجیح قیاس مضبوط اصولوں کے ساتھ قیاس کم، حدیث کو فوقیت حدیث کا مقام سب سے زیادہ، کسی فقہ یا امام کی رائے سے بالاتر کبھی کبھی قیاس کو حدیث پر مقدم عمل اہل مدینہ + حدیث "صحیح حدیث ہی میرا مذہب ہے" ضعیف حدیث بھی قیاس پر مقدم اجتہاد ہر فرد کو براہ راست قرآن و سنت سے اجتہاد کی دعوت ابتدا میں اجتہاد، بعد میں تقلید جامد اجتہاد + عوامی عمل اجتہاد کے اصول مرتب محدود، زیادہ تر...