یا حیئ یا قیوم
يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ بِرَحْمَتِكَ أَسْتَغيثُ أَصْلِحْ لِي شَأْنِيَ كُلَّهُ وَلاَ تَكِلْنِي إِلَى نَفْسِي طَرْفَةَ عَيْنٍ پیر 29 ستمبر 2025 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا یہ دعاء حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے اور اس کا ترجمہ یہ ہے: "اے زندہ ذات! اے ہر چیز کو قائم رکھنے والی ذات! میں تجھ سے تیری رحمت کے ذریعے مدد چاہتا ہوں، میرے تمام معاملات درست فرما دے، اور مجھے پلک جھپکنے کے برابر بھی میرے اپنے سپرد نہ فرما". يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ: یہ اللہ تعالیٰ کے دو صفاتی نام ہیں، جس کا مطلب ہے 'اے ہمیشہ زندہ رہنے والے! اے ہر چیز کو قائم رکھنے والے!'. بِرَحْمَتِكَ أَسْتَغيثُ: یعنی میں تیری رحمت کے وسیلے سے تجھ سے مدد طلب کرتا ہوں. أَصْلِحْ لِي شَأْنِيَ كُلَّهُ: میرے تمام معاملات کو سنوار دے، یعنی میرے تمام کام درست فرما دے. وَلاَ تَكِلْنِي إِلَى نَفْسِي طَرْفَةَ عَيْنٍ: اور مجھے ایک لمحے کے لیے بھی میرے اپنے نفس کے سپرد نہ کرنا، تاکہ میں کسی غلطی یا نقصان کا شکار نہ ہو سکوں. یہ دعا کہاں سے ہے؟ یہ دعا مستدرک حاکم اور صحیح الجامع الصغیر میں مروی ہے، جس کی سند صحیح ہے. فوائد اس د...