عباسی خلیفہ معتصم کا عبرت ناک انجام
*عباسی خلیفہ معتصم کا عبرت ناک انجام* ہفتہ 22 مئی 2021 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا تاریخِ اسلام کا کتنا عبرت ناک منظر تھا کہ جب *عباسی خلیفہ معتصم * آھنی زنجیروں اور بیڑیوں میں جکڑا چنگیز خان کےپوتے ھلاکو خان کے سامنے کھڑا تھا..! کھانے کا وقت آیا تو ھلاکو خان نے خود سادہ برتن میں کھانا کھایا اورخلیفہ کے سامنے سونے کی طشتریوں میں ھیرے،جواھرات رکھ دیئے ....! پھر معتصم سے کہا؛ جو سونا، چاندی تم جمع کرتے تھے اُسے ھی کھاؤ،......! بغداد کا تاج دار بے چارگی و بے بسی کی تصویر بنا کھڑا تھا بولا! میں سونا کیسے کھاؤں ھلاکو نے فوراً کہا۔ پھر تم نے یہ سونا اور چاندی جمع کیوں کیا تھا وہ مسلمان جسے اُسکا دین ہتھیار بنانے اور گھوڑے پالنے کیلئے ترغیب دیتا تھا کچھ جواب نہ دے سکا۔ ھلاکو خان نے نظریں گھماکر محل کی جالیاں اور مضبوط دروازے دیکھے اور سوال کیا کہ تم نے اِن جالیوں کو پگھلا کر آھنی تیر کیوں نہ بنائے؟ تم نے یہ جواھرات جمع کرنےکی بجائے اپنے سپاھیوں کو رقم کیوں نہ دی تاکہ وہ جانبازی اور دلیری سے میری افواج کا مقابلہ کرتے؟ خلیفہ نے تاسف سے جواب دیا۔ اللہ کی یہی مرضی تھی۔ ھلاکو نے کڑک دار لہجے میں کہا...