اشاعتیں

جنوری, 2025 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

*2025 میں کتنے چاند اور سورج گرہن ہوں گے؟* محکمہ موسمیات کے مطابق سال 2025 میں دو سورج اور 2 چاند گرہن ہوں گے، سال کا پہلا سورج گرہن 29 مارچ کو ہوگا جو کہ پاکستان میں دکھائی نہیں دے گا۔رواں سال کا دوسرا سورج گرہن 21 سے 22 ستمبر کو ہوگا یہ بھی پاکستان میں نظر نہیں آئے گا۔ اس کے علاوہ رواں سال کا پہلا چاند گرہن 14 مارچ کو ہوگا، پہلا چاند گرہن صبح 8 بجکر 57 منٹ پر شروع ہوگا، پاکستان میں اس وقت دن ہونے کی وجہ سے یہ چاند گرہن پاکستان میں دکھائی نہیں دے گا۔ سال 2025 کا دوسرا جزوی چاند گرہن 7 اور 8 ستمبر کی درمیانی شب ہوگا، یہ چاند گرہن رات 8 بج کر 28 منٹ پر شروع اور ایک بج کر 55 منٹ پر اختتام پذیر ہوگا، یہ چاند گرہن پاکستان سمیت یورپ، ایشیا اور افریقہ میں دکھائی دے گا۔ زمین پر سورج گرہن اُس وقت ہوتا ہے جب چاند گردش کے دوران سورج اور زمین کے درمیان میں آجاتا ہے، جس کے بعد زمین سے سورج کا کچھ یا پھر پورا حصہ نظر نہیں آتا۔ چاند گرہن اس وقت ہوتا ہے جب زمین چاند اور سورج کے درمیان آ جاتی ہے، جس سے چاند پر سورج کی روشنی نہیں پڑتی اور چاند نظر نہیں آتا، چاند گرہن کبھی جزوی اور کبھی مکمل ہوتا ہے، چاند گرہن کا جزوی یا مکمل ہونا اس کی گردش پر منحصر ہے

*2025 میں کتنے چاند اور سورج گرہن ہوں گے؟* محکمہ موسمیات کے مطابق سال 2025 میں دو سورج اور 2 چاند گرہن ہوں گے، سال کا پہلا سورج گرہن 29 مارچ کو ہوگا جو کہ پاکستان میں دکھائی نہیں دے گا۔رواں سال کا دوسرا سورج گرہن 21 سے 22 ستمبر کو ہوگا یہ بھی پاکستان میں نظر نہیں آئے گا۔ اس کے علاوہ رواں سال کا پہلا چاند گرہن 14 مارچ کو ہوگا، پہلا چاند گرہن صبح 8 بجکر 57 منٹ پر شروع ہوگا، پاکستان میں اس وقت دن ہونے کی وجہ سے یہ چاند گرہن پاکستان میں دکھائی نہیں دے گا۔ سال 2025 کا دوسرا جزوی چاند گرہن 7 اور 8 ستمبر کی درمیانی شب ہوگا، یہ چاند گرہن رات 8 بج کر 28 منٹ پر شروع اور ایک بج کر 55 منٹ پر اختتام پذیر ہوگا، یہ چاند گرہن پاکستان سمیت یورپ، ایشیا اور افریقہ میں دکھائی دے گا۔ زمین پر سورج گرہن اُس وقت ہوتا ہے جب چاند گردش کے دوران سورج اور زمین کے درمیان میں آجاتا ہے، جس کے بعد زمین سے سورج کا کچھ یا پھر پورا حصہ نظر نہیں آتا۔ چاند گرہن اس وقت ہوتا ہے جب زمین چاند اور سورج کے درمیان آ جاتی ہے، جس سے چاند پر سورج کی روشنی نہیں پڑتی اور چاند نظر نہیں آتا، چاند گرہن کبھی جزوی اور کبھی مکمل ہوتا ہے، چا...

سورج گرہن اور چاند گرہن کی نماز

*سورج گرہن اور چاند گرہن کی نماز* *نماز کسوف اور خسوف کے مسائل* جمعہ 31 جنوری 2025 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا  *لمحہ فکریہ:* *نماز کسوف و خسوف پڑھنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم  کی سنت ہے لیکن ہمارے علماء نے یہ سنتیں کیوں ترک کر رکھی ہیں؟* *جبکہ نبی کریم کی حدیث ہے کہ جس نے میری ایک سنت کو زندہ کیا اسے سو شہیدوں کا ثواب* مسئلہ نمبر 412 *نماز کسوف( چاند گرہن ) یا خسوف ( سورج گرہن ) کے لئے اذان ہے نہ اقامت* مسئلہ  نمبر 413 *نماز خسوف یا کسوف کے لئے لوگوں کو جمع کرنا مقصود ہو تو (الصَّلاةُ الْجَامِعَةُ) کہنا چاہئے)* حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے عہد مبارک میں سورج کو گرہن لگا تو آپ صلئ اللہ علیہ والہ وسلم نے ایک منادی مقرر فرمایا ، جس نے یوں آواز دی نماز تیار ہے (الصلاة الجامعہ)چنانچہ لوگ جمع ہو گئے حضور اکرم صلئ اللہ علیہ والہ وسلم آگے بڑھے تکبیر کہی اور دو رکعتوں میں چار رکوع اور چار سجدے کئے ۔ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ نمبر414   *جس وقت سورج یا چاند گرہن لگے اس وقت دو رکعت نماز با جماعت ادا کرنی چاہئے* مسئ...

روزے 30 سے زیادہ کبھی نہ ہونگے

السلام علیکم ورحمہ جناب من یہ درست نہیں ہے  نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا کہ جب شعبان کا چاند 29 کا نظر نہ آئے تو روزے 30 کر لیا کرو۔ یعنی کہ بھلے چاند کتنے دن کے بعد نظر آئے لیکن روزے 30 سے زیادہ کبھی نہ ہونگے یہ ایک جغرافی کیلکولیشن ہے کیونکہ چاند زمین سے ہر سال دور جا رہا ہے لیکن اللہ کی باتیں بدلتی نہیں ہیں  محمد الرسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے 30 روزے کہے ہیں تو بس زیادہ سے زیادہ 30 ہی رہیں گے یاد رہے کہ عہد رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم میں اکثر رمضان 29 کے ہوا کرتے تھے آج 30 کے چاند زیادہ نظر آتے ہیں۔ تحقیق:  انجینیئر نذیر ملک سرگودھا

نماز چاشت یا اوابین

*نماز اوابین کے فضائل واحکام​* مقبول احمد سلفی عوام میں اوابین کی نماز کا بہت چرچا ہے مگر بیشتر اس کی اصل حقیقت سے ناواقف ہیں اور احناف کے یہاں عموما لوگ یہ نماز مغرب کے بعد چھ رکعات ادا کرتے ہیں جبکہ اوابین کی نماز کا وقت یہ نہیں ہے ۔ عوام اور احناف کی اسی غلطی پہ متنبہ کرنے کے لئے میں نے یہ مضمون لکھا ہے ۔ اوابین کا معنی: اواب مبالغہ کا صیغہ ہے جس کے معنی کثرت سے اللہ کی طرف رجوع کرنے والا ، ذکر وتسبیح کرنے والا، گناہوں پر شرمندہ ہونے والا اور توبہ کرنے والا ہے ۔ اوابین اسی اواب کی جمع ہے۔ قرآن میں اواب اور اوابین دونوں استعمال ہوا ہے، اللہ کا فرمان ہے : هَٰذَا مَا تُوعَدُونَ لِكُلِّ أَوَّابٍ حَفِيظٍ (ق:32) ترجمہ: یہ ہے جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا تھا ہر اس شخص کے لئے جو رجوع کرنے والا اور پابندی کرنے والا ہو ۔ اللہ کا فرمان ہے: رَّبُّكُمْ أَعْلَمُ بِمَا فِي نُفُوسِكُمْ ۚ إِن تَكُونُوا صَالِحِينَ فَإِنَّهُ كَانَ لِلْأَوَّابِينَ غَفُورًا (الاسراء:25) ترجمہ:جو کچھ تمہارے دلوں میں ہے اسے تمہارا رب بخوبی جانتا ہے اگر تم نیک ہو تو وہ تو رجوع کرنے والوں کو بخشنے والا ہے ۔ ایک دوسری جگہ اللہ ...

شب معراج کی شرعی حقیقت

۲۷ رجب شب معراج میں عبادت کا حکم سوال ۲۷ رجب کو کسی عبادت کا حکم ہے؟ اور ہے تو پھر آج کل کچھ لوگ کہتے ہیں کہ یہ سب بدعات ہیں؟  کیا یہ حقیقت ہے؟  اس کے متعلق تفصیل سے بتادیجیے! جواب ستائیس رجب کی شب کے بارے میں عوام میں یہ مشہور ہوگیا ہے کہ یہ شبِ معراج ہے ،سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ ۲۷ رجب کے بارے میں یقینی طور پر نہیں کہاجاسکتا کہ یہ وہی رات ہے جس میں نبی کریم ﷺ معراج پر تشریف لے گئے تھے؛  کیوں کہ اس بارے میں مختلف روایتیں ہیں، بعض روایتوں سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ ﷺ ربیع الاول کے مہینے میں تشریف لے گئے تھے ، بعض روایتوں میں رجب کا اور بعض روایتوں میں کوئی اور مہینہ بیان کیا گیا ہے، اس لیے پورے یقین کے ساتھ نہیں کہاجاسکتا کہ کون سی رات صحیح معنی میں معراج کی رات تھی ، جس میں آں حضرت ﷺ معراج پر تشریف لے گئے ،اس سے آپ خود اندازہ کرلیں کہ اگر شبِ معراج بھی کوئی مخصوص رات ہوتی اور اس کے بارے میں کوئی خاص احکام ہوتے تو اس کی تاریخ اور مہینہ محفوظ رکھنے کا اہتمام کیا جاتا، لیکن چوں کہ شبِ معراج کی تاریخ محفوظ نہیں تو اب یقینی طور سے ۲۷ رجب کو شبِ معراج قرار دینا درست نہیں۔ پھر دو...

نماز خوف

صَلَاةُ الْخَوْفِ *نماز خوف کے مسائل* پیر 27 جنوری 2025 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا  مسئلہ نمبر 402  *نماز خوف کے لئے سفر شرط نہیں ۔* مسئلہ نمبر 403 *نماز خوف کے بارے میں حضور اکرم صلئ اللہ علیہ والہ وسلم سے کئی طریقے ثابت ہیں، جنگ کی صورتحال کے پیش نظر جس طرح کا موقع ہو اسی کے مطابق نماز ادا کی جائے ۔* مسئلہ نمبر 404 *اگر خوف سفر میں ہو تو چار رکعت والی نماز ( ظہر ، عصر اور عشاء) قصر کر کےدو رکعت ادا کی جائے گی آدھا لشکر امام کے پیچھے ایک رکعت ادا کر کے باقی ایک میدان جنگ میں جا کر ادا کرے گا اس دوران باقی آدھا لشکر امام کے پیچھے ایک رکعت ادا کر کے باقی ایک رکعت میدان جنگ میں واپس جا کر ادا کرے گا۔* مسئلہ نمبر 405 *اگر خوف حضر میں ہو تو چار رکعت والی نماز پوری ادا کی جائے گی آدھا لشکر امام کے پیچھے دو رکعت ادا کر کے باقی دو رکعت میدان جنگ میں جا کر ادا کرے گا۔ اس دوران باقی لشکر امام کے پیچھے دو رکعت ادا کر کے باقی دو رکعت واپس میدان جنگ میں جا کر ادا کرے گا۔* حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے لشکر کے ایک حصہ کو جنگ کے وقت ایک ر...

جمعہ کی مبارک دینا

وکیل صاحب السلام علیکم جمعہ کی مبارک دینا قرآن و حدیث سے ثابت نہیں۔ جمعہ کی مبارک دینے کا رواج نہ تو نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے زمانے تھا اور نہ ہی صحابہ اکرام کے زمانے اور نہ ہی تابعین اور تبہ تابعین کے دور میں تھا۔ یہ تو انٹرنیٹ کے زمانے کی بد۔عت ہے۔ فرمان مصطفے صلی اللّٰہ علیہ والہ سلام  ہے کہ ہر بدعت گمراہی ہے اور ہر گمراہی آگ میں ڈالی جائے گی۔ اللہ تعالی سے دعاء ہے کہ ہمیں دین کا درست علم عطا فرمائے آمین یا رب العالمین داعی الخیر انجینیئر نذیر ملک سرگودھا

رسول اللہ کی 8 تراویح اور حضرت عمر کی 20 تراویح

آپ کا سوال یہ تھا کونسا فرقہ صلاہ تراویح کو بدعت کہتا ہے جواب: شیعہ اتناعشری نماز تراویح نہیں پڑھتے اور اس نماز کو بدعت جانتے ہیں کیونکہ نماز 20 تراویح کو حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے باجماعت نافظ فرمایا تھا یاد رہے کہ حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ والہ وسلم نے صرف تین دن تراویح با جماعت پڑھائیں۔ صحابہ کرام نے خواہش ظاہر کی کہ یا رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ والہ وسلم کتنا اچھا ہو کہ آپ ہمیں روزانہ رمضان میں تراویح پڑھائیں تو آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا کہ مبادا یہ آپ پر فرض کر دی جاتیں۔ یاد رہے کہ آخری رمضان آپ نے صرف تین دن ترویح پڑھائیں  آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے 23ویں، 25ویں اور 27 ویں رات کو 8 تراویح پڑھائیں صحابہ اکرام اس امید سے انتظار کرتے رہے کہ شاید آپ تشریف لائیں مگر آپ تشریف نہ لائے۔ داعی الخیر انجینیئر نذیر ملک سرگودھا

کیا سفر میں جمع بین کرنا ضروری ہے؟

*السلام علیکم و رحمہ  *ایک بھائی نے سوال پوچھا ہے کہ کیا سفر میں جمع بین کرنا ضروری ہے* جواب سب کیلئے  مسئلہ نمبر 364 *سفر میں نماز قصر ادا کرنی چاہئے ۔* حضرت یعلی بن امیہ رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں میں نے حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالی عنہ سے عرض کیا کہ اللہ تعالی کا حکم ہے کہ اگر تمہیں کافروں کی طرف سے فتنہ کا خوف ہو تو نماز قصر ادا کرنے میں کوئی ہرج نہیں لیکن اب تو زمانہ امن ہے لہذا قصر کا جواز ختم ہو گیا۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ  کہنےلگے جس بات پر تمہیں تعجب ہوا ہے مجھے بھی تعجب ہوا تھا لہذا میں نے رسول اکرم صلی اللّٰہ علیہ والہ وسلم سے پوچھا تو آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا قصر کی رعایت اللہ کی طرف سے تم لوگوں پر صدقہ ہے لہذا اللہ تعالی کا صدقہ قبول کرو۔ (اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔)

سفر میں جمع بین ضروری ہے

برادرم مسائل معلومات اور تعلیم کی غرض سے دیئے جا رہے ہیں آپ کو تو اس کار خیر کو اپریشیٹ کرنا چاہئے تھا کیوں کہ عوام الناس میں دینی معلومات کا فقدان ہے آپ کے سوال سے صاف ظاہر ہے کہ آپکی معلومات ناقص ہے اگر آپ دی گئی پوسٹ روزانہ پڑھتے تو یہ سوال نہ پوچھتے کیونکہ کل یہ مسئلہ بیان ہو چکا آپ کے سوال کا جواب یہ ہےکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم  نے فرمایا کہ سفر میں قصر نماز کی سہولت اللہ تعالی  کی طرف سے صدقہ ہے آپ اللہ تعالی  کا صدقہ قبول کریں۔ اللہ تعالی ہمیں دین کی سمجھ اور عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ جذاک اللہ خیرا داعی الخیر انجینیئر نذیر ملک سرگودھا

نماز استسقاء بارش کیلئے نماز

*نماز استسقاء بارش کیلئے نماز کے مسائل* اتوار 26 جنوری 2025 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا   مسئلہ نمبر 392 *نماز استسقاء، بارش طلب کرنے کے لئے نہایت عاجزی اور مسکینی کی حالت میں نکلنا چاہئے۔* مسئلہ نمبر 393  *نماز استسقاء ہستی سے باہر کھلے میدان میں باجماعت ادا کرنی چاہئے۔* حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نماز استسقاء کے لئے مسکینی ، عاجزی کے ساتھ مدینہ سے زاری کی حالت میں نکلے اور اسی حالت میں نماز کی جگہ پہنچے۔ (اسے ترندی ، ابو داؤد نسائی اور ابن ماجہ)  مسئله  نمبر 394 *نماز استسقاء کے لئے نہ اذان ہے نہ اقامت* مسئلہ نمبر 395  *نماز استسقاء کی دورکعتیں ہیں۔* مسئلہ نمبر 396 *نماز استسقاء میں قرات بلند آواز سے کرنی چاہئے۔* حضرت عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب رسول اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نماز استسقاء کے لئے نکلے تو اپنی پشت لوگوں کی طرف کی اور منہ قبلہ کی طرف کیا ، دعاء کی پھر اپنی چادر اپنی پلٹی اور ہمیں دو رکعت نماز پڑھائی جس میں بلند آواز سے قرآت کی۔ (اسے بخاری نے روایت کیا ہے) مسئلہ نمبر 39...

نمازیں جمع بین کے مسائل

*نمازیں جمع بین کے مسائل* ہفتہ 25 جنوری 2025 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا   مسئلہ نمبر 386  *بارش کی وجہ سے دو نمازیں جمع کی جاسکتی ہیں* حضرت نافع رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ جب حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ حکام کے ساتھ بارش میں اکٹھے ہو جاتے تو مغرب اور عشاء کی نماز ( بارش کی وجہ سے) جمع کر لیتے تھے۔ اسے مالک نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 387  *ایام جاہلیت کی فوت شدہ نمازیں ،حاضر نمازوں کے ساتھ جمع کرنا (قضاء عمری ) ادا کرنا سنت سے ثابت نہیں* مسئلہ نمبر 388 *دوران سفر دو نمازیں جمع کی جاسکتی ہیں۔* مسئلہ 389  *دو نمازیں جمع کرنے کے لئے اذان ایک مرتبہ لیکن اقامت الگ الگ کہنا ضروری ہے۔* مسئلہ نمبر 390 *دوران سفر جمع نمازیں قصر کر کے ادا کرنی چاہئیں* مسئلہ 391 *دوران حضر میں جمع نمازیں پوری پڑھنی چاہئیں* حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنہ بیان فرماتے ہیں میں نے رسول اللہ  ﷺ کے ساتھ (ظہر اور عصر کی) آٹھ رکعتیں اور (مغرب اور عشاء) کی سات رکھتیں جمع کیں۔ اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے۔ *الدعاء* *یا اللہ تعالی  ہمیں دین کا صحیح علم عطا فرماء او...

سنتوں اور نوافل کے مسائل قسط دو

*سنتوں اور نوافل کے مسائل* (گشتہ سے پیوستہ) بدھ 22 جنوری 2025 مسئلہ نمبر 347 *عصر سے قبل چار رکعت سنت غیر مئوکدہ ہیں۔* حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں رسول اللہ کی صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا " جس آدمی نے عصر سے قبل چار رکعتیں پڑھیں، اللہ تعالیٰ اس پر رحم فرمائے ۔ اسے احمد، ترمذی اور ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ نمبر 348 *نماز عشاء کے بعد دو رکعت سنت مؤکدہ ہیں۔* مسئلہ نمبر 349 *نماز مغرب سے قبل دو رکعت نماز سنت غیر مؤکدہ ہیں* حضرت عبداللہ بن مغفل رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے دو مرتبہ فرمایا " مغرب سے پہلے دور کعتیں ادا کرو“ تیسری مرتبہ فرمایا جس کا جی چاہے پڑھے، حضور اکرم  صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے تیسری مرتبہ یہ الفاظ اس خدشہ کے پیش نظر ادا فرمائے کہیں لوگ اسے سنت مئوکدہ نہ بنائیں لیں ۔ (اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے۔) مسئلہ نمبر 350 *نماز جمعہ سے قبل نوافل کی تعداد مقرر نہیں ، جو جتنے چاہے پڑھے البتہ، جمعہ سے قبل دو رکعت سنت تحية المسجد ادا کرنے چاہئیں، خواہ خطبہ ہورہا ہو۔* مسئلہ نمبر 351 *نماز جمعہ سے قبل سن...

سنتوں اور نوافل کے مسائل قسط نمبر 1

*سنتوں اور نوافل کے مسائل* منگل 21 جنوری 2025 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا  مسئلہ نمبر 337 *رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم جونفل نماز باقاعدگی سے ادا فرماتے تھے وہی امت کے لئے سنت مئوکدہ ہے۔* مسئلہ نمبر 338 *نماز ظہر سے قبل چار بعد میں دو نماز مغرب کے بعد دو نماز عشاء کے بعد دو، اور نماز فجر سے قبل دو، کل بارہ رکعتیں پڑھنا مسنون ہیں۔* مسئلہ نمبر 339 *سنتیں اور نوافل گھر میں ادا کر نے افضل ہیں* مسئلہ نمبر 340 *نفل نماز بیٹھ کر یا کھڑے ہو کر دونوں طرح پڑھنا جائز ہے* حضرت عبداللہ بن شقیق رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی نفل نماز کے بارے میں سوال کیا، تو حضرت عائشہ نے فرمایا " آپ صلی اللہ علیہ وسلم ظہر سے قبل چار رکعتیں میرے گھر میں ادا فرماتے ، پھر مسجد جا کر لوگوں کو (فرض ) نماز پڑھاتے ، پھر واپس گھر تشریف لاتے اور دو رکعت ظہر کے بعد ادا فرماتے، پھر لوگوں کو مغرب کی نماز پڑھاتے اور میرے ہاں گھر تشریف لا کر دور کعتیں پڑھتے تھے، پھر لوگوں کو عشاء کی نماز پڑھاتے اور میرے ہاں گھر تشریف لا کر دو رکعتیں پڑھتے تھے حضو...

نماز قصر کے مسائل قسط نمبر 2

*نماز قصر کے مسائل* جمعہ 24 جنوری 2025 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا  مسئلہ نمبر 375 *مسافر مقیم کی امامت کرا سکتا ہے۔* مسئلہ نمبر 376 *مسافر امام کو نماز قصر ادا کرنی چاہئے لیکن مقیم مقتدی کو بعد میں اپنی نماز پوری کر لینی چاہیئے۔* حضرت عمران بن حصین رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ہر سفر میں گھر واپس آنے تک ہمیشہ نماز قصر  ادا فرمائیں فتح مکہ کے موقع پر حضرت حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم 18 دن مکہ میں ٹھہرے رہے اور نماز مغرب کے سوا لوگوں کو دو دو رکعتیں پڑھاتے رہے اور خود (سلام پھیرنے کے بعد) لوگوں سے فرما دیتے مکہ والوا اٹھ کر اپنی نماز پوری کر لو ہم مسافر ہیں۔ اسےاحمد نے روایت کیا ہے۔ *نوٹ* صاحب الرحیق المختوم نے فتح مکہ کا قیام 19 دن لکھا ہے مسئلہ نمبر 377 *سفر میں وتر بھی ادا کرنے چاہئیں۔* مسئلہ نمبر 378 سفینہ، بحری جہاز ، ہوائی جہاز، ریل گاڑی وغیرہ میں فرض نماز ادا کی جا سکتی ہیں۔ مسئلہ نمبر379 *کوئی خطرہ نہ ہو تو سواری پر کھڑے ہو کر فرض نماز ادا کرنی چاہئے ورنہ بیٹھ کر پڑھی جا سکتی ہے۔* حضرت عبداللہ بن عمر رضی کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ سے سفینہ میں نماز پڑھنے کے...

نماز قصر کے مسائل قسط نمبر 1

*نماز قصر کے مسائل* جمعرات 23 جنوری 2025 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا  مسئلہ نمبر 364 *سفر میں نماز قصر ادا کرنی چاہئے ۔* حضرت یعلی بن امیہ رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں میں نے حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالی عنہ سے عرض کیا کہ اللہ تعالی کا حکم ہے کہ اگر تمہیں کافروں کی طرف سے فتنہ کا خوف ہو تو نماز قصر ادا کرنے میں کوئی ہرج نہیں لیکن اب تو زمانہ امن ہے لہذا قصر کا جواز ختم ہو گیا۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ  کہنےلگے جس بات پر تمہیں تعجب ہوا ہے مجھے بھی تعجب ہوا تھا لہذا میں نے رسول اکرم صلی اللّٰہ علیہ والہ وسلم سے پوچھا تو آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا قصر کی رعایت اللہ کی طرف سے تم لوگوں پر صدقہ ہے لہذا اللہ تعالی کا صدقہ قبول کرو۔ (اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔) مسئله نمبر 365 *طویل سفر در پیش ہو تو شہر سے نکلنے کے بعد قصر شروع کی جا سکتی ہے۔* حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ مدینہ میں نماز ظہر چار رکعت اور نماز عصر ذوالحلیفہ میں دو رکعت ادا کی ۔ اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے۔ وضاحت :  "ذو الحلیفہ مدینہ منورہ سے چند میل کے فاصلہ پر ہے۔ مسئلہ ن...

رجب کے کونڈوں کی شرعی حیثیت

رجب کے کونڈوں کی شرعی حیثیت سوال رجب میں کونڈے کی شرعی حیثیت بتائیں؟ جواب رجب میں کونڈے کی رسم غیر شرعی اور بدعت ہے، اس سے اجتناب لازم ہے۔ حضرت مولانا مفتی محمود حسن صاحب گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں  :  ’’کونڈوں کی مروجہ رسم مذہب اہلِ سنت والجماعت میں محض بے اصل ، خلافِ شرع اور بدعتِ ممنوعہ ہے کیوں کہ بائیسویں رجب نہ حضرت اِمام جعفر صادق   رحمہ اللہ علیہ کی تاریخ پیدائش ہے اور نہ تاریخ وفات، حضر ت اِمام جعفر صادق  رحمہ اللہ علیہ کی وِلادت ٨رمضان ٨٠ ھ یا ٨٣ھ میں ہوئی اور وفات شوال ١٤٨ھ میں ہوئی پھر بائیسویں رجب کی تخصیص کیا ہے اور اِس تاریخ کو حضرت اِمام جعفر صادق رحمہ اللہ علیہ سے کیا خاص مناسبت ہے  ؟  ہاں بائیسویں رجب حضرت معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ  کی تاریخ ِوفات ہے ۔ (دیکھو تاریخ طبرانی ذکرِ وفاتِ معاویہ ) اِس سے ظاہر ہوتاہے کہ اِس رسم کومحض پردہ پوشی کے لیے حضرت اِمام جعفر صادق   کی طرف منسوب کیا گیاورنہ دَرحقیقت یہ تقریب حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کی وفات کی خوشی میں منائی جاتی ہے، جس وقت یہ رسم اِیجاد ہوئی اہلِ سنت والجماعت کا ...

سنتوں اور نوافل کی فضیلت قسط نمبر 1

* سنتوں اور نوافل کی فضیلت * پیر 20 جنوری 2025 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا مسئلہ نمبر 327 * نماز ظہر سے قبل چار رکعت اور بعد میں دو رکعت، نماز مغرب کے بعد دو رکعت، نماز عشاء کے بعد دو رکعت اور نماز فجر سے پہلے 2 رکعت سنت ( مئوکدہ ) پڑھنے والے کے لئے اللہ تعالیٰ جنت میں گھر بناتے ہیں۔ * حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا کہتی ہیں رسول اللہ ﷺ  نے فرمایا ” جو شخص با قاعدگی سے بارہ رکعت سنتیں ادا کرے اللہ تعالی اس کے لئے جنت میں گھر بناتا ہے۔ نماز ظہر سے پہلے چار رکعت ، دو ظہر کے بعد، دو رکعت نماز مغرب کے بعد ، دو رکعت نماز عشاء کے بعد اور دو رکعت نماز فجر سے پہلے ۔“ اسے ترمذی اور ابن ماجہ نےروایت کیا ہے۔ مسئلہ نمبر 328 * نماز فجر سے پہلے دو سنتیں دنیا جہان کی ہر چیز سے زیادہ قیمتی ہیں۔ * حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا کہتی ہیں رسول اللہ صلی  اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا فجر کی دو رکعت ( سنت مؤکدہ) دنیا اور اس میں جو کچھ ہے (دنیا و مافیہا) سے بہتر ہیں ۔ اسے ترمذی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ نمبر 329 * ظہر سے قبل چار سنت ادا کرنے والے کے لئے آسمان کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں۔ * م...

نماز جمعہ جز دوئم

*نماز جمعہ کے مسائل* جمعہ 24 جنوری 2025 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا  مسئلہ نمبر 317   *نماز جمعہ سے پہلے نوافل کی تعداد مقرر نہیں البتہ دور کعت تحیۃ المسجد ادا کرنے کی تاکید کی گئی ہے خواہ خطبہ ہورہا ہو* مسئلہ نمبر 318  *نماز جمعہ سے قبل سنت مئوکدہ ادا کر نا حدیث سے ثابت نہیں* حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا جس نے جمعہ کے دن غسل کیا ، پھر مسجد میں آیا اور جتنی نماز اس کے مقدر میں تھی ، ادا کی پھر خطبہ ختم ہونے تک خاموش رہا اور امام کے ساتھ فرض نماز ادا کی اس کے جمعہ سے جمعہ تک گناہ بخش دیئے جاتے ہیں اور مزید تین دن کا فضل عطا کیا جاتا ہے ۔ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ نمبر 319 *دوران خطبہ کسی کو اونگھ  آجائے تو اسے اپنی جگہ بدل لینی چاہئے۔* حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں رسول الله صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جسے جمعہ کے وقت اونگھ آئے وہ اپنی جگہ بدل لے ۔ اسے ترمذی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ نمبر 320 *دوران خطبہ بات کرنا یا بے توجہی کرنا سخت بے ہودہ بات ہے۔* ٹگ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں کہ ...

نماز جمعہ کے مسائل جز اول

*نماز جمعہ کے مسائل* جمعہ 17 جنوری 2025 انجینیئر نذیر ملک سرگودھا   مسئلہ نمبر 306  *ہر نماز سے گذشتہ نماز تک، نماز جمعہ، ہفتہ بھر کے وقفے میں سرزد ہونے والے تمام صغیرہ گنا ہوں کی مغفرت کی باعث بنتی ہے۔* حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا " ہر نماز گذشتہ نماز تک کے جمعہ یعنی ہفتہ بھر کے اور رمضان سال بھر کے گناہوں کا کفارہ ہیں بشرطیکہ کبیرہ گناہوں سے بچا جائے ۔ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ نمبر 307  *بلا عذر جمعہ چھوڑنے والوں کے گھروں کو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جلا ڈالنے کی خواہش کا اظہار فرمایا۔* حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جمعہ نہ پڑھنے والوں کے بارہ میں فرمایا میں چاہتا ہوں کہ کسی کونماز پڑھانے کا حکم دوں پھر جمعہ نہ پڑھنے والوں کو ان کے گھروں سمیت جلا ڈالوں ۔ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ نمبر 308 *شرعی عذر کے بغیر تین جمعے چھوڑنے والے کے دل پر اللہ تعالی گمراہی کی مہر لگا دیتے ہیں۔* حضرت ابو جعد ضمری رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں ...