بیوی پر بہترین تحریر
’بیگم بھی ہیں کھڑی ہوئی میدان حشر میں‘ عبدالخالق بٹ اردو نیوز 28 ستمبر 2020 بی اے بھی پاس ہوں، ملے بی بی بھی دل پسند محنت کی ہے وہ بات، یہ قسمت کی بات ہے اکبرالہٰ آبادی کے اس شعر میں ہماری دلچسپی ’بی بی‘ میں ہے کہ اسے B.A ہی نہیں M.A. پر بھی فضیلت حاصل ہے۔ ’بی بی‘ کے معنی میں زوجہ، شریک حیات، خاتون، بیگم اور شریف و معزز عورت شامل ہے۔ پھر اکثر خواتین کے نام سے پہلے یا بعد میں تعظیماً ’بی بی‘ لگاتے ہیں۔ جیسے ’بی بی فاطمہ ‘ اور ’بی بی پاک دامن‘ وغیرہ پہلے بھی لکھ آئے ہیں کہ حرف ’ب‘ اکثر صورتوں میں ’واؤ‘ سے بدل جاتا ہے۔ یہی کچھ لفظ ’بی بی‘ کے ساتھ ہوا جس کا دوسرا ’ب‘ حرف ’واؤ‘ سے بدلا تو اُس نے ’بی بی‘ کو ’بیوی‘ بنا دیا۔ بیوی بے رحم ہو تو اُسے ’بیوہ‘ بننے میں زیادہ وقت نہیں لگتا۔ ’بیوہ‘ فارسی زبان کا لفظ ہے۔ اس کی اصل سنسکرت کا وِدھوا (विधवा) ہے، جس کی ایک صورت بدھوا بھی ہے۔ سنسکرتی ’وِدھوا‘ فارسی میں ’بیوہ‘ ہوا تو انگریزی میں ’وِڈو‘(widow) بن گیا، جرمن میں ’وِٹوا‘ (Witwe) کہلایا اور فرانسیسی میں ’وِیوا‘ (Veuve) پکارا گیا۔ یوں اس لفظ کو ہم ’ہند یورپی‘ زبانوں کی مشترکہ میراث کہہ سکتے ...